ہر سال 40 ہزار خواتین بریسٹ کینسر سے زندگی ہار جاتی ہیں، آصفہ بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
خاتون اوّل آصفہ بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ صحت کو اہمیت دیں، خاموشی توڑ دیں اور آگاہی پھیلائیں۔
اسلام آباد سے بریسٹ کینسر سے آگاہی کے مہینے کے موقع پر جاری پیغام میں آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان میں 40 ہزار سے زائد خواتین سالانہ بریسٹ کینسر سے زندگی کی بازی ہار جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال 90 ہزار سے زائد بریسٹ کینسر کی مریضوں کی تشخیص ہوتی ہے، جن میں سے بیشتر کی تاخیر سے تشخیص ہوتی ہے۔
خاتون اوّل نے مزید کہا کہ بروقت تشخیص اور درست علاج سے بریسٹ کینسر سے بچاؤ کی شرح 90 فیصد سے زائد ہے، خود معائنے کا ایک سادہ سا طریقہ اور اسکریننگ ہزاروں زندگیاں بچاسکتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اپنی صحت کو اہمیت دیں، خاموشی توڑ دیں، آگاہی پھیلائیں، ہم مل کر زندگیاں بچاسکتے ہیں اور ایک صحتمند مضبوط پاکستان بناسکتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بریسٹ کینسر سے
پڑھیں:
حفاظتی ویکسین مہم میں پنجاب کی بڑی پیش رفت، کوریج 90 فیصد تک پہنچ گئی
ایچ پی وی ویکسین کیچ اپ مہم کا آج آخری روز ہے۔ پنجاب سروایئکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسینیشن مہم میں 90 فی صد کوریج کے ساتھ ملک بھر میں سرفہرست ہے۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیرصحت و آبادی خواجہ عمران نذیر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کسی بھی وجہ سے ویکسین نہ لگوانے والی بچیوں کے والدین آج مراکز صحت سے یہ ویکسینیشن لگوا سکتے ہیں۔تمام چیلنجز اور جھوٹے پراپیگنڈے کے باوجود توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات کی ٹیم نے محنت اور لگن سے کام کیا۔ ایچ پی وی ویکسینیشن مہم میں 9 سے 14 سال کی 67 لاکھ بچیوں کو ٹیکہ جات لگائے گئے۔ وزیر صحت و آبادی کی جانب سے کامیاب ایچ پی وی ویکسی نیشن مہم کے انعقاد پر توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات کی ٹیم کو مبارکباد پیش کی گئی۔ سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین اب معمول کے کورس میں شامل کر لی گئی ہے۔ حفاظتی ٹیکہ جات کے کورس میں اب سے یہ ویکسین نو سال کی بچیوں کے لئے میسر ہو گی۔ ای پی آئی پنجاب کے معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات کی فہرست میں یہ 13 ویں ویکسین ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں سروائیکل کینسر 15 سے 44 سال کی خواتین میں دوسراسب سے عام کینسر ہے۔ ایچ پی وی واحد کینسر ہے جس سے بچاؤاس ویکسین کے ذریعے ممکن ہے۔کچھ ڈیجیٹل عطائی اپنے فالورز بڑھانے کے لیے انسانی جانوں سے کھیلنے کو تیار ہو جاتے ہیں۔ویکسین عالمی ادارہ صحت سے تصدیق شدہ ہے۔دنیا کے 147 ممالک ایچ پی وی ویکسین کو اپنی معمول کی حفاظتی ٹیکہ جات فہرست میں شامل کر چکے ہیں۔ خواجہ عمران نذیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب، قطر، یو اے ای، لیبیا، کویت اور مراکش بھی اس ویکسین کو استعمال کر رہے ہیں۔والدین صرف مستند ذرائع سے معلومات لیں یا کوالیفائڈ معالج سے مشورہ لیں۔ مزید معلومات اور رہنمائی کے لیے محکمہ صحت و آبادی کی ہیلتھ لائن 1033 اور قومی ہیلپ لائن 1166 سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔