اراضی ریکارڈ سنٹرز شہر کی تحصیلوں کے مطابق بڑھائے نہ جا سکے
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
سٹی42: شہری حلقوں کی جانب سے خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ اراضی ریکارڈ سنٹرز تحصیلوں کی تقسیم کے مطابق نہیں بڑھائے گئے، جس کی وجہ سے موجودہ سنٹرز پر دگنا بوجھ پڑ رہا ہے۔
لاہور میں تحصیلوں کی تعداد بڑھا کر 10 کر دی گئی تھی مگر اب تک اراضی ریکارڈ سنٹرز کی تعداد 5 ہی برقرار ہے۔ نئے تقسیم شدہ تحصیل سٹی کے موضع جات 3تحصیلوں میں تقسیم کیے گئے مگر سنٹرز کی تعداد میں اضافہ نہ کیا گیا۔
’’اپنے ہتھیار ہمارے حوالے کر دو‘‘
عوامی مطالبہ ہے کہ وقت کی بچت اور بہتر خدمات کے لیے نئی اراضی ریکارڈ سنٹرز قائم کیے جائیں اور پہلے سے موجود سنٹرز کے عملے میں اضافہ کیا جائے تاکہ کام کی رفتار اور معیار بہتر ہو سکے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42 اراضی ریکارڈ سنٹرز
پڑھیں:
کالج میں ہر تین چار ماہ بعد کسی پر دل آجاتا، اب تو تعداد بھی یاد نہیں؛ فائزہ حسن
شوبز انڈسٹری پھولوں کی سیج نہیں یہاں آنے والوں کو جن مراحل سے گزرنا پڑتا ہے وہ بیان سے باہر ہے۔ ایسے ہی کچھ کڑوے سچ سینیئر اداکارہ فائزہ حسن نے بولے ہیں۔
باصلاحیت اداکارہ فائزہ حسن نے اپنے کیریئر کے ابتدائی کٹھن دنوں کے تلخ تجربات اور سخت مشکلات پر کھل کر بات کی ہے۔
ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ فائزہ حسن نے انکشاف کیا کہ شوبز میں قدم رکھتے ہی انھیں بار بار ریجیکشن کا سامنا کرنا پڑا۔
انھوں نے کہا کہ مجھ سے ڈیمانڈ کی گئی تھی کہ ناک کی پلاسٹک سرجری کرواؤ، وزن کم کرو حالانکہ میں تو دُبلی پتلی تھی، آج پرانے ڈرامے دیکھ کر لگتا ہے میں تو بالکل فٹ تھی۔
فائزہ حسن نے شوبز کے حسن کے معیار پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب مارکیٹنگ ہے، جیسے صابن کی پیکنگ خوبصورت لگتی ہے تو لوگ خرید لیتے ہیں لیکن اگر اندر سے اچھا نہ نکلے تو دوبارہ کوئی نہیں خریدتا۔
انھوں نے مزید کہا کہ اداکاری میں بھی یہی اصول ہے، خوبصورتی ایک بار کام دلا سکتی ہے لیکن بار بار صرف اچھی پرفارمنس ہی کام آتی ہے۔
اداکارہ فائزہ حسن نے مزید بتایا کہ وہ جان بوجھ کر کم ڈرامے کرتی ہیں کیونکہ وہ صرف ایسے کردار قبول کرتی ہیں جو ان کے دل کو چھو جائیں۔
دلچسپ بات یہ رہی کہ فائزہ حسن نے اپنی یکطرفہ محبتوں کے قصے بھی شیئر کیے انھوں نے کہا کہ ہاں، یکطرفہ محبت ہوتی ہے۔ میرے ساتھ تو کئی بار ہوا۔
وہ کچھ دیر کے لیے ماضی میں کھو گئیں اور مسکراتے ہوئے کہا کہ پہلی بار 17 یا 18 سال کی عمر میں کالج کے ایک لڑکے کو پسند کیا، پھر ہر تین چار ماہ بعد کسی نہ کسی پر دل آ جاتا تھا۔ اب تو گنتی بھی یاد نہیں۔