آئی جی موٹروے پولیس بی اے ناصر کا ساؤتھ زون کراچی کا دورہ، روڈ سیفٹی اور شفافیت کو اولین ترجیح
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کے انسپکٹر جنرل بی اے ناصر نے آج ساؤتھ زون کراچی کا دورہ کیا، جہاں ریجنل کمانڈر منیر احمد شیخ، زونل کمانڈر اصغر علی یوسفزئی اور دیگر سینئر افسران نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر آئی جی موٹروے پولیس کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور انہوں نے دفتر کے احاطے میں یادگار کے طور پر ایک پودا لگایا۔
دورے کے دوران آئی جی بی اے ناصر کو ساؤتھ زون کی مجموعی کارکردگی، ٹریفک مینجمنٹ حکمت عملی، روڈ سیفٹی اقدامات اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ افسران کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوامی خدمت، پیشہ ورانہ معیار اور شفافیت کو ہمیشہ اولین ترجیح دی جائے گی۔
آئی جی موٹروے پولیس نے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس روڈ سیفٹی کو مزید بہتر بنانے، ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے اور جدید حکمت عملیوں کو اپنانے کے لیے بھرپور اقدامات جاری رکھے گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ موٹروے پولیس کا بنیادی مقصد عوام کی سہولت، حفاظت اور خدمت ہے، جس کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: موٹروے پولیس
پڑھیں:
شہباز شریف کا رواں ماہ سعودی عرب کا اہم دورہ، بڑے معاشی فیصلوں کا امکان
وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف رواں ماہ کے آخر میں سعودی عرب کا ایک اہم دورہ کریں گے، جہاں بڑے معاشی اقدامات اور مشترکہ منصوبوں کا اعلان متوقع ہے۔
رانا تنویر حسین نے عرب نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ گزشتہ ماہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے تاریخی دفاعی معاہدے کے بعد اب معاشی تعاون کی رفتار بھی تیز ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کی زرعی مصنوعات—جیسے چاول، گوشت، مکئی، تل اور خشک اونٹنی کے دودھ—میں سرمایہ کاری کا خواہشمند ہے، جبکہ لائیو اسٹاک اور کنٹریکٹ فارمنگ پر بھی بات چیت جاری ہے۔
وفاقی وزیر کے مطابق سعودی حکام نے کئی منصوبوں کے لیے دسمبر 2025 تک کی ٹائم لائنز مقرر کی ہیں، تاکہ ان پر جلد عملدرآمد کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں زراعت کو کلیدی حیثیت حاصل ہوگی، جس میں جدید زرعی ٹیکنالوجی کی منتقلی، انفراسٹرکچر کی بہتری اور کسانوں کی تربیت جیسے اہم شعبے شامل ہیں۔
رانا تنویر کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت بروقت اور درست زرعی ڈیٹا سے محروم ہے، لیکن چین کے تعاون سے سیٹلائٹ سسٹم اور جدید ڈیٹا کلیکشن ٹیکنالوجی کے ذریعے اس خلا کو پُر کیا جائے گا، تاکہ پیداوار اور فوڈ سیکیورٹی سے متعلق بہتر فیصلے کیے جا سکیں۔