UrduPoint:
2025-11-08@22:15:28 GMT

لداخ: ریاستی حیثیت کے لیے پر تشدد مظاہرے

اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT

لداخ: ریاستی حیثیت کے لیے پر تشدد مظاہرے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 ستمبر 2025ء) بھارت کے زیر انتظام خطہ لداخ کے لیہہ شہر میں بدھ کے روز مشتعل مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں اور مشتعل ہجوم نے سکیورٹی اہلکاروں پر پتھراؤ کیا اور پولیس ایک گاڑی کو بھی نذر آتش کر دیا۔

مودی حکومت نے لداخ کو کشمیر علیحدہ کر کے مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنا دیا تھا، جس کے خلاف اب تحریک جاری ہے، تاہم اس دوران تشدد کی یہ پہلی مثال ہے۔

بدھ کے روز سینکڑوں مظاہرین ریاست کا درجہ بحال کرنے اور آئینی تحفظات کا مطالبہ کرتے ہوئے لیہہ کی سڑکوں پر نکل آئے۔

مشتعل مظاہرین نے لداخ کے لیہہ میں بی جے پی کے دفتر پر حملہ کردیا اور پولیس پر پتھراؤ کیا۔ جواباً پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور لاٹھی چارج کا سہارا لیا۔

(جاری ہے)

حالیہ برسوں میں شاید یہ پہلا موقع ہے کہ لداخ میں اس طرح کی جھڑپیں دیکھنے میں آئی ہیں۔

گزشتہ دو ہفتوں سے ماحولیات کے معروف کارکن سونم وانگچوک لداخ کو ریاست کا درجہ دینے اور اس خطے کو آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کرنے کے لیے بھوک ہڑتال کر رہے ہیں۔

پچھلے تین سالوں کے دوران لداخ میں براہ راست مرکزی حکومت کے زیر انتظام حکمرانی کے خلاف بڑھتی ہوئی ناراضگی دیکھی گئی ہے۔ یہاں کے باشندے بار بار اپنی زمین، ثقافت اور وسائل کی حفاظت کے لیے ریاست اور آئینی تحفظات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے آرٹیکل 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کی تقسیم کے بعد اگست 2019 میں لداخ کو ایک علیحدہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنا دیا گیا تھا۔

اس وقت لیہہ میں بہت سے لوگوں نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا تھا۔ لیکن ایک سال کے اندر ہی اس کے خلاف تشویش بڑھنے لگی اور لوگ مودی حکومت کی انتظامیہ سے تنگ آنے لگے۔

اس عدم اطمینان نے بڑے پیمانے پر احتجاج اور بھوک ہڑتالوں کو جنم دیا۔

اس بار بدھ مت کی اکثریتی آبادی لیہہ اور مسلم اکثریتی کارگل کے سیاسی اور مذہبی گروہوں نے ایک مشترکہ پلیٹ فارم کے تحت ہاتھ ملایا ہے اور وہ مرکز کے خلاف ایک تحریک چلا رہے ہیں۔

اس کے جواب میں مرکز نے لداخ کے مطالبات کی جانچ کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی، تاہم، مذاکرات کے پے در پے دوروں میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ مقامی رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ ان کے بنیادی مطالبات کو مسترد کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے زیر انتظام کے خلاف کے لیے

پڑھیں:

صاحبزادہ حامد رضا کی گرفتاری اور سزا ریاستی فسطائیت کی واضح مثال ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

ایک بیان میں چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ صاحبزادہ حامد رضا کو بے بنیاد اور من گھڑت مقدمے میں سزا سنانا موجودہ مسلط نظام کے ظلم و جبر اور انتقامی رویے کا کھلا ثبوت ہے، ایسے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں انصاف نہیں بلکہ اختلافِ رائے کو دبانے کی روش غالب ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے صاحبزادہ حامد رضا کے خلاف کئے گئے فیصلے کو ناانصافی، ریاستی فسطائیت اور ظلم کی واضح مثال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صاحبزادہ حامد رضا ایک نڈر، بے باک اور محبِ وطن سیاست دان ہی نہیں بلکہ ایک روشن ضمیر مذہبی رہنما بھی ہیں جنہوں نے ہمیشہ حق، صداقت اور اتحادِ امت کے فروغ کے لیے بے خوف آواز بلند کی۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ان کو بے بنیاد اور من گھڑت مقدمے میں سزا سنانا موجودہ مسلط نظام کے ظلم و جبر اور انتقامی رویے کا کھلا ثبوت ہے، ایسے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں انصاف نہیں بلکہ اختلافِ رائے کو دبانے کی روش غالب ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف قانون و انصاف کی توہین ہے بلکہ جمہوریت اور انسانی وقار پر بدنما داغ بھی ہے۔ اس ظلم کے خلاف ہر محب وطن اور آزاد فکر شہری پر لازم ہے کہ وہ خاموش تماشائی نہ بنے بلکہ اس نظامِ جبر کے خلاف آواز بلند کرے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ ہم نے ماضی میں بھی ہر موقع پر صاحبزادہ حامد رضا اور سنی اتحاد کونسل کے ساتھ حق و اصول کی راہ میں کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہے ہیں، اور آج بھی اسی عزم و استقامت کے ساتھ ان کے شانہ بشانہ موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ظلم کے مقابل ڈٹ جانا ہی ایمان اور غیرتِ ملی کا تقاضا ہے اور ہم اس فریضے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ڈمپر مافیا اور ریاستی غفلت کا شکار شہر
  • راولپنڈی میں جعلی پیر کا شہری پر بدترین تشدد
  • بھارت۔دلہن پر کالے جادو کے بہانے وحشیانہ تشدد
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی “وندے ماترم” مہم،ریاستی حکومت کا انکار
  • تھانوں میں تشدد، بدسلوکی اور قتل کی کھلی چھوٹ قابل مذمت ہے، شاندانہ گلزار
  • بھارتی فوج کی تازہ ریاستی دہشتگردی، ضلع کپواڑہ میں 2کشمیری نوجوان شہید
  • صاحبزادہ حامد رضا کی گرفتاری اور سزا ریاستی فسطائیت کی واضح مثال ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
  • مقبوضہ کشمیر، ڈیلی ویجر ملازمین کے ریگولرائزیشن اور کم سے کم اجرت ایکٹ کے نفاذ کے حق میں احتجاجی مظاہرے
  • افغانستان: عالمی سطح پر افیون کی 80 فیصد سے زائد پیداوار کا بڑا مرکز ، حیثیت تاحال برقرار
  • امریکی صدر کے خلاف واشنگٹن ڈی سی میں مظاہرے:’’ٹرمپ مَسٹ گو ناؤ‘‘ احتجاجی ریلی نکالی گئی