اسلام آباد ہائیکورٹ ،بیوی اور بچوں کیلئے نان و نفقہ مقرر کرنے کے عدالتی فیصلے کیخلاف درخواست مسترد
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
اسلام آباد ہائیکورٹ ،بیوی اور بچوں کیلئے نان و نفقہ مقرر کرنے کے عدالتی فیصلے کیخلاف درخواست مسترد WhatsAppFacebookTwitter 0 1 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ نے بیوی اور دو بچوں کیلئے 75 ہزار روپے ماہانہ نان و نفقہ مقرر کرنے کے عدالتی فیصلے کیخلاف درخواست مسترد کر دی۔
گارڈین جج اسلام آباد نے اہلیہ کیلئے 15 ہزار اور دو بچوں کیلئے 30 ہزار روپے فی کس ماہانہ خرچہ دینے کا عبوری حکم دیا تھا، عمر اکبر علی گھمن نے عبوری حکم کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔جسٹس محمد اعظم خان نے گارڈین جج کا عبوری حکم برقرار رکھتے ہوئے پٹیشنر کو نان و نفقہ کی ادائیگی کی ہدایت کر دی۔
درخواست گزار کا موقف تھا کہ اہلیہ نافرمان ہے، ازدواجی حقوق کی بحالی کیلئے بار بار درخواست کی، اہلیہ ازدواجی ذمہ داریاں نبھانے کیلئے شوہر کا ساتھ نا دے تو کسی قسم کے نان و نفقہ کی حقدار نہیں۔عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ شوہر نے پٹیشن میں اپنی اہلیہ سے متعلق جس طرح کے الفاظ کا استعمال کیا وہ اس کی بدنیتی ظاہر کرتے ہیں، فیملی جج کے 6 مارچ 2025 کے آرڈر میں کوئی بے قاعدگی یا غیر قانونی بات نہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتوشہ خانہ ٹو کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت، 20ویں گواہ پر جرح ، سماعت کل تک ملتوی توشہ خانہ ٹو کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت، 20ویں گواہ پر جرح ، سماعت کل تک ملتوی حماس نے امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے میں ترمیم کا مطالبہ کر دیا خضدار میں فورسز کا آپریشن، خواتین کے کپڑوں اور برقع میں ملبوس 4دہشت گرد گرفتار، اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریٹریشن کے تحت 38ویں سینئیر مینجمنٹ کورس کے فیکلٹی و زیر تربیت افسران کا سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز کا دورہ بھارتی کرکٹ بورڈ کا دبئی میں محسن نقوی کے خلاف چوری کا مقدمہ درج کرانے پر غور پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے رہنمائوں کی اسپیکر سے ملاقات ، دونوں جماعتوں کا لفظی جنگ بند کرنے پر اتفاقCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بچوں کیلئے اسلام آباد کرنے کے
پڑھیں:
شیخ حسینہ واجد نے عدالتی فیصلے کو سیاسی اور جانبدار قرار دے دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈھاکا: بنگلادیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمے میں سزائے موت پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے اس فیصلے کو سیاسی، جانبدار اور مقدمے کو تماشا قرار دے دیا۔
شیخ حسینہ واجد نے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف تمام الزامات بےبنیاد ہیں، میں گزشتہ سال جولائی اور اگست میں ہونے والی تمام ہلاکتوں پر افسوس کرتی ہوں، لیکن میں نے اور نہ ہی کسی اور سیاسی رہنما نے مظاہرین کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا۔
سابق وزیر اعظم بنگلا دیش کا کہنا تھاکہ مجھے نہ تو عدالت میں اپنا دفاع کرنے کا مناسب موقع ملا اور نہ ہی اپنی پسند کے وکلا کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلادیشی عدالت نے شیخ حسینہ کو انسانیت کیخلاف جرائم کا مجرم قرار دیدیا، سزائے موت کا حکم
شیخ حسینہ نے ٹربیونل کو مکمل طور پر جانبدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ سینئر ججوں اور وکلا کو ہٹایا گیا، ان کو خوفزدہ کر کے خاموش کروایا گیا، ٹریبونل نے صرف عوامی لیگ کے رہنماؤں کے خلاف مقدمات چلائے، جبکہ دیگر جماعتوں کو ہاتھ تک نہیں لگایا، شہریوں پر تشدد کرنے والے عناصر کے خلاف کوئی تفتیش یا کارروائی نہیں کی گئی۔
ان کا کہنا تھاکہ ڈاکٹر محمد یونس کی انتشار زدہ اور پسماندہ انتظامیہ کے تحت زندگی گزارنے والے کروڑوں بنگلادیشی عوام ان نام نہاد ٹرائلز کے ڈھونگ کو سمجھتے ہیں، یہ کارروائیاں انصاف کے لیے نہیں بلکہ عوامی لیگ کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئیں تاکہ موجودہ حکومت کی ناکامیوں سے دنیا کی توجہ ہٹائی جاسکے۔
شیخ حسینہ نے کہا کہ میں ایک شفاف اور منصفانہ عدالت میں اپنے الزامات کا سامنا کرنے سے نہیں ڈرتی، اسی لیے میں متعدد بار مطالبہ کر چکی ہوں کہ یہ مقدمہ ہیگ کی بین الاقوامی فوجداری عدالت میں لے جایا جائے اور وہاں ایسا ٹریبونل ہو جو ثبوتوں کو صحیح طریقے سے اور ایمانداری کے ساتھ جانچے۔