سندھ بھر میں خطرناک عمارتوں، غیرقانونی اور خلاف ضابطہ تعمیرات کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر) ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) مزمل حسین ہالیپوٹو نے صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ کی ہدایت پر صوبہ سندھ بھر میں خطرناک عمارتوں اور غیرقانونی و بے ضابطہ تعمیرات کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کے احکامات جاری کیے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ قیمتی انسانی جانوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کی غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ڈائریکٹر جنرل نے تمام بلڈنگ انسپکٹرز، سینئر انسپکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور ڈپٹی ڈائریکٹرز کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنی اپنی حدود میں موجودہ صورتحال کا ذاتی طور پر معائنہ کریں اور خطرناک عمارتوں کے ساتھ ساتھ غیرقانونی تعمیرات کی نشاندہی کریں۔
مزمل حسین ہالیپوٹو نے ہدایت دی کہ غیرقانونی اور غیرمجاز تعمیرات کو موقع پر ہی روک کر فوری طور پر مسمار کیا جائے، جبکہ خطرناک عمارتوں کی نشاندہی کے بعد ان کی رپورٹ ٹیکنیکل کمیٹی برائے خطرناک عمارات (TCDB) کو فوری طور پر بھیجی جائے تاکہ بروقت کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔
ایس بی سی اے کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق کراچی میں مجموعی طور پر 540 عمارتوں کو خطرناک قرار دیا گیا ہے۔ ان میں سب سے زیادہ 407 عمارتیں ضلع ساؤتھ میں واقع ہیں۔ اس کے علاوہ 70 عمارتیں ضلع سینٹرل، 24 کیماڑی، 14 ایسٹ، 18 کورنگی، 5 ملیر اور 2 ضلع ویسٹ میں شامل ہیں۔ متعدد عمارتیں پہلے ہی مکینوں سے خالی کرا کے سیل کی جا چکی ہیں جبکہ مزید عمارتوں کو ضلعی انتظامیہ کی مدد سے خالی کرانے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔
ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ یہ سلسلہ تسلسل کے ساتھ جاری رہے گا اور مکینوں کے انخلا کے بعد ان عمارتوں کو مرحلہ وار منہدم بھی کیا جائے گا۔ڈائریکٹر جنرل نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ ہر فیلڈ افسر اپنی روزانہ کی رپورٹ ایک فیلڈ بُک میں درج کرے جس پر ان کے سینیئر افسر کے دستخط ہوں، اور اس کے ساتھ ایک تحریری ضمانت بھی جمع کرائے کہ اس کی حدود میں کوئی غیرقانونی تعمیرات موجود نہیں۔ یہ رپورٹس متعلقہ ڈائریکٹر کے پاس ریکارڈ کے لیے جمع ہوں گی اور ہر ماہ کی 15ویں ورکنگ ڈے کو فیلڈ افسران کو اپنی مکمل رپورٹ بمعہ معائنہ جات، انہدامی کارروائیوں، عدالتوں میں کیسز، شکایات اور بلڈنگ پلانز کے حوالے سے پیش کرنی ہوگی۔ یہ رپورٹس ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کے ذریعے ڈائریکٹر جنرل سیکریٹریٹ پہنچیں گی اور بعد ازاں ڈائریکٹوریٹ آف ویجیلنس کی جانب سے ان کا جائزہ لے کر تصدیق کی جائے گی۔
آئی ٹی سیکشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر خطرناک عمارتوں اور مسمار کی گئی غیرقانونی تعمیرات کا ریکارڈ مرتب کرے جبکہ ایڈمنسٹریشن سیکشن کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ ہر فیلڈ افسر کی کارکردگی کا گریڈنگ سسٹم تشکیل دے جو ان کے ذاتی پروفائل میں شامل کیا جائے گا۔ مقررہ وقت پر رپورٹ جمع نہ کرانے والے یا غفلت برتنے والے افسران کے خلاف ای اینڈ ڈی رولز کے تحت سخت کارروائی کی جائے گی۔
مزمل حسین ہالیپوٹو نے واضح کیا کہ روزانہ کی بنیاد پر خطرناک عمارتوں کی نگرانی، بروقت معائنہ اور غیرقانونی تعمیرات کے خلاف فوری کارروائی فیلڈ افسران کی بنیادی ذمہ داری ہے اور کسی بھی کوتاہی پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ خطرناک اور خستہ حال عمارتوں یا غیرقانونی تعمیرات کی نشاندہی کریں تاکہ حادثات سے بچا جا سکے اور انسانی جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ شہری ایس بی سی اے کے ہیلپ لائن نمبرز 99232355 اور 99230393 پر رابطہ کر سکتے ہیں یا ایس بی سی اے کی آفیشل ویب سائٹ www.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: غیرقانونی تعمیرات خطرناک عمارتوں ڈائریکٹر جنرل سخت کارروائی ایس بی سی اے جائے گی کے خلاف
پڑھیں:
پاکستانانتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر طلال چوہدری کو نوٹس جاری
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کردیا گیا۔ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر فیصل آباد نے طلال چوہدری کو نوٹس حلقہ پی پی 116 فیصل آباد کا دورہ کرنے اور میڈیا سے گفتگو پر جاری کیا اور دو روز میں جواب طلب کرلیا۔ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق فیصل آباد کے حلقہ پی پی 116 میں 23 نومبر کو ضمنی انتخاب منعقد ہو رہا ہے۔ نوٹس میں کہا گیاکہ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے اس حلقہ کا دورہ کیا اور میڈیا سے گفتگو بھی کی،جو مختلف چینلز پر نشر ہوئی۔ الیکشن ایکٹ 2017 کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر انہیں نوٹس جاری کیا جا رہا ہے طلال چوہدری 2 روزمیں جواب دیں۔