ہماری سفارتی کوششوں کے سبب حوثی باغیوں نے یرغمال بنائے جہاز کو چھوڑ دیا، وزیر داخلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ یمنی ساحل کے قریب ایل پی جی ٹینکر پر اسرائیلی ڈرون نے حملہ کیا تھا جس کے باعث جہاز پر آگ لگی اور 24 پاکستانیوں سمیت 27 افراد کو حوثیوں نے یرغمال بنایا جو کہ رہا ہوگئے۔
اپنے ٹویٹ میں محسن نقوی نے کہا کہ یمن کے ساحلی علاقے راس العیسیٰ پر ایل پی جی ٹینکر پر اسرائیلی ڈرون نے حملہ کیا، حملے کے وقت جہاز پر 27 افراد سوار تھے جن میں 24 پاکستانی شامل ہیں، جہاز پر ایک ٹینک پھٹ گیا تاہم عملے نے آگ پر قابو پالیا۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ بعد ازاں حوثی فورسز نے جہاز کو روک کر عملے کو یرغمال بنالیا تاہم پاکستانی سیکیورٹی اداروں اور سفارتی کوششوں سے عملہ بازیاب ہوگیا اور کیپٹن مختار اکبر سمیت تمام پاکستانی عملہ محفوظ رہا، حوثیوں نے جہاز اور عملے کو بحفاظت رہا کر دیا، جہاز یمنی پانیوں سے باہر آچکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیکریٹری داخلہ خرم آغا، سفیر نوید بخاری اور دیگر اہلکاروں کی کوششیں قابلِ تحسین ہیں، وزرات داخلہ، سعودی عرب و عمان میں پاکستانی ٹیموں کا کلیدی کردار ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
یمن کے حملوں کا اثر تمام تر سفارتی کوششوں سے بالاتر اور کہیں زیادہ ہے، عبدالباری عطوان
یمنی خودکش ڈرون تھا جو تقریباً 2000 کلومیٹر کا سفر طے کرتے ہوئے تمام اسرائیلی فضائی دفاعی نظام سے بچنے کے بعد مقبوضہ بندرگاہ ایلات کو نشانہ بنانے کے بعد میں کامیاب ہوگیا۔ صیہونی حکومت کے سرکاری ذرائع نے اس حملے میں درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق دفاعی نظام کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ فلسطین میں صیہونی بندرگاہ پر یمن کے ڈرون حملے کے ردعمل میں عرب دنیا کے ایک ممتاز تجزیہ کار نے اس کارروائی کو انتہائی اہم عسکری اور نفسیاتی جہت کا حامل قرار دیتے ہوئے اور اسے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے معاملے سمیت کسی بھی رسمی سیاسی معاہدے سے بالاتر قرار دیا ہے۔ عطوان نے اپنے تجزیے میں اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ کارروائی نہ صرف یمنی افواج کی فوجی صلاحیتوں میں پیشرفت کو ظاہر کرتی ہے، بلکہ اس سے قابض حکومت کے حوصلے اور ساکھ کو بھی شدید دھچکا لگا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات موجودہ حالات میں فلسطین نامی کاغذی ریاست کو تسلیم کرنے کے تمام اعترافات اور معاہدوں سے کہیں زیادہ اہم ہیں، اب دشمن کے لیے عسکری اور نفسیاتی دونوں لحاظ سے جارحیت کی اصل قیمت چکھنے کا وقت ہے۔ آخر میں عرب تجزیہ کار نے اس آپریشن کی کامیابی کو اسرائیل کے دفاعی نظام کی کمزوری اور دور دراز مقامات پر بھی دشمن کو حیران کرنے کے لیے مزاحمتی محور کی صلاحیت کی واضح علامت قرار دیا۔
واضح رہے کہ چند لمحے قبل ایک ڈرون، یمن سے لانچ کیا گیا تھا، مقبوضہ بندرگاہ ایلات کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا، جس میں کم از کم 23 اسرائیلی آباد کار زخمی ہوئے۔ یہ ایک یمنی خودکش ڈرون تھا جو تقریباً 2000 کلومیٹر کا سفر طے کرتے ہوئے تمام اسرائیلی فضائی دفاعی نظام سے بچنے کے بعد مقبوضہ بندرگاہ ایلات کو نشانہ بنانے کے بعد میں کامیاب ہوگیا۔ صیہونی حکومت کے سرکاری ذرائع نے اس حملے میں درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق دفاعی نظام کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔