data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250926-8-6

 

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)انسداد دہشت گردی عدالت نے پولیس پارٹی پر فائرنگ اور مراد سعید کو پناہ دینے کے الزامات میں سابق صوبائی وزیر و پی ٹی آئی رہنما کامران بنگش کو بری کردیا۔ پولیس پارٹی پر فائرنگ اور دہشت گردی کیس میں نامزد سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی جو کہ جج اسد اللہ کے روبرو ہوئی۔پراسیکیوشن نے کہا کہ کامران بنگش پر الزام ہے کہ انھوں نے سابق وفاقی وزیر مراد سعید کو پناہ دی تھی، کامران بنگش نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی، واقعہ 20 اکتوبر 2023ء کو تھانہ چمکنی کے حدود میں پیش آیا تھا۔ کامران بنگش کے وکیل بیرسٹر سرور شاہ نے کہا کہ 20 اکتوبر 2023ء کو پولیس نے کامران بنگش کے حجرے پر چھاپہ مارا، پولیس کے مطابق کامران بنگش نے سابق وفاقی وزیر مراد سعید کو پناہ دی تھی، پولیس کے مطابق کامران بنگش نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی لیکن ویڈیو موجود ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کامران بنگش خود پولیس کے ساتھ جارہے ہیں۔کامران بنگش کے ایک اور وکیل علی زمان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایسا کوئی ریکارڈ موجود نہیں کہ کامران بنگش نے پولیس پر فائرنگ کی یا مراد سعید کو پناہ دی، یہ مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا۔عدالت نے عدالت عدم ثبوت کی بنا پر سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کو بری کردیا۔سابق صوبائی وزیر کامران بنگش نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 2023ء میں پولیس نے میرے گھر پر چھاپہ مارا اور الزام لگایا کہ میں نے سابق وفاقی وزیر مراد سعید کو پناہ دی ہے، جھوٹ پر مبنی کیس سے آج عدالت نے مجھے بری کردیا ہے، مجھ پر الزام لگایا گیا کہ پولیس پر فائرنگ کی۔

مانیٹرنگ ڈیسک گوہر ایوب.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پولیس پارٹی پر فائرنگ مراد سعید کو پناہ دی کامران بنگش نے پر فائرنگ کی نے پولیس کہا کہ

پڑھیں:

ڈکی بھائی و دیگرسے رشوت لینے کا الزام، این سی سی آئی اے افسر کا ریمانڈ منظور

جوڈیشل مجسٹریٹ لاہور نے این سی سی آئی اے کرپشن میں ملوث اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب ریاض کا 2 دن جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے باقی ملزمان کو جوڈیشل کرنے کا حکم دے دیا۔

این سی سی آئی اے کرپشن میں ملوث افسران کو لاہور ضلع کچہری میں پیش کر دیا گیا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ جسمانی ریمانڈ سے متعلق درخواست پر سماعت کر رہے ہیں، این سی سی آئی کے 7 افسران کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پیش کیا گیا۔

عدالت میں ایڈوکیٹ علی اشفاق نے ملزمان کی جانب سے دلائل دیے جب کہ ایف آئی اے کی جانب سے ملزمان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی گئی۔

وکیل علی اشفاق نے کہا کہ بغیر شواہد کے ایف آئی اے نے افسران کو چور ثابت کیا ہوا ہے، ڈکی بھائی سمیت دیگر ملزمان کو چالان کے بعد بری تو نہیں کیا گیا، فنانشل کرائم میں کیا شواہد ہیں ان کے پاس؟

وکیل علی اشفاق نے مؤقف اپنایا کہ کیا رشوت دینا جرم نہیں ہے ابھی تک عروب کو کیوں نہیں گرفتار کیا رشوت دینے کے الزام میں، رشوت دینے والے جہنم سے آزاد ہیں اور لینے والوں کے لیے جہنم بنا دیا ہے۔

وکیل علی اشفاق نے دلیل دی کہ جو مدعیہ ہیں اس نے کہہ نہیں دیا کہ شعیب ریاض نے پیسے لیے کیسے ملاقات ہوئی اس کا ذکر نہیں ہے، پیسوں کے بارے میں بھی نہیں بتایا کہ کتنے نوٹ تھے۔

عدالت نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب ریاض کا 2 دن جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے عدالت نے باقی ملزمان کو جوڈیشل کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے کہا کہ سلمان کا ریمانڈ کیوں چاہئے اس میں سے مزید کیا نکالنا ہے، سلمان کی حد تک کوئی ثبوت ملا ہے کہ کسی نے کہا ہے کہ یہ فرنٹ مین ہے؟، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زین نے کہا کہ جی نہیں سر ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

مجسٹریٹ نعیم وٹو نے کہا کہ جس اسپیڈ سے آپ کام کر رہے ہیں چودہ دن تو کیا چودہ ماہ میں بھی تفتیش مکمل نہیں ہوگی، پراسیکیوشن نے مؤقف اپنایا کہ جتنا بڑا گھپلا ہے اس میں تفتیش کے لئے چودہ ماہ بھی کم ہیں۔

مجسٹریٹ نعیم وٹو نے کہا کہ کرپشن کرنے والے کا دو نسلوں تک پیچھا کیا جانا چاہیے، کسی شخص کا امیر ہونا گناہ نہیں ہے، کرپشن سے امیر ہونا گناہ ہے۔

عدالت نے عروب جتوئی سے مکالمہ کیا کہ آپ نےکچھ کہنا ہے، عروب جتوئی نے نہ میں سر ہلا دیا۔

تفتیشی کی جانب سے 5 دن کی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، عروب جتوئی کی جانب سے بیرسٹر امرت احمد شیخ نے دلائل دیے، مدعیہ عروب جتوئی ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئیں، ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

TagsShowbiz News Urdu

متعلقہ مضامین

  • نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے دو خواجہ سراؤں کو قتل کر دیا گیا۔
  • کراچی، یونیورسٹی روڈ پر ڈاکوؤں کی فائرنگ، پولیس کا اے ایس آئی زخمی
  • دہشت گردوں کو پناہ دینے والا پاکستان کا خیرخواہ نہیں ہو سکتا؛ دفتر خارجہ 
  • بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سابق عہدیدار کیخلاف جنسی ہراسانی کا الزام، تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل
  • پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و سابق وزیر لعل محمد خان انتقال کر گئے
  • پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر لعل محمد خان انتقال کر گئے
  • ڈکی بھائی و دیگرسے رشوت لینے کا الزام، این سی سی آئی اے افسر کا ریمانڈ منظور
  • کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے آئرلینڈ کی سفیر میری او نیل ملاقات کر رہی ہیں
  • پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی احساس پناہ گاہ کے دورے کے موقع پرمکینوں سے مصافحہ کر رہے ہیں
  • پیرو نے سابق وزیراعظم کو پناہ دینے پر میکسیکو سے سفارتی تعلقات ختم کردیے