آصفہ بھٹو زرداری نے حکومت سے سیلاب متاثرین کی امداد بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے کرنے کی اپیل کی ہے۔

رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے 40 لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: ’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟

انہوں نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کی فراہمی کا سب سے تیز اور مؤثر ذریعہ ہے، یہ پروگرام ریاست کے پاس ایک ایسا ادارہ ہے جس کے پاس متاثرہ افراد کا ڈیٹا اور اُن تک رسائی کی صلاحیت ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو استعمال نہ کرنا غفلت کے مترادف ہوگا۔

اس سے قبل گزشتہ روز سینیٹر رانا ثنااللّہ نے نجی ٹیلی ویژن پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم کر کے اسے ریفارمز کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ اس اسکیم کو ’بینظیر روزگار اسکیم‘ یا ’ہنرمند اسکیم‘ میں تبدیل کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:کس صوبے کے کتنے افسران نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے اربوں روپوں کی کیش امداد حاصل کی؟

رانا ثنا اللّہ کے مطابق وفاق اس پروگرام پر بہت بڑی رقم خرچ کر رہا ہے جو مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بات ہوگی اور پیپلزپارٹی کے بڑوں سے بات چیت ہو چکی ہے جس پر وہ بھی متفق ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آصفہ بھٹو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سیلاب متاثرین.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آصفہ بھٹو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سیلاب متاثرین بینظیر انکم سپورٹ پروگرام آصفہ بھٹو انہوں نے

پڑھیں:

سندھ حکومت جامعات کو درپیش مالی بحران سے نکالنے کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے، اسماعیل راہو

تقریب سے خطاب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت اور آئین کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کرے گی، بلاول بھٹو زرداری بااختیار ہیں، وہ فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، مگر انہوں نے بہتر سمجھا ہے کہ اس اہم معاملے پر پارٹی خود فیصلہ کرے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر برائے یونیورسٹیز و بورڈز سندھ اسماعیل راہو نے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں آٹزم بحالی مرکز اور پیڈی ایٹرک ڈینٹسٹری یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ایک آغاز ہے، جسے مستقبل میں مزید وسیع پیمانے پر فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ شارع بھٹو پر 70 ایکڑ زمین اعلی تعلیم کے فروغ کے لیے مختص کی گئی ہے اور سندھ حکومت جامعات کو درپیش مالی بحران سے نکالنے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت بیل آٹ پیکیج جاری کر رہی ہے تاکہ تعلیمی اداروں میں تدریسی عمل متاثر نہ ہو اور معیارِ تعلیم کو بہتر بنایا جا سکے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں پرائمری اساتذہ کی میرٹ پر بھرتیاں عمل میں لائی گئی ہیں اور اس پیمانے پر اساتذہ کی بھرتی پاکستان میں کہیں اور نہیں ہوئی، ایم ڈی کیٹ کے شفاف نتائج اس امر کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو کی ترجیحات میں صحت، تعلیم اور صاف پانی شامل ہیں۔ انہوں نے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کہا کہ اس پر فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی، جبکہ 18ویں آئینی ترمیم جمہوری قوتوں کی کامیابی ہے اور صوبائی خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہیں یقین ہے کہ پیپلز پارٹی جمہوریت اور آئین کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کرے گی، بلاول بھٹو زرداری بااختیار ہیں، وہ فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، مگر انہوں نے بہتر سمجھا ہے کہ اس اہم معاملے پر پارٹی خود فیصلہ کرے۔

متعلقہ مضامین

  •  خواتین کو بااختیار بنانا انصاف کا تقاضا ہے: آصفہ بھٹو
  • بھارت اور اسرائیل کا پاکستان کے ایٹمی مرکز پر حملے کا خفیہ منصوبہ کیا تھا؟ سابق سی آئی اے افسر کا انکشاف
  • صہیونی رجیم کے مقابلے میں مسلمان ممالک کی قوت کے استعمال کی ضرورت
  • 27 ویں ترمیم: پیپلز پارٹی مک مکا کر کے آئینی سودے بازی چاہتی ہے، اسد قیصر
  • حامد رضا کی گرفتاری نہیں ہوئی، انہوں نے سرینڈر کیا ہے: بیرسٹر گوہر
  • نریندر مودی 10 ہزار روپے دیکر ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں، کانگریس
  • سندھ حکومت جامعات کو درپیش مالی بحران سے نکالنے کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے، اسماعیل راہو
  • مسلح افواج کو سپورٹ کرنے کےلیے سرکاری اخراجات میں کمی ناگزیر ہے، وزیر خزانہ
  • طلباء ملک کی ترقی میں اپنا بھرپور حصہ ڈالیں، مقررین
  • دوحہ؛ خاتونِ اوّل بی بی آصفہ بھٹو کی محترمہ شیخہ موزا بنت ناصر سے ملاقات