وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بجلی کے شعبے میں گردشی قرض تمام وسائل کو نگل رہا تھا، اس کے مسائل سے نمٹنا بہت بڑی کامیابی ہے۔

پاکستان میں شعبہ توانائی کے گردشی قرضے کے خاتمے کے لیے نئے طے شدہ مالیاتی منصوبے (سرکلر ڈیٹ فنانسنگ کی سہولت) کی افتتاحی تقریب سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے گردشی قرضے سے نمٹنے کے منصوبے کو بہت بڑی کامیابی اور اجتماعی کاوشوں کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ ڈسٹری بیوشن لائنوں کو بہتر بنانا اور لائن لاسز پر قابو پانا ایک بڑا چیلنج ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر نے پاکستان کی معاشی بہتری کو سراہا ہے اور سیلاب کے باعث تعاون کا یقین دلایا ہے، معاشی اشاریوں میں بہتری، ایف بی آر، بجلی اور آئی ٹی کے شعبوں میں بہتری بہت اہم پیش رفت ہے، ہمت اور حوصلے کے ساتھ آگے بڑھیں تو ملک مشکلات سے نکل آئے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ گردشی قرضہ مسلسل بڑھتا جا رہا تھا اور یہ ہمارے وسائل نگلتا جارہا تھا، گردشی قرضے کے مسئلے سے نمٹنا بہت بڑی کامیابی ہے، گردشی قرضے کا منصوبہ اجتماعی کاوشوں کا نتیجہ ہے، اس کا سہرا ٹاسک فورس کے سر ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر توانائی کی سربراہی میں ٹاسک فورس نے مستعدی سے کام کیا ہے، آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات ایک بہت بڑا چیلنج تھا، ٹاسک فورس نے آئی پی پیز کے ساتھ کامیاب مذاکرات کیے، سب نے اپنی اپنی ذمہ داریاں بھرپور طریقے سے ادا کی ہیں، تمام متعلقہ فریقین کا اس میں بڑا اور مثالی کردار ہے،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بھرپور حمایت سے ہمیں کامیابی ملی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات ہوئی ہے، انہوں نے پاکستان کی معاشی بہتری کے حوالہ سے کارکردگی اور تیزی سے اصلاحات کو سراہا ہے، پہلی مرتبہ آئی ایم ایف کی کسی مینجنگ ڈائریکٹر نے یہ تعریف کی ہے کہ پاکستان نے معاشی بہتری کے لیےمثالی اقدامات کیے ہیں اور سنجیدگی کے ساتھ اصلاحات کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے سیلاب کا بھی ذکر کیا اوراس سے نقصانات پر افسوس کا اظہار کیا، انہوں نے اس حوالے سے تعاون کا یقین دلایا کہ ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسی خلوص کے ساتھ اگر ہم اقدامات جاری رکھیں تو آگے بھی کامیابیاں حاصل ہوں گی، اس کا تمام تر کریڈٹ ٹیم پاکستان کا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اگلا مرحلہ اب ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری ہے،ڈسٹری بیوشن لائنوں کو بہتر بنانا اور لائن لاسز پر قابو پانا ایک بڑا چیلنج ہے، اگلے مرحلے میں لائن لاسز کے مسئلے پر توجہ دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ معاشی اشاریوں میں بہتری، ایف بی آر، بجلی اور آئی ٹی کے شعبوں میں بہتری بہت اہم پیش رفت ہے، اسی سے ہمیں حوصلہ ملنا چاہیے، اعتماد اور حوصلے کے ساتھ تیزی سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، پاکستان مشکلات سے انشاءاللہ نکل آئے گا۔

 

پاکستان کا گردشی قرضہ تقریباً 22.

4 کھرب تھا، جسے اب تک 800 ارب روپے کم کیا جا چکا، وزیر توانائی

وفاقی وزیر توانائی اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ حکومت کے آغاز پر پاکستان کا گردشی قرضہ تقریباً 22.4 کھرب روپے تھا، جسے اب تک 800 ارب روپے کم کیا جا چکا ہے۔

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے گردشی قرضے میں کمی کے لیے جاری اقدامات پر ویڈیو پیغام دیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ آج 1225 ارب روپے کے گردشی قرضے میں کمی کی نئی اسکیم پر دستخط کیے جا رہے ہیں، جس سے مزید قرضے کم کرنے میں مدد ملے گی۔

وزیر توانائی نے واضح کیا کہ صارفین ہر یونٹ بجلی پر تقریباً ساڑھے تین روپے ڈیٹ سروس سرچارج ادا کرتے رہے ہیں، جس کا صرف سود کی ادائیگی میں استعمال ہوتا تھا اور اصل قرض باقی رہتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کے تحت اب ڈیٹ سروس سرچارج سود کے علاوہ اصل قرض کی ادائیگی میں بھی استعمال کیا جائے گا، جس سے آئندہ چھ سالوں میں گردشی قرضہ صفر تک پہنچانے کا ہدف حاصل کیا جا سکے گا۔

اویس لغاری نے اس کامیابی کو وزیر اعظم پاکستان کے وژن اور رہنمائی کا نتیجہ قرار دیا اور تمام متعلقہ اداروں کی مشترکہ کوششوں کو سراہا۔

گردشی قرض کا حل توانائی شعبے کے دیرینہ مسائل کے حل میں بڑی پیش رفت ہے، وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ گردشی قرضے کے خاتمے کے لیے گزشتہ ایک سال سے کوششیں جاری تھیں، گردشی قرضے کے خاتمے کی اسکیم اہم سنگ میل ہے، گردشی قرضے کے خاتمے کے توانائی کے شعبے پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

محمداورنگزیب نے کہا کہ بجلی کے شعبہ کے 1225 ارب روپے گردشی قرضہ کاحل مالی نظم و ضبط کو یقینی بنانے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کے ساتھ ساتھ پاکستان کے توانائی شعبے کے دیرینہ ترین مسائل میں سے ایک کے حل میں ایک بڑی پیش رفت ہے۔

قبل ازیں اپنے ایک بیان میں وزارتِ خزانہ نے 1225 ارب روپے کے گردشی قرضہ کے کامیاب حل کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا  کہ وزیرِ اعظم کی ٹاسک فورس برائے پاور کی تاریخی مشترکہ کاوش کے ذریعے اور وزارتِ توانائی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن اور 18 شراکتی بینکوں کے تعاون سے اسے ممکن بنایا گیا۔

اس تاریخی ری اسٹرکچرنگ سے پاکستان میں توانائی کے شعبے کے دیرینہ ترین مسائل میں سے ایک کے حل میں ایک بڑی پیش رفت کی نمائندگی وعکاسی ہورہی ہے۔

پاکستان کے بینکاری نظام میں یہ تاریخی ٹرانزیکشن ہے، صدر و سی ای او پنجاب بینک

صدر و سی ای او پنجاب بینک ظفر مسعود نے کہا کہ پاکستان کے بینکاری نظام میں یہ تاریخی ٹرانزیکشن ہے، گردشی قرضے کے خاتمے کا منصوبہ اہم پیش رفت ہے، گردشی قرضے کے خاتمے کے لئے کوئی نیا ڈیٹ سروس سر چارج نہیں لگایا جا رہا، پالیسی ریٹ کم ہونے سے چھ سال کے اندر قرض ادا ہو جائے گا،گردشی قرضے کی ادائیگی بینکوں پر مسلط کیے جانے کا تاثر درست نہیں،گردشی قرضہ ادائیگی کے منصوبے میں سب کے لیے مراعات شامل ہیں۔

چیئرمین نجکاری کمیشن محمد علی نے کہا کہ گردشی قرض ادائیگی کا منصوبہ مشاورت سے وضع کیا گیا، وفاقی وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری کی قیادت میں توانائی کا شعبہ بہتری کی جانب گامزن ہے، توانائی کے شعبے میں اہم اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کامیابی سے توانائی کے شعبے کے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے یکجا ہونے والے اداروں کے باہمی مربوط اندازمیں کام کرنے اور ٹیم ورک کی طاقت کی عکاسی بھی ہورہی ہے۔

اس کوشش کی قیادت وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری کی سربراہی میں وزیرِ اعظم کی ٹاسک فورس نے کی جسے وزیرِ خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب، وزیرِ اعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی ، نیشنل کوآرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل محمد ظفر اقبال، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، سیکریٹری خزانہ امداداللہ بوسال اور ٹاسک فورس کے تمام مخلص اراکین کی بھرپور حمایت حاصل رہی جبکہ پی بی اے اور 18 بینکوں نے مضبوط ومربوط تعاون فراہم کیا۔

اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان نے 18 بینکوں کے کنسورشیم کے ساتھ مل کر توانائی کے شعبے کے گردشی قرضوں کے بحران سے نمٹنے کے لیے 1.225 ٹریلین سرکلر ڈیٹ فنانسنگ کی سہولت کا معاہدہ طے کیا ہے۔

اس تاریخی منصوبے کے حوالے سے تقریب میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے نیویارک سے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی جبکہ وزرا، اعلیٰ سرکاری حکام، ریگولیٹرز، بین الاقوامی شراکت داروں اور پاور سیکٹر کے اداروں کے سی ای اوز نے وزیراعظم ہائوس میں تقریب میں شرکت کی۔

اس منصوبے کی کلیدی خصوصیات میں کراچی انٹربینک آفرڈ ریٹ (KIBOR) مائنس 0.9 فیصد پر فنانسنگ، 6 سال کی ادائیگی کی مدت اور ریونیو سٹریم کے طور پر ڈیٹ سروس سرچارج (ڈی ایس ایس) شامل ہیں۔

نیا منصوبہ چھ سال سے بھی کم عرصے میں قرض ختم کرے گا اور صارفین کو 350 ارب روپے کی بچت فراہم کرے گا۔

اس سہولت کا مقصد گردشی قرضے کو کم کرنا ہے اور تاخیر سے ادائیگی کے مہنگے سرچارجز کے تدارک کے ذریعے صارفین کے لیے 350 ارب روپے کی بچت فراہم کرنا ہے۔

پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کے قرضوں کو ریٹائر کرنے کے لیے 659 بلین روپے استعمال کیے گئے جبکہ باقی رقم آئی پی پیز/جی پی پیز کے لیے مختص کی جائے گی تاکہ بجلی کے صارفین کے لیے زیادہ سے زیادہ بچت کی جا سکے۔

 

Tagsپاکستان

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان گردشی قرضے کے خاتمے کے وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبے شعبے کے دیرینہ وزیر توانائی بڑی کامیابی پاکستان کے کی ادائیگی وفاقی وزیر پیش رفت ہے میں بہتری ٹاسک فورس ڈیٹ سروس کے گردشی انہوں نے ارب روپے رہا تھا بجلی کے کے ساتھ کیا جا پی پیز کے لیے

پڑھیں:

گردشی قرضہ برسوں سے ملکی معیشت کو نگل رہا تھا اور اس پر قابو پانا ایک بڑی کامیابی ہے، شہبازشریف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2025ء) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ گردشی قرضہ برسوں سے ملکی معیشت کو نگل رہا تھا اور اس پر قابو پانا ایک بڑی کامیابی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیویارک سے ویڈیو لنک کے ذریعے شعبہ توانائی کے گردشی قرضے کے خاتمے کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔وزیراعظم نے کہا کہ گردشی قرضہ مسلسل بڑھتا جارہا تھا اور اس سنگین مسئلے سے نمٹنا حکومت کی بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر توانائی کی سربراہی میں ٹاسک فورس نے آزاد بجلی گھروں یعنی آئی پی پیز کے ساتھ کامیاب مذاکرات کیے اور بھرپور مستعدی کے ساتھ کام کرتے ہوئے گردشی قرضے کے خاتمے کا منصوبہ تشکیل دیا، جو اجتماعی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گردشی قرضے نے ن صرف توانائی کے شعبے بلکہ معیشت پر بھی بھاری بوجھ ڈالا ہوا تھا، تاہم اتفاق رائے سے لائحہ عمل وضع کیا گیا جس کے تحت آئندہ 6 سالوں میں اس قرضے سے نجات حاصل کرلی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کی تیاری میں سیکریٹری توانائی سمیت متعلقہ حکام کی کاوشیں قابل ستائش ہیں اور یہ منصوبہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کا حصہ ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ حال ہی میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سے اہم ملاقات ہوئی جس میں پاکستان کی معاشی بہتری کو سراہا گیا۔انہوں نے اعتراف کیا کہ بجلی کے شعبے میں لائن لاسز اب بھی ایک بڑا چیلنج ہیں اور اگلے مرحلے میں ان پر قابو پانے کے لیے توجہ دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • گردشی قرض تمام وسائل نگل رہا تھا‘ مسئلے سے نمٹنا بہت بڑی کامیابی ہے‘ وزیراعظم
  • گردشی قرض تمام وسائل نگل رہا تھا، مسئلے سے نمٹنا بہت بڑی کامیابی ہے، شہباز شریف
  • گردشی قرضہ برسوں سے ملکی معیشت کو نگل رہا تھا اور اس پر قابو پانا ایک بڑی کامیابی ہے، شہبازشریف
  • گردشی قرضہ بڑے وسائل کھا رہا تھا، اس پر قابو پانا بڑی کامیابی ہے: وزیراعظم
  • گردشی قرضہ تمام وسائل نگل رہا تھا، اس مسئلے سے نمٹنا بہت بڑی کامیابی ہے: وزیراعظم
  • گردشی قرض تمام وسائل نگل رہا تھا، مسئلے سے نمٹنا بہت بڑی کامیابی ہے: وزیراعظم
  • گردشی قرضہ تمام وسائل کو نگل رہا تھا: وزیراعظم
  • گردشی قرض کا حل توانائی شعبے کے دیرینہ مسائل کے حل میں بڑی پیش رفت ہے، وزیر خزانہ
  • گردشی قرضے کے خاتمے کی اسکیم کا آغاز، وزیر اعظم شہباز شریف کی نیویارک سے ورچوئل شرکت