کراچی: گھر سے میاں اور بیوی کی گولیاں لگی ہوئی لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
کالا پل ہزارا کالونی بانس والی گلی میں گھر کے اندر سے میاں اور بیوی کی گولیاں لگی ہوئی خون میں لت پت لاشیں ملیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ڈیفنس پولیس اور ریسکیو کے رضا کار موقع پر پہنچ گئے اور شواہد حاصل کرنے کے لیے فوری طور پر کرائم سین یونٹ کو طلب کرلیا۔
ایس ایچ او ڈیفنس غلام نبی آفریدی نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے ایسا لگتا ہے کہ میاں اور بیوی میں جھگڑے کے دوران میاں نے فائرنگ کر کے بیوی کو قتل کیا اور بعدازاں خود کو بھی گولی مار کر خودکشی کرلی۔
انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے پولیس کو نائن ایم ایم پستول اور گولیوں کے 3 خول ملے ہیں جنھیں پولیس نے قبضے میں لے لیے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شوہر کی شناخت راجہ سعید اور بیوی کو ثنا کی شناخت کیا گیا اور ان کی عمریں 28 سے 32 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔ دونوں کی شادی 5 سال قبل ہوئی تھی اور ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں تھی جبکہ میاں ڈرائیونگ کرتا تھا۔
پولیس نے شواہد حاصل کرنے کے لیے کرائم سین یونٹ کو طلب کیا ہے جس نے وقوعہ سے دستیاب شواہد کو حاصل کر کے محفوظ کیا ہے بعدازاں پولیس نے میاں اور بیوی کی لاشوں کی ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کر دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میاں اور بیوی
پڑھیں:
بیوی اور دو بچوں کے لیے 75ہزار روپے ماہانہ نان و نفقہ مقرر کرنے کے گارڈین جج کے عبوری حکم کے خلاف شوہر کی درخواست مسترد
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2025ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے بیوی اور دو بچوں کے لیے 75ہزار روپے ماہانہ نان و نفقہ مقرر کرنے کے گارڈین جج کے عبوری حکم کے خلاف شوہر کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے کہا شوہر نے پٹیشن میں اپنی اہلیہ سےمتعلق جس طرح کے الفاظ کا استعمال کیا وہ اس کی بدنیتی ظاہر کرتے ہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ نکاح کے دوران بیوی کا نان نفقہ حاصل کرنے کا حق غیر مشروط ہے اور اسے شوہر کے حقوق زوجیت کے دعوئوں سے مشروط نہیں کیا جا سکتا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محمد اعظم خان نے عمر اکبر علی گھمن کی درخواست مسترد کر دی جس میں نان نفقہ کے عبوری حکم کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اپنایا گیا تھا کہ اہلیہ نافرمان ہے، ازدواجی حقوق کی بحالی کے لیے بار بار کی گئی درخواست کو رد کیا۔(جاری ہے)
اہلیہ ازدواجی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے شوہر کا ساتھ نہ دے تو کسی قسم کے نان و نفقہ کی حقدار نہیں۔
گارڈین جج اسلام آباد نے پٹیشنر کی اہلیہ کے لیے 15 ہزار اور دو بچوں کے لیے 30 ہزار روپے فی کس ماہانہ خرچہ دینے کا عبوری حکم سنایا تھا جسے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا۔ عدالت نے لکھا کہ فیملی جج کے 6 مارچ 2025ء کے آرڈر میں کوئی بے قاعدگی یا غیر قانونی بات نہیں۔ شوہر نے پٹیشن میں اہلیہ سےمتعلق جس طرح کے الفاظ استعمال کیے وہ اس کی بدنیتی ظاہر کرتے ہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے گارڈین جج کو ہدایت کی ہے کہ نان نفقہ کا مقدمہ دو ماہ کے اندر نمٹا دیا جائے تاکہ عبوری نان نفقہ حتمی فیصلے کے ساتھ ضم ہو سکے۔