نمک منڈی میں چپلی کباب نے بھی جگہ بنالی
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
پشاور کی نمک منڈی صدیوں پرانی فوڈ اسٹریٹ ہے جو اپنی منفرد ذائقے کی وجہ سے دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کا روایتی پکوان لاندی گھروں سے نکل کر ہوٹلوں تک جا پہنچا
یہ گلیاں دنبہ کڑاہی، روش اور دم پُخت جیسے روایتی پکوانوں کے لیے مشہور ہیں لیکن اب یہاں پہلی بار ایک نئے ذائقے ’چپلی کباب‘ کا بھی اضافہ ہوا ہے۔
نمک منڈی میں ایک کباب فروش نے اس روایتی ڈش کو منفرد انداز میں پیش کیا ہے۔ یہ عام چپلی کباب سے ہٹ کر ہیں۔ پنیر کباب اور نلی کباب جو کھانے کے شوقین افراد کے لیے بالکل نیا تجربہ ہے۔
ریسٹورنٹ کے مالک مسعود سمندر نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد تھا کہ نمک منڈی آنے والوں کو کچھ نیا دیا جائے اس لیے ہم نے چپلی کباب کو پنیر اور نلی کے ذائقوں کے ساتھ متعارف کرایا۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کا ردعمل بہت مثبت ہے اور یہ نیا ذائقہ تیزی سے مقبول ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیے: ’صحت اجازت نہیں دیتی ورنہ نمک منڈی ضرور جاتا‘، آصف زرداری کا دورہ پشاور
نمک منڈی میں کباب کھانے آنے والے حافظ تنزل احمد نے بتایا کہ یہ جگہ ویسے تو دنبہ گوشت کی کڑاہی اور تکوں کے لیے مشہور ہے لیکن وہ کباب کھانے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نمک منڈی میں کباب ریسٹورنٹ کا کھلنا اچھا اضافہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر آنے والا صرف دنبہ گوشت ہی نہیں کھاتا بلکہ کچھ لوگ کباب بھی پسند کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: لاہور کا ایسا ہوٹل جہاں پر ٹن پیک کھانا دستیاب ہے
ایک اور شہری نے بتایا کہ وہ تو دم پُخت اور دنبہ کڑاہی کے لیے آتے تھے لیکن آج پہلی بار یہاں چپلی کباب اور پنیر والے کباب کھائے جو واقعی بہت مزیدار تھے۔ دیکھیے منہ میں پانی بھردینے والی یہ چٹپٹی ویڈیو رپورٹ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پشاور چپلی کباب چٹپٹے کھانے فوڈ اسٹریٹ نمک منڈی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پشاور چپلی کباب فوڈ اسٹریٹ نمک منڈی نمک منڈی میں کے لیے
پڑھیں:
نمیبیا اور زمبابوے نے مینز ٹی 20 ورلڈ کپ میں جگہ بنالی
کراچی:نمیبیا نے افریقی کوالیفائرز کے سیمی فائنل میں تنزانیہ کو باآسانی شکست دے کر مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
یہ نمیبیا کا چوتھا میگا ایونٹ ہوگا، اس سے پہلے وہ 2021، 2022 اور 2024 ایڈیشن میں بھی حصہ لے چکی ہے۔ زمبابوے نے دوسرے سیمی فائنل میں کینیا کو 7 وکٹ سے زیر کرکے ورلڈ کپ کا ٹکٹ پایا۔
اس سے قبل یورپی کوالیفائرز میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے اٹلی نے پہلی بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے لیے کوالیفائی کرکے تاریخ رقم کی تھی جبکہ نیدرلینڈز بھی یورپ سے کوالیفائی کرنے والی ٹیموں میں شامل ہوگیا ہے۔
آئی سی سی کے مطابق آئندہ سال ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں 20 ٹیمیں حصہ لیں گی۔ میزبان بھارت اور سری لنکا کے علاوہ افغانستان، آسٹریلیا، بنگلادیش، انگلینڈ، جنوبی افریقا، ویسٹ انڈیز، امریکا اور نیوزی لینڈ گزشتہ ورلڈکپ کے سپر ایٹ مرحلے میں رسائی کے باعث براہِ راست ایونٹ میں شامل ہیں۔
ان کے علاوہ پاکستان، آئرلینڈ اور نیوزی لینڈ نے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ کی بنیاد پر ٹورنامنٹ میں جگہ بنائی ہے۔ باقی تین ٹیموں کا تعین امریکا، ایشیا اور ایسٹ ایشیا پیسیفک ریجن کے کوالیفائرز سے ہوگا جس کے بعد مکمل لائن اپ کا اعلان کیا جائے گا۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 میں ٹیموں کی بڑی تعداد اور نئے ممالک کی شمولیت نے شائقین کرکٹ کے جوش و خروش کو مزید بڑھا دیا ہے۔