WE News:
2025-11-09@16:07:31 GMT

ترکیہ امریکی کمپنی سے گیس خریدے گا، 20 سالہ معاہدہ طے پاگیا

اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT

ترکیہ امریکی کمپنی سے گیس خریدے گا، 20 سالہ معاہدہ طے پاگیا

ترکی نے امریکی مائع قدرتی گیس (LNG) خریدنے کے لیے سوئس ٹریڈنگ کمپنی مرکیوریا کے ساتھ 20 سالہ معاہدہ کر لیا ہے۔ یہ اعلان ترک وزیر توانائی الپارسلان بائرقدار نے بدھ کو کیا۔ معاہدہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یورپ پر روسی توانائی کی خریداری روکنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔

یہ ڈیل ترک صدر رجب طیب ایردوان اور ٹرمپ کی جمعرات کو ہونے والی ملاقات سے قبل طے پائی ہے۔ روس اس وقت ترکی کا سب سے بڑا گیس سپلائر ہے، تاہم انقرہ نے حالیہ برسوں میں توانائی کے ذرائع میں تنوع پیدا کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ رواں سال روس کے ساتھ گیس درآمدی معاہدوں کی مد میں کم از کم 16 ارب مکعب میٹر کے سودے ختم ہو رہے ہیں، جن کی تجدید تاحال نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ترکیہ کا اسرائیل کے ساتھ توانائی کے معاہدے پر بات چیت روکنے کا اعلان

ترک سرکاری کمپنی بوتاش (BOTAS) نے یہ معاہدہ نیویارک میں ایردوان کے دورے کے دوران کیا۔ معاہدے کے تحت 2026 سے ترکی کو سالانہ 4 ارب مکعب میٹر LNG فراہم کی جائے گی، جبکہ مجموعی طور پر تقریباً 70 ارب مکعب میٹر کی فراہمی کا امکان ہے۔ گیس کی ترسیل امریکی لوڈنگ ٹرمینلز سے ہوگی، جسے ترکی، یورپ اور شمالی افریقہ کے ریگیسیفیکیشن پلانٹس پر اتارا جائے گا۔

وزیر توانائی بائرقدار نے کہا کہ یہ معاہدہ امریکہ کے ساتھ 100 ارب ڈالر کے تجارتی ہدف میں نمایاں کردار ادا کرے گا، اس کے ساتھ ہی توانائی کے شعبے میں سپلائی سکیورٹی اور تنوع بڑھے گا۔

یہ بھی پڑھیں: استنبول کے آسمان پر روشنی کا پراسرار ہیولیٰ، ویڈیو وائرل

ترکی کی وزارت توانائی کے مطابق، بوتاش نے آسٹریلیا کی سب سے بڑی گیس پروڈیوسر کمپنی ووڈسائیڈ انرجی کے ساتھ بھی ایک طویل المدتی ابتدائی معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت 2030 سے شروع ہونے والے نو سالہ دورانیے میں 5.

8 ارب مکعب میٹر LNG فراہم کی جائے گی۔ زیادہ تر سپلائی کمپنی کے امریکی ریاست لوزیانا میں واقع ایل این جی پراجیکٹ سے ہوگی۔

اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال ترکی نے 52 ارب مکعب میٹر گیس درآمد کی، جس میں سے 40 فیصد روس سے آئی۔ امریکہ پانچواں بڑا سپلائر تھا، جو الجزائر سے معمولی پیچھے رہا، اور اس نے ترکی کو 10 فیصد گیس فراہم کی۔

یہ بھی پڑھیں: ترکیہ: ازمیر میں جنگلاتی آگ بے قابو، 50 ہزار سے زائد افراد کا انخلا

توانائی کے یہ نئے معاہدے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ترکی واشنگٹن کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ پیر کو انقرہ نے 2018 میں عائد کیے گئے جوابی ٹیرف ختم کر دیے تھے، جو امریکی گاڑیوں اور پھلوں سمیت کئی درآمدی اشیا پر لگائے گئے تھے۔ اس فیصلے کو ایردوان اور ٹرمپ کی ملاقات سے قبل نیک شگون قرار دیا جا رہا ہے۔

بوتاش ترکی میں تیل و گیس کے بنیادی ڈھانچے اور گیس تجارت کی ذمہ دار کمپنی ہے، جبکہ مرکیوریا دنیا کی سب سے بڑی توانائی و کموڈٹی گروپس میں شمار ہوتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news امریکا ایل این جی ترکیہ توانائی روس سوئس ٹریڈنگ کمپنی مرکیوریا گیس معاہدہ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا ایل این جی ترکیہ توانائی سوئس ٹریڈنگ کمپنی مرکیوریا گیس معاہدہ ارب مکعب میٹر توانائی کے کے ساتھ

پڑھیں:

آذربائیجان کی فتح کشمیریوں اور فلسطینیوں کے لیے مشعل راہ، وزیراعظم کا باکو میں فوجی پریڈ سے خطاب

آرمینیا سے جنگ میں کامیابی پر یوم فتح کی 5ویں سالگرہ کے موقع پر باکو میں شاندار پریڈ کا انعقاد کیا گیا جس میں آذر صدر صدر ایلہام علیئوف، ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان، پاکستان کے وزیرِاعظم محمد شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر شریک ہوئے۔؎

یاد رہے کہ کارا باغ کا بیشتر علاقہ، جو تقریباً 3 دہائیوں سے آرمینیا کے قبضے میں تھا، آذربائیجان نے 2020 کی 44 روزہ جنگ میں آزاد کرایا تھا۔ یہ جنگ روس کی ثالثی میں ہونے والے امن معاہدے پر ختم ہوئی، جس نے آرمینیا کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی راہ بھی ہموار کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا خطاب

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آذربائیجان کی فتح کشمیر اور غزہ کے لوگوں کے لیے مشعل راہ ہے جو آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، آذربائیجان کے غیور عوام نے دشمن سے اپنی آباؤ اجداد کی سرزمین واپس چھین لی، صدر ایلہام علیئوف کی سربراہی میں کاراباغ میں بحالی کے کام بے مثال ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ جنگ میں ترکیہ اور آذربائیجان کی حکومتیں ہماری ساتھ کھڑی رہیں۔ اس جنگ میں ہماری افواج نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی سربراہی میں دشمن کو حیران کردینے والا ردعمل دیا اور 7 طیارے گرا دیے۔

وزیراعظم نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی کرانے اور پاک افغان مذاکرات کی میزبانی پر ترک صدر طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے آذربائیجان اور آرمینیا جنگ میں جاں بحق ہونے والے آذربائیجانی فوجیوں کو ان کی قربانیوں پر خراج تحسین پیش کیا۔

صدر ایلہام علیئوف کا خطاب

آذربائیجان کے صدر ایلہام علیئوف نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور عوام نے 44 روزہ جنگ کے دوران آذربائیجان کے ساتھ جس حمایت اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا، وہ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

صدر علیئوف نے یہ بات یومِ فتح کی 5ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ فوجی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ آج پہلی بار پاکستانی فوجی ہمارے ساتھ آزادی اسکوائر میں شریک ہیں۔ یہ تین ممالک آذربائیجان، ترکیہ اور پاکستان کے عوام اور افواج کے اتحاد کی علامت ہے۔

صدر نے مزید کہا کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے دوسری قرہ باغ جنگ کے ابتدائی لمحات ہی سے آذربائیجان، اس کے عوام اور فوج کی بھرپور حمایت کی۔ ان کی سیاسی اور اخلاقی حمایت نے ہمیں حوصلہ اور طاقت بخشی۔

صدر رجب طیب اردوان کا خطاب

ترکیہ، آذربائیجان اور پاکستان ایک خاندان کی طرح ہیں، ان 3 ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کے سپوتوں نے اپنے وطن کا دفاع کیا، آذربائیجانی حکومت اور عوام کو یوم فتح کی مبارکباد دیتے ہیں۔

پریڈ کے دوران آذربائیجان، ترکیہ اور پاکستان کے قومی ترانے بجائے گئے جبکہ اس موقع پر پاکستانی فوج کے دستے نے بھی سلامی دی۔

متعلقہ مضامین

  • سعودیہ اور پاکستان کے درمیان حج 2026 کیلئے انتظامات اور سہولیات سے متعلق معاہدہ طے پاگیا
  • امریکی پابندیاں، بلغاریہ نے واحد آئل ریفائنری بچانے کے لیے کوششوں شروع کر دیں
  • پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے تعلقات مضبوط، دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، وزیر اعظم
  • پاکستان، ترکیہ اورآذربائیجان 3 ملک ہیں لیکن ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، وزیر اعظم
  • وزیراعظم شہباز شریف: پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں
  • آذربائیجان کی فتح کشمیریوں اور فلسطینیوں کے لیے مشعل راہ، وزیراعظم کا باکو میں فوجی پریڈ سے خطاب
  • راولپنڈی: ضلع کچہری گیٹ کے ساتھ واقع 75 سالہ قدیم مسجد کو شہید کردیا گیا
  • آذری یوم فتح: پاکستان اور ترکیہ کا ساتھ کبھی فراموش نہیں کیا جا سکے گا: صدر آذربائیجان
  • امریکا نے ہنگری کو روسی توانائی خریدنے کی ایک سالہ رعایت دے دی
  • قازقستان نے اسرائیل کے ساتھ ابراہیمی معاہدے میں شمولیت اختیار کرلی، ٹرمپ کا اعلان