چیئرمین ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اپنے تاریخی مؤقف پر ڈٹے رہنا ہوگا اور انصاف کے بغیر کسی بھی ابراہیم معاہدے میں شمولیت کے لیے دباؤ قبول نہیں کرنا چاہیئے، یہ فلسطینی کاز سے غداری اور امت کے جذبات سے کھلواڑ ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ فلسطینی خون کی کسی قسم کی سوداگری قبول نہیں کی جائے گی۔ یہ بات انہوں نے اپنے ایکس اکاؤںٹ پر جاری بیان میں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اردن، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، پاکستان، ترکیہ، سعودی عرب، قطر اور مصر کے وزرائے خارجہ کا مشترکہ بیان اس وقت تک نامکمل ہے جب تک وہ صاف اور دوٹوک الفاظ میں فلسطین کو ایک خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کرنے اور مشرقی یروشلم کو اس کا دارالحکومت قرار دینے کا مطالبہ نہیں کرتے، کسی بھی منصوبے کو قبول کرنا جو قبضے یا استحصال کو جائز قرار دے، امت مسلمہ کے ساتھ خیانت ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اپنے تاریخی مؤقف پر ڈٹے رہنا ہوگا اور انصاف کے بغیر کسی بھی ابراہیم معاہدے میں شمولیت کے لیے دباؤ قبول نہیں کرنا چاہیئے، یہ فلسطینی کاز سے غداری اور امت کے جذبات سے کھلواڑ ہوگا، میں عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ تقریباً 70,000 فلسطینیوں کی شہادت کے واقعات پر شفاف تحقیقات اور جوابدہی یقینی بنائی جائے اور اس قتل عام کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے، یہ وقت امت مسلمہ کی وحدت اور اصولی موقف اختیار کرنے کا ہے، ہم کسی سودے، کمزوری یا مصلحت کو فلسطین کے مظلوم عوام کے خون پر غالب نہیں آنے دیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قبول نہیں

پڑھیں:

پاکستان کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اکتوبر2025ء) پاکستان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے ہفتے کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فوری جنگ بندی کو یقینی بنانے، غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کے خون خرابے کو ختم کرنے، یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی، بلا روک ٹوک انسانی امداد کو یقینی بنانے اور دیرپا امن کی جانب قابل اعتماد سیاسی عمل کی راہ ہموار کرنے کا اہم موقع فراہم کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل فوری طور پر حملے بند کرے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان غزہ میں امن کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتا ہے اور امید کرتا ہے کہ اس کے نتیجے میں پائیدار جنگ بندی اور ایک منصفانہ، جامع اور دیرپا امن قائم ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس عمل میں تعمیری اور بامعنی تعاون جاری رکھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان فلسطینی کاز کے لیے اپنی اصولی حمایت کا اعادہ کرتا ہے، پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کےلئے ان کی منصفانہ جدوجہد میں مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے جس کے تحت بین الاقوامی قانونی جواز اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک خودمختار، قابل عمل اور متصل فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک اسرائیل کو کبھی قبول نہیں کریں گے، ثروت اعجاز قادری
  • پاکستان کا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کردہ منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم
  • ٹرمپ امن فارمولا اور دو ریاستی منصوبہ کسی طور قبول نہیں، علامہ علی اکبر کاظمی
  • داؤد یونیورسٹی انتظامیہ کا آمرانہ رویہ قبول نہیں،  اسلامی جمعیت طلبہ کا پٹیشن دائر کرنے کا اعلان
  • فلسطین پر صہیونیوں کا ناپاک قبضہ قابل قبول نہیں، علامہ شبیر حسن میثمی
  • فلوٹیلا پر حملے کی ذمے داری امریکی حکومت ہے‘فلسطین فاؤنڈیشن
  • تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان غزہ و کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے: سلمان اکرام راجہ
  • سیلاب پر فوری امداد نہیں مانگیں گے، کوشش ہے اپنے زورِ بازو پر معاملات ٹھیک کریں؛ وزیر خزانہ
  • سیلاب پر فوری امداد نہیں مانگیں گے، کوشش ہے اپنے زور بازو پر معاملات ٹھیک کریں: وزیر خزانہ
  • فلسطین کے مستقبل کا فیصلہ امریکہ نہیں، بلکہ فلسطینی عوام کرینگے، علامہ مقصود ڈومکی