پاکستانی ڈرامہ و فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ ثنا جاوید نے اپنے نام سے منسوب تصدیق شدہ فیس بُک پیچ کو جعلی قرار دے دیا۔فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر سٹوری شیئر کرتے ہوئے ثنا جاوید نے جعلی تصدیق شدہ فیس بک پیچ کے سکرین شاٹس شیئر کرتے ہوئے فالوورز کو خبردار کیا ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے ایک اور انسٹا سٹوری شیئر کرتے ہوئے اپنے آفیشل فیس بک پیج کے بارے میں بھی بتایا کہ یہ ان کا آفیشل فیس بک پیج غیر تصدیق شدہ ہے۔ثنا جاوید کے نام سے منسوب جعلی تصدیق شدہ فیس بک پیج ان کا نام اور تصویر استعمال کررہا ہے جہاں فالوورز کی تعداد 17 لاکھ سے زائد ہے جو حقیقی آفیشل پیج سے زیادہ ہیں جبکہ ثنا جاوید کے آفیشل فیس بک پیچ پر فالوورز کی تعداد 12 لاکھ سے زائد ہے۔اداکارہ نے اپنی انسٹا سٹوری میں لکھا کہ الرٹ! یہ ایک جعلی پیج ہے اور مجھے نہیں معلوم کہ اس کی تصدیق کیسے ہوئی۔انہوں نے مزید لکھا کہ براہ کرم اس اکاؤنٹ سے کسی بھی قسم کے بیانات یا مواد کو شیئر کرنے سے گریز کریں، میں نے پہلے ہی اسے رپورٹ کردیا ہے، جلد ہی اس فراڈ پیج کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔ثنا نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ میں جعلی پیج پر پوسٹ کی جانے والی کسی بھی چیز کو کنٹرول یا سپورٹ نہیں کرتی اور اپنے فالوورز سے ہوشیار رہنے کی درخواست کرتی ہوں ۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ثنا جاوید فیس بک

پڑھیں:

ایشوریا اور ابھیشیک بچن کا گوگل اور یوٹیوب کو 4 کروڑ کا قانونی نوٹس

بالی ووڈ کے معروف اداکار جوڑی ایشوریا رائے بچن اور ابھیشیک بچن نے سرچ انجن گوگل اور ویڈیو پلیٹ فارم یوٹیوب کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں اداکاروں نے نئی دہلی ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے تیار کردہ ڈیپ فیک اور جعلی ویڈیوز ان کی شہرت اور ساکھ کو شدید نقصان پہنچا رہی ہیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان ویڈیوز میں ان کے چہرے اور آواز کا استعمال براہِ راست ان کے شخصی اور تخلیقی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ایشوریا اور ابھیشیک نے عدالت کو یوٹیوب پر موجود سینکڑوں لنکس اور اسکرین شاٹس بھی فراہم کیے ہیں تاکہ ثبوت کے طور پر یہ ثابت کیا جا سکے کہ یہ مواد جعلی اور گمراہ کن ہے۔

اداکار جوڑی کی جانب سے اس کے ساتھ ہی عدالت سے ان ویڈیوز پر مستقل پابندی عائد کرنے اور تقریباً 4 کروڑ روپے ہرجانے کی استدعا کی گئی ہے۔

سماعت کے دوران دہلی ہائی کورٹ نے گوگل کے وکیل سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 15 جنوری تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • بجلی کا نیا کنکشن حاصل کرنے والوں کیلئے بائیومیٹرک تصدیق لازمی قرار
  • میٹا نے پاکستان میں انسٹاگرام روڈ میپ لانچ کر دیا
  • ہانیہ عامر کے مبینہ جعلی بالوں پر تنازع
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے سگریٹ بنانے والی کمپنی فلپ مورس کی ڈی لسٹ کرنے کی درخواست منظور کر لی
  • کارروائی میں غلطی سے ایک شخص ہلاک ہوا، برطانوی پولیس کی تصدیق
  • کراچی ایئر پورٹ پر کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس چوری کے گھپلے، کروڑوں کا سامان ضبط
  • پشاور اسٹیڈیم کے انکلوژرز 1992 ورلڈ کپ کے فاتح کھلاڑیوں سے منسوب
  • ایشوریا اور ابھیشیک بچن کا گوگل اور یوٹیوب کو 4 کروڑ کا قانونی نوٹس
  • جعلی ڈگری کیس، جسٹس جہانگیری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا
  • سعودی ولی عہد کی ہدایت پر ریاض کی سڑک سابق مفتی اعظم سے منسوب