سیلاب متاثرین کیلیے ریلیف مانگنا سیاست نہیں‘ شازیہ مری
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250927-08-19
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ پاکستان کھوکھلے بیانیے کا متحمل نہیں ہو سکتا، سیلاب متاثرین کے لیے ریلیف مانگنا سیاست کرنا نہیں ہے۔شازیہ مری نے مریم نواز کے بیانات کو تنگ نظر اور تفرقہ پیدا کرنے والے قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین اب بھی پانی میں پھنسے ہیں اور مدد کے منتظر ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ جو لوگ جوس کے ڈبوں پر اپنی تصویریں لگا رہے ہیں، ٹک ٹاک بنا رہے ہیں اور اسے ریلیف ورک کہتے ہیں، اصل میں وہی سیاست کر رہے ہیں۔ مسلم لیگی حکومت کو دکھاوے کے بجائے خدمت پر توجہ دینی چاہیے۔ بے گھر سیلاب متاثرین کے لئے ریلیف مانگنا کب سے جرم بن گیاہے؟ ۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے پنجاب حکومت کی تعریف کی لیکن وفاقی حکومت سے کہا کہ قدرتی آفت میں اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے سوال پوچھا کہ وفاقی حکومت فوری ریلیف کے لیے کامیاب سماجی تحفظ کے اس نظام کو کیوں استعمال نہیں کر رہی۔؟
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سیلاب متاثرین
پڑھیں:
ذہن بدل لیا، سیاست سے دور رہنا چاہتا ہوں: شاہد خان آفریدی
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ میں نے اپنا ذہن تبدیل کر لیا ہے، میں سیاست سے دور رہنا چاہتا ہوں۔سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں تقریب کے دوران شاہد آفریدی سے سوال کیا گیا کہ سوشل میڈیا پر ایک مخصوص طبقہ آپ سمیت ملک کے حقیقی ہیروز کے خلاف منفی مہم چلاتا ہے، حالانکہ آپ وہ شخصیت ہیں جو ہمیشہ اپنے ملک اور اس کے ہیروز کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں، اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟جواب میں شاہد آفریدی نے کہا کہ اگر مجھے ان لوگوں کی باتوں کی پرواہ ہوتی تو میں کبھی کوئی بات نہ کرتا، سوشل میڈیا پر جھوٹ بول کر لائیکس یا ویوز حاصل کرنا میرا مقصد نہیں، میرا سوشل میڈیا میرے روزگار کا ذریعہ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں سوشل میڈیا پر جھوٹ بول کر اپنی اولاد کیلئے حرام کمائی نہیں لا سکتا، اسی لئے میں سوشل میڈیا زیادہ استعمال بھی نہیں کرتا۔سیاست میں انٹری کے سوال پر شاہد آفریدی نے کہا کہ میرے لئے دعا کیجیے گا کہ میں سیاست سے ہمیشہ دور رہوں، کیونکہ میرے پاس ایک ہی پارٹی تھی جہاں مجھے جانا تھا، لیکن 2019 یا 2020 میں ذہن تبدیل کیا اور فیصلہ کیا کہ نہیں یہ میرے بس کی بات نہیں ہے میں سیاست نہیں کر سکتا۔