data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کے افسران کی کوششوں کے نتیجے میں پاکستان نے اقوام متحدہ میں اپنے نئے قومی ماحولیاتی اہداف (این ڈی سی 3.0) جمع کرا دیے، جس میں 2035 تک ماحولیاتی اہداف کے لیے 565.

7 ارب ڈالر کلائمیٹ فنانسنگ کا مطالبہ بھی شامل ہے۔ اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن برائے موسمیاتی تبدیلی کے تحت ہر ملک اپنے ماحولیاتی اہداف ہر 5 سال بعد جمع کراتا ہے، پاکستان نے 23 ستمبر 2025 کو یو این ایف سی سی میں این ڈی سی 3.0 جمع کروائے ہیں۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق پاکستان نے 2021 سے 2025 کے دوران این ڈی سی 2.0 کے تحت 37 فیصد گرین ہاؤس گیسز میں کمی کا ہدف حاصل کیا اور یہ ہدف پاکستان نے کسی بین الاقوامی مالی امداد کے بغیر حاصل کیا۔ نئے اہداف کے تحت پاکستان نے 2035 تک 2 ارب 55 کروڑ 90 لاکھ ٹن کے بجائے ایک ارب 28 کروڑ ٹن گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کا ہدف مقرر کیا ہے، اس دوران پاکستان اپنے وسائل سے 17 فیصد کمی کرے گا، جبکہ باقی 33 فیصد کمی کے لیے 5 کھرب 65 ارب 70 کروڑ ڈالر کی بین الاقوامی فنانسنگ اور ٹیکنالوجی کی فراہمی لازمی قرار دی گئی ہے، پاکستان نے عالمی برادری سے 5 کھرب 65 ارب 70 کروڑ ڈالر کلائمیٹ فنانسنگ کا مطالبہ کیا ہے۔ دستاویز کے مطابق 2035 تک پاکستان میں 38 ہزار میگاواٹ سے زاید قابلِ تجدید اور کلین انرجی متوقع ہے، اسی طرح 2030 تک ملک میں 30 فیصد نئی گاڑیاں الیکٹرک ہوں گی اور 3 ہزار الیکٹرک چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے۔ انرجی ایفیشنسی پالیسی کے تحت پاکستان نے 2030 تک 3 کروڑ 50 لاکھ ٹن اخراج میں کمی کا ہدف بھی مقرر کیا ہے، جب کہ سستی ماحول دوست ٹیکنالوجی اور استعداد کار بڑھانے کے لیے عالمی تعاون کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ماحولیاتی اہداف پاکستان نے کا مطالبہ کے تحت

پڑھیں:

2050 تک پاکستان خطرناک ماحولیاتی تبدیلیوں کا شکار رہے گا: امریکی ماحولیاتی ماہرین کا انکشاف

امریکا کے معروف ماحولیاتی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ 2050 تک پاکستان خطرناک ماحولیاتی تبدیلیوں کا شکار ہوتا رہے گا۔ڈاکٹر ارم ستار نے کہا کہ 2050 تک ہمیں مزید سیلاب کا سامنا کرنا پڑے گا اور اس کے علاوہ خشک سالی کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہماری صحت اور غذا کے معیار پر بہت فرق پڑے گا، ہر چیز میں مسائل کا سامنا ہوگا۔بوسٹن یونیورسٹی کے ڈاکٹر عادل نجم نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں نےتقریریں نہیں سننی، اس نے جو کرنا ہے وہ کرے گا اور اس سے ہر شخص متاثر ہوگا۔واضح رہے کہ پاکستان خطے میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جسے رواں برس بدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا، جون تا ستمبر 2025 کے سیلاب سے معیشت کو 822 ارب روپے سے زائد نقصان ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • آٹو سیکٹر سے اچھی خبر ،فنانسنگ میں 33 فیصد اضافہ
  • جاپان کا پاکستان کے انسدادِ پولیو پروگرام کیلیے 3.5 ملین ڈالر گرانٹ کا اعلان
  • جاپان کا پاکستان کیلیے 3.5 ملین ڈالر پولیو گرانٹ کا اعلان
  • 2050 تک پاکستان خطرناک ماحولیاتی تبدیلیوں کا شکار رہے گا: امریکی ماحولیاتی ماہرین کا انکشاف
  • 25 کروڑ ڈالر مالیت کے پانڈا بانڈز جاری کرنے کا منصوبہ تیسری بار مؤخر
  • کرپٹو مارکیٹ میں شدید مندی؛ بٹ کوائن ایک ہفتے میں 13 فیصد گر گیا
  • پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 73کروڑ30لاکھ ڈالر تک جا پہنچا
  • پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں سالانہ بنیاد پر 17 فیصد اضافہ ریکارڈ
  • آئی ایم ایف صومالیہ کو 3 کروڑ ڈالر جاری کریگا
  • ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کیلئے خطرہ، بین الاقوامی ادارے معاونت کریں: وزیر خزانہ