افکار سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سیدنا ابوبکرؓ کا خطبہؐ خلافت
حضرت ابوبکرؓ کی پہلی تقریر جو انھوں نے مسجد نبویؐ میں عام بیعت کے بعد کی، اس میں وہ کہتے ہیں: ”میں آپ لوگوں پر حکمران بنایا گیا ہوں حالانکہ میں آپ کا سب سے بہتر آدمی نہیں ہوں۔ اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، میں نے یہ منصب اپنی رغبت اور خواہش سے نہیں لیا ہے۔ نہ میں یہ چاہتا تھا کہ کسی دوسرے کے بجائے یہ مجھے ملے۔ نہ میں نے کبھی خدا سے اس کے لیے دعا کی نہ میرے دل میں کبھی اس کی حرص پیدا ہوئی۔ میں نے تو اسے بادلِ ناخواستہ اس لیے قبول کیا کہ مجھے مسلمانوں میں فتنہ اختلاف اور عرب میں فتنہ ارتداد برپا ہوجائے کا اندیشہ تھا۔ میرے لیے اس منصب میں کوئی راحت نہیں ہے، بلکہ یہ ایک بار ِعظیم ہے جو مجھ پر ڈال دیا گیا ہے، جس کے اٹھانے کی طاقت مجھ میں نہیں ہے، الا یہ کہ اللہ ہی میری مدد فرمائے۔ میں یہ چاہتا تھا کہ میرے بجائے کوئی اور یہ بار اٹھالے۔ اب بھی اگر آپ لوگ چاہیں تو اصحاب رسولؐ میں سے کسی اور کو اس کام کے لیے چن لیں، میری بیعت آپ کے راستے میں حائل نہ ہوگی۔ آپ لوگ اگر مجھے رسولؐ کے معیار پر چانچیں گے اور مجھ سے وہ توقعات رکھیں گے جو حضورؐ سے آپ رکھتے تھے تو میں اس کی طاقت نہیں رکھتا، کیونکہ وہ شیطان سے محفوظ تھے اور ان پر آسمان سے وحی نازل ہوتی تھی۔ اگر میں ٹھیک کام کروں تو میری مدد کیجیے، اگر غلط کام کروں تو مجھے سیدھا کردیجیے۔ سچائی امانت سے اور جھوٹ خیانت۔ تمہارے درمیان جو کمزور ہے وہ میرے نزدیک قوی ہے یہاں تک کہ میں اس کا حق اسے دلواؤں اگر خدا چاہے ۔ اور تم میں سے جو طاقت ور ہے وہ میرے نزدیک کمزور ہے یہاں تک کہ میں اس سے حق وصول کروں اگر خدا چاہے ۔ کبھی ایسا نہیں ہوتا کہ کوئی قوم اللہ کی راہ میں جدو جہد چھوڑ دے اور اللہ اس پر ذلت مسلط نہ کردے ، اور کسی قوم میں فواحش پھیلیں اور اللہ اس کو عام مصیبت میں مبتلا نہ کردے ۔ میری اطاعت کرو جب تک میں اللہ اور رسولؐ کا مطیع ہوں ۔ اور اگر میں اللہ اور رسولؐ کی نافرمانی کروں تو میری کوئی اطاعت تم پر نہیں ہے۔ میں پیروی کرنے والا ہوں۔ نئی راہ نکالنے والا نہیں ہوں۔
سیدنا عثمانؓ کا خطبہؐ خلافت
حضرت عثمانؓ نے بیعت کے بعد جو پہلا خطبہ دیا اس میں انھوں نے فرمایا: ”سنو ! میں پیروی کرنے والا ہوں، میں نئی راہ نکالنے والا نہیں ہوں۔ جان لو کہ کتاب اللہ اور سنت رسولؐ کی پیروی کرنے کے بعد تین باتیں ہیں جن کی پابندی کا میں تم سے عہد کرتا ہوں۔ ایک یہ کہ میری خلافت سے پہلے تم نے باہمی اتفاق سے جو قاعدے اور طریقے مقرر کیے تھے ان کی پیروی کروں گا۔ دوسرے یہ کہ جن معاملات میں پہلے کوئی قاعدہ مقرر نہیں ہوا ہے ان میں سب کے مشورے سے اہل خیر کا طریقہ مقرر کروں گا۔ تیسرے یہ کہ تم سے اپنے ہاتھ روکے رکھوں گا جب تک تمہارے خلاف کوئی کاروائی کرنا قانون کی رو سے واجب نہ ہوجائے۔ (خلافت و ملوکیت)
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
آج ایرانی ہم منصب مسعود پزشکیان سے ملاقات کروں گا .صدرمیکرون
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 ستمبر ۔2025 )فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے کہاہے کہ آج وہ ایرانی ہم منصب مسعود پزشکیان سے ملاقات کریں گے جس میں تہران کا جوہری پروگرام زیر بحث آئے گا اس سے قبل اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران فرانسیسی صدر نے خبردار کیا کہ اگر ایران نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کو کام کرنے نہیں دیا تو تہران پر اقوامِ متحدہ کی جانب سے سخت پابندیاں لگائی جا سکتی ہیں.(جاری ہے)
فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پرایرانی جوہری معاہدے میں شامل تین یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایرانی ہم منصب عباس عراقچی سے ملاقات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملاقات میں اہم امور پر پیش رفت ہوئی ہے ایران کے ایٹمی انرجی آرگنائزیشن کے سربراہ محمد اسلامی نے” سکائی نیوز“ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جون میں امریکی حملوں میں ایران کی کچھ جوہری تنصیبات تباہ ہو گئی تھیں انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی دباﺅ اور اسرائیلی حملے کے خطرے باوجود ان تنصیبات کو دوبارہ تعمیر کیا جائے گا. محمد اسلامی کا کہنا ہے کہ کسی بھی فوجی حملے میں تنصیبات کو نقصان پہنچنا فطری بات ہے لیکن جو چیز زیادہ اہم ہے وہ ہے سائنس، علم اور ٹیکنالوجی اور ایران میں جوہری صنعت کی تاریخ اور جڑیں بہت گہری ہیں. اقوام متحدہ میں امریکی صدر کے خطاب کے بعد ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای ایرانی ریڈیو اور ٹیلی ویژن پرتقریرمیں کہا کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا تاہم تہران یورینیم کی افزودگی نہیں روکے گا امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں اور یہ نقصان دہ بھی ہے کوئی بھی ملک خطرے کے تحت مذاکرات نہیں کرے گا. آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ دوسرا فریق اپنے وعدے توڑتا ہے دھمکیاں دیتا ہے اور موقع ملنے پر قتل کا ارتکاب بھی کر لیتا ہے ایسی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنا خالص نقصان ہو گا. انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات کا نتیجہ ایران میں جوہری سرگرمیوں اور افزودگی کی بندش ہے ایران کے رہبر اعلیٰ نے کہا کہ ملک کی ترقی کا راز مضبوط بننے میں ہے ہمیں مضبوط بننا چاہیے، فوجی طاقت ضروری ہے، سائنسی طاقت ضروری ہے، ریاستی اور ساختی طاقت ضروری ہے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب ہم مضبوط ہوں گے تو دوسری طرف سے ہمیں خطرہ نہیں ہوگا. ایرانی رہنما نے ملک کے اندر جوہری صنعت کی بندش اور افزودگی کا مطالبہ کرنے والے امریکی حکام کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ایرانی عوام جو بھی ایسی بات کہے گا اسے تھپڑ ماریں گے ‘انہوں نے کہاکہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار ہیں نہ ہی وہ ایسے ہتھیار بنانے کا ارادہ رکھتا ہے.