سعودی عرب اور قطر شام کو 8کروڑ 90لاکھ ڈالر امداد دینگے
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ریاض (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی عرب کی نمائندگی کرنے والے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ اور قطر کی نمائندگی کرنے والے قطر فنڈ فار ڈویلپمنٹ نے مشترکہ طور پر شام کے لیے 8کروڑ 90لاکھ ڈالر امداد فراہم کرنے کا اعلان کردیا، تاکہ شام میں سرکاری شعبے کے کارکنوں کو 3ماہ کے لیے مدد فراہم کی جا سکے۔ اس امداد کا مقصد شامی عوام کو بنیادی خدمات کی فراہمی جاری رکھنا اور بجٹ کے مختص کردہ فنڈز کو بڑھانا ہے۔اس مشترکہ مالی امداد کا مقصد پائیدار روزگار اور جامع اقتصادی بحالی کے مواقع کو بڑھانا ہے۔ یہ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے ساتھ اس امدادی منصوبے کو نافذ کرنے، پائیداری کی کوششوں کو بڑھانے، مالیاتی نظام اور شعبے کی جامعیت کو مضبوط بنانے اور شام میں پائیدار ترقی تک پہنچنے کی کوشش کا ایک حصہ ہے۔سعودی میڈیا کے مطابق یہ امداد ترقیاتی عمل میں پرجوش اہداف کے حصول میں مدد کرے گی۔ شام اور اس کے عوام کے لیے اہم مواقع کی ترقی میں بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ یاد رہے 11 ستمبر کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد و وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایات پر سعودی عرب نے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کی نمائندگی میں شامی عرب جمہوریہ کو ساڑھے 16 لاکھ بیرل خام تیل کی امداد فراہم کی تھی۔ گزشتہ برس اگست میں سعودی عرب نے دمشق بین الاقوامی نمائش میں مملکت کی شرکت کے موقع پر متعدد سعودی کمپنیوں اور شام کی وزارت توانائی کے درمیان مختلف توانائی کے شعبوں میں ایک معاہدہ اور 6 مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے تھے۔ سعودی وزارت توانائی کی نگرانی میں دستخط کیے گئے یہ معاہدہ اور مفاہمت کی یادداشتیں متعدد شعبوں کا احاطہ کرتی ہیں جو شام کے توانائی کے شعبے کی حمایت اور ترقی میں معاون ہیں۔ سعودی کمپنی ایکواپاور نے شام کی وزارت توانائی کے ساتھ 1000 میگاواٹ تک کی صلاحیت والے شمسی توانائی کے منصوبوں پر دستخط کیے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: توانائی کے
پڑھیں:
رانا تنویر کا ڈیڑھ ارب ڈالر کی گندم درآمد کرنے کا اشارہ
وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر نے اگلے سال ڈیڑھ ارب ڈالر کی گندم درآمد کرنے کا اشارہ دے دیا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر نے گندم سے متعلق پالیسی جلد لانے کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہے اکتوبر کے پہلے ہفتے میں گندم پالیسی کا اعلان ہو، گندم کی سپورٹ پرائس رکھنے کی تجویز دی ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے اس متعلق بات کر رہے ہیں، جو حالات ہیں لگتا ہے، اس سال گندم کی کاشت 50 فیصد کم ہوجائے گی۔
چینی سے متعلق کمیٹی کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم 15 کروڑ ڈالر کی چینی منگوا رہے ہیں، اس بار گنے کی بمپر کراپ تھی، جو سیلاب سے متاثر ہو سکتی ہے، مافیا کے باعث چینی کی قیمت بڑھی ہے۔