مقبوضہ کشمیر کے علاقے لداخ میں ریاستی حیثیت کی بحالی کے مطالبے پر شروع ہونے والا احتجاج شدید پرتشدد ہوگیا۔

لیہہ شہر میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے دوران لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مشتعل مظاہرین نے بی جے پی کے دفتر کو آگ لگا دی اور پولیس کی ایک گاڑی کو بھی نذرِ آتش کر دیا۔ سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز میں عمارت سے اٹھتے دھوئیں اور سینکڑوں مظاہرین کو نعرے لگاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ جب تک لداخ کو ریاستی حیثیت اور آئینی تحفظ واپس نہیں ملتا، احتجاج جاری رہے گا۔

خیال رہے کہ لداخ چین کے ساتھ طویل سرحد رکھنے والا خطہ ہے جو جغرافیائی اعتبار سے بھارت کے لیے نہایت اہم ہے۔ 2019 میں نریندر مودی حکومت نے آرٹیکل 370 منسوخ کرکے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی تھی اور لداخ کو جموں و کشمیر سے الگ کرکے براہ راست دہلی کے زیرانتظام کردیا تھا، جس کے بعد سے مقامی لوگ مسلسل ریاستی اختیارات کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

پنجاب میں آگ سے جنگلات راکھ، تین سال میں 6 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ متاثر

پنجاب میں آگ لگنے کے واقعات سے جنگلات راکھ بنتے جا رہے ہیں، تین سال میں 6 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ متاثر ہو چکا ہے۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق گزشتہ تین سال کے دوران پنجاب میں جنگلات میں آگ لگنے کے 268 واقعات پیش آئے جن میں 6117 ایکڑ رقبہ جل کر راکھ بن گیا، ملک بھر میں جنگلات کی آتشزدگی کے 479 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں مجموعی طور پر 15497 ایکڑ رقبہ متاثر ہوا، جن میں پنجاب کا حصہ تقریباً 40 فیصد رہا۔اعداد و شمار کے مطابق سال 2024 جنگلات میں آگ کا بدترین سال ثابت ہوا، پنجاب میں 2023 میں صرف 4 واقعات میں 25 ایکڑ رقبہ متاثر ہوا جبکہ 2024 میں صورتحال سنگین ہوئی اور 165 واقعات میں 3363 ایکڑ جنگلات جل گئے اسی طرح 2025 میں اب تک 97 واقعات میں 2729 ایکڑ رقبہ تباہ ہو چکا ہے۔بلوچستان میں 2024 میں 2 واقعات میں 590 ایکڑ اور 2025 میں 14 واقعات میں 4629 ایکڑ جنگلات جلے، سندھ میں مجموعی طور پر 5 واقعات میں 63 ایکڑ رقبہ متاثر ہوا، خیبر پختونخوا میں 2024 میں 60 واقعات میں 1235 ایکڑ جنگلات راکھ ہوئے جبکہ 2025 میں کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا۔اسلام آباد میں 2024 میں 17 واقعات میں 254 ایکڑ اور 2025 میں اب تک 31 واقعات میں 82 ایکڑ علاقہ متاثر ہوا۔ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلی، غیرقانونی لکڑی کی کٹائی، لاپرواہی اور خشک موسم جنگلاتی آگ میں اضافے کی بڑی وجوہات ہیں، محکمہ جنگلات نے آگ سے بچاؤ کے لئے آگاہی مہمات، ٹیکنالوجی کے استعمال اور فائر لائنز کی بحالی کی سفارش کی ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی وندے ماترم مہم ،عمر عبداللہ کا انکار
  • مقبوضہ کشمیر: قابض بھارتی فوج نے 2 کشمیری نوجوان شہید کر دیے
  • حیدرآباد، مکی شاہ کے رہائشیوں کا پانی کی قلت کیخلاف احتجاج
  • مقبوضہ کشمیر کے اسکولوں میں وندے ماترم گانا لازمی قرار
  • ہندوتوا نظریے کا فروغ،مقبوضہ کشمیر کے اسکولوں میں وندے ماترم گانا لازمی قرار
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی “وندے ماترم” مہم،ریاستی حکومت کا انکار
  • بھارتی فوج کی تازہ ریاستی دہشتگردی، ضلع کپواڑہ میں 2کشمیری نوجوان شہید
  • مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز کا ضلع گاندر بل میں آزادی پسند کشمیریوں کیخلاف بڑا کریک ڈاﺅن
  • مقبوضہ کشمیر، ڈیلی ویجر ملازمین کے ریگولرائزیشن اور کم سے کم اجرت ایکٹ کے نفاذ کے حق میں احتجاجی مظاہرے
  • پنجاب میں آگ سے جنگلات راکھ، تین سال میں 6 ہزار ایکڑ سے زائد رقبہ متاثر