اپنے ہی لوگوں پر گولی کون چلاتا ہے، سونم وانگچک کی گرفتاری کے بعد اُنکی اہلیہ کے سوال
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
گیتانجلی انگمو نے کہا کہ ہم اس کرفیو کیوجہ کی مذمت کرتے ہیں کیونکہ نوجوان اس دن پُرامن احتجاج کررہے تھے، اگر سی آر پی ایف نے آنسو گیس کا استعمال نہ کیا ہوتا تو یہ بہت پُرامن احتجاج ہوتا۔ اسلام ٹائمز۔ موسمیاتی کارکن سونم وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی جے انگمو نے لیہہ میں حالیہ بدامنی کے سلسلے میں اپنے شوہر کے خلاف الزامات عائد کئے جانے کے بعد پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایک من گھڑت کہانی چھٹے شیڈول سے بچنے اور کسی کو بلی کا بکرا بنانے کے لیے گھڑئی گئی تھی۔ انگمو نے اے این آئی کو بتایا کہ ہم ڈی جی پی کے بیانات کی سخت مذمت کرتے ہیں، نہ صرف میں بلکہ لداخ میں ہر کوئی ان الزامات کی مذمت کرتا ہے۔ ان واقعات کو انتہائی بدقسمتی قرار دیتے ہوئے انہوں نے بھارتی فورسز کے کردار پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا "ہم پوچھتے ہیں کہ سی آر پی ایف کو گولی چلانے کا حکم کس نے دیا، کون اپنے ہی لوگوں پر، اپنے ہی شہریوں پر گولی چلاتا ہے، خاص طور پر ایسے علاقے میں جہاں کبھی کوئی پُرتشدد احتجاج نہیں ہوا"۔
اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہ اُن کے شوہر نے کسی بدامنی کو ہوا دی تھی، گیتانجلی جے انگمو نے اصرار کیا کہ وانگچک کہیں اور پُرامن احتجاج میں شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ سونم وانگچک کیا بھڑکایا ہوگا، انہیں اس سب کا علم نہیں تھا۔ وہ کہیں اور بھوک ہڑتال پر تھے۔ سونم وانگچک کی اہلیہ نے پولیس پر ایک ایجنڈے کے تحت کام کرنے کا الزام بھی لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی پی جو کچھ بھی کہہ رہے ہیں اس کا ایک ایجنڈا ہے، وہ نہیں چاہتے کہ چھٹے شیڈول کو کسی بھی حالت میں نافذ کیا جائے اور وہ کسی کو بلی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں۔ انگمو نے کہا کہ نوجوانوں کے احتجاج کے بہانے لگایا گیا کرفیو قابل مذمت ہے اور دعویٰ کیا کہ یہ پُرامن تھا، یہ سی آر پی ایف کی طرف سے آنسو گیس کا استعمال تھا جس نے احتجاج کو پرامن ہونے سے روک دیا۔
انگمو نے مزید کہا کہ گزشتہ چھ دنوں اور پہلے چار سالوں میں لیہہ میں جو کچھ ہوا وہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، لیہہ کے لوگوں سے زیادہ امن پسند، محب وطن اور قوم پرست کوئی نہیں۔ سب سے پہلے تو ایسے علاقوں میں کرفیو لگانا بالکل غلط ہے اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ گیتانجلی جے انگمو نے کہا کہ ہم اس کرفیو کی وجہ کی مذمت کرتے ہیں کیونکہ نوجوان اس دن پُرامن احتجاج کر رہے تھے، اگر سی آر پی ایف نے آنسو گیس کا استعمال نہ کیا ہوتا تو یہ بہت پرامن احتجاج ہوتا۔ 24 ستمبر کو ہونے والے تشدد کے بعد، بی این ایس ایس 2023ء کی دفعہ 163 کے تحت لیہہ میں امتناعی احکامات نافذ ہیں۔ ضلع میں پانچ یا اس سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی ہے۔ پیشگی تحریری اجازت کے بغیر کسی جلوس، ریلی یا مارچ کی اجازت نہیں ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مذمت کرتے ہیں سی آر پی ایف نے کہا کہ انہوں نے کی مذمت
پڑھیں:
جماعت اسلامی جیکب آباد کے تحت مشتاق احمد خان اور ان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کیا جارہا ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default"> جسارت نیوز
گلزار