فلپائن میں 6.9 شدت کا زلزلہ، 26 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق زلزلے کے باعث باسکٹ بال میچ کے دوران سپورٹس کمپلیکس گر گیا، 26 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے، مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلپائن کے وسطی ساحلی علاقے میں 6.9 شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق زلزلے کے باعث باسکٹ بال میچ کے دوران سپورٹس کمپلیکس گر گیا، 26 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہو گئے، مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجے آیا، زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر جبکہ مرکز بوگو شہر کے شمال مشرق میں 17 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔ خبر ایجنسی کے مطابق ہلاک افراد میں ایک بچہ بھی شامل ہے، امدادی کارروائیاں جاری ہیں، رہائشی عمارتیں زمین بوس ہو گئیں، تعلیمی ادارے شدید متاثر ہوئے۔ رپورٹس کے مطابق وسطی ساحلی علاقے میں زلزلے کے بعد کئی آفٹر شاکس بھی محسوس کئے گئے اور لوگ خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے۔ امریکی اخبار نے فلپائن کے شہر سیبو کے حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ زلزلے کے نتیجے میں 4 عمارتیں زمین بوس ہو گئیں، اس کے علاوہ 3 سرکاری عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ متاثرہ علاقے میں 6 پلوں اور ایک سڑک کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ حکام نے سیبو میں ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے آج سکولز اور سرکاری دفاتر بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق ملبے تلے دبے افراد کو ریسکیو کرنے کیلئے آپریشن جاری ہے، ملبہ ہٹانے کیلئے دیگر علاقوں سے بھاری مشینری روانہ کی جا چکی ہے۔ ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے اہلکار کے مطابق کچھ علاقوں میں بجلی اور مواصلاتی خدمات میں خلل پڑا ہے جس سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات پیدا ہو رہی ہیں، زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں پانی، ادویات اور دیگر ضروری سامان روانہ کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ہنزہ، چپورسن میں مسلسل زلزلوں اور دھماکوں کے حوالے رپورٹ جاری کر دی گئی
رپورٹ کے مطابق چپورسن کے موسمی منظر نامے اور ٹیکٹونک عوامل کے علاوہ عالمی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات نے پہاڑی علاقوں میں زلزلوں کے واقعات کو بڑھا دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے نیشنل سیسمک مانیٹرنگ سیل نے ہنزہ کی وادی چپورسن میں مسلسل زلزلوں اور دھماکوں کے حوالے سے رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق چپورسن کے موسمی منظر نامے اور ٹیکٹونک عوامل کے علاوہ عالمی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات نے پہاڑی علاقوں میں زلزلوں کے واقعات کو بڑھا دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق بڑھتے ہوئے درجہ حرارت نے برف اور گلیشئر کے پگھلاؤ اور کو تیز کر دیا ہے، ٹھنڈ کے زلزلے جسے کرائوسیزمک کہتے ہیں اس وقت رونما ہوتے ہیں جب جب درجہ حرارت میں تیزی سے کمی واقع ہو، زمین کے اندر پانی یا چٹان کے ٹکرے جم جاتے ہیں اور شدید دباؤ پیدا کرتے ہیں جو کہ زلزلے اور بلند آواز پیدا کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شمالی پاکستان خصوصاً گلگت بلتستان کو منفرد ٹیکٹونک ترتیب اور موسمیاتی عوامل کی وجہ سے خطرات کا سامنا ہے، یہ علاقے سب سے فعال براعظمی تصادم والے علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ فعال فالٹ سسٹم کی وجہ سے مستقل زلزلوں کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔ واضح رہے کہ ضلع ہنزہ کے علاقے چپورسن میں مسلسل زلزلے کےجھٹکے محسوس کیے جا رہے ہیں اور زیر زمین دھماکوں کی آوازیں بھی آتی ہیں۔ جس پر پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ نے نیشنل سیسمک مانیٹرنگ سیل کو زلزلے سے متعلق ڈیٹا جمع کرنے اور سروے کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔