اراضی ریکارڈ سنٹرز شہر کی تحصیلوں کے مطابق بڑھائے نہ جا سکے
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
سٹی42: شہری حلقوں کی جانب سے خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ اراضی ریکارڈ سنٹرز تحصیلوں کی تقسیم کے مطابق نہیں بڑھائے گئے، جس کی وجہ سے موجودہ سنٹرز پر دگنا بوجھ پڑ رہا ہے۔
لاہور میں تحصیلوں کی تعداد بڑھا کر 10 کر دی گئی تھی مگر اب تک اراضی ریکارڈ سنٹرز کی تعداد 5 ہی برقرار ہے۔ نئے تقسیم شدہ تحصیل سٹی کے موضع جات 3تحصیلوں میں تقسیم کیے گئے مگر سنٹرز کی تعداد میں اضافہ نہ کیا گیا۔
’’اپنے ہتھیار ہمارے حوالے کر دو‘‘
عوامی مطالبہ ہے کہ وقت کی بچت اور بہتر خدمات کے لیے نئی اراضی ریکارڈ سنٹرز قائم کیے جائیں اور پہلے سے موجود سنٹرز کے عملے میں اضافہ کیا جائے تاکہ کام کی رفتار اور معیار بہتر ہو سکے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 اراضی ریکارڈ سنٹرز
پڑھیں:
پنجاب کی شان نایاب نسل کے اڑیال کی تعداد میں بتدریج اضافہ
محکمہ وائلڈ لائف کی کاوشوں سے نایاب نسل کے جانور اُڑیال کی نسل میں بتدریج اضافہ ہو گیا، سالٹ رینج میں پایا جانے والا اُڑیال باآسانی ہر جگہ دکھائی دینے لگا۔ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف کے مطابق اُڑیال کے غیر قانونی شکار میں روک تھام کے بعد اسکی نسل میں اضافہ ہوا ہے، اُڑیال کے بڑی تعداد میں موٹروے کے قریب پہاڑوں پر گھومنے کے مناظر کیمرے میں محفوظ ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ چکوال کے علاقے میں ویڈیو میں اڑیال کی بڑی تعداد کو بلا خوف و خطر آزادانہ گھومتے دیکھا جاسکتا ہے، نایاب نسل کے اُڑیال کی قانونی طور پر ٹرافی ہنٹنگ سے لاکھوں ڈالرز کی آمدن حاصل ہوتی ہے۔واضح رہے کہ پنجاب اڑیال پنجاب کی شان ہے اور پوری دنیا میں یہ صرف اسی سالٹ رینج میں ہی پایا جاتا ہے، اڑیال کی اس خطے میں 6 اقسام ہیں پنجابی، بخارا، بلوچی، افغانی، کیپسینی اور لداخی، یہ ایران سے قازقستان، پنجاب سے لداخ تک پائے جاتے ہیں مگر پنجابی اڑیال صرف جہلم و چکوال میں پایا جاتا ہے۔پنجابی اڑیال 70 سے 90 سینٹی میٹر اونچا ہوتا ہے، اس کے سینگ قریب 38 انچ لمبے ہوتے، پیٹ سفید ہوتا ہے، سینے پر سیاہ بال اور بڑی بڑی آنکھوں والا یہ جانور بلاشبہ قدرت کا حسیں شاہکار ہے۔