data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی وزیرِ جنگ پیٹ ہیگسیتھ نے کہا ہے کہ امریکا کی فوج میں بھاری بھرکم اور غیر فٹ جرنیلوں کا دور ختم ہوگیا ہے۔

عالمی خبر ایجنسی کے مطابق میرین کور بیس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ اب ترقیاں کوٹے کے بجائے صرف میرٹ پر دی جائیں گی اور فوجی افسران کو اعلیٰ ترین جسمانی معیار پر پورا اترنا ہوگا۔

پیٹ ہیگسیتھ نے کہا کہ امریکی فوج میں داڑھی بڑھانے پر پابندی ہوگی جبکہ تمام فٹنس ٹیسٹ مردوں کے معیار کے مطابق لیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیرپیشہ وارانہ جسم اور موٹی توند رکھنے والے افسران برداشت نہیں کیے جائیں گے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ جو افسران نئے اصولوں اور ایجنڈے کی حمایت نہیں کرتے وہ مستعفی ہوجائیں۔ وزیر جنگ نے الزام عائد کیا کہ “احمق سیاسی رہنماؤں” نے فوج کو غلط سمت دی اور ادارے کو ایک ’Woke‘ (سماجی ناانصافی) کے محکمے میں بدل دیا، مگر اب یہ پالیسی ختم کر دی گئی ہے۔

پیٹ ہیگسیتھ نے ایک سیاہ فام جنرل اور خاتون ایڈمرل کو جبری طور پر نکالنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ بگڑی ہوئی فوجی ثقافت کا حصہ تھے۔ تقریب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی شریک تھے، جنہوں نے کہا کہ شہری علاقوں میں فوجیوں کی تعیناتی کو تربیتی عمل کا حصہ بنایا جائے گا۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

امریکی صدر کا سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کرنے کا اعلان

امریکی صدر کا سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 18 November, 2025 سب نیوز

واشنگٹن (آئی پی ایس) امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب کو امریکی ساختہ ایف-35 لڑاکا طیاروں کی فروخت کی منظوری دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے یہ بات سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ امریکا سے ایک روز قبل کہی۔
ٹرمپ نے اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ’ ہم یہ کرنے جا رہے ہیں، ہم ایف-35 طیارے فروخت کریں گے‘۔
یہ فروخت ایک بڑے پالیسی تبدیلی کی نشاندہی کرے گی، جو مشرقِ وسطیٰ میں عسکری توازن کو ممکنہ طور پر بدل سکتی ہے اور واشنگٹن کی جانب سے اسرائیل کی ’معیاری فوجی برتری‘ برقرار رکھنے کی تعریف کو بھی آزمائے گی۔
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق، سعودی عرب نے زیادہ سے زیادہ 48 ایف-35 طیارے خریدنے کی درخواست کی ہے، جو کئی ارب ڈالر کا ممکنہ معاہدہ ہے اور جو محمد بن سلمان کے دورہ امریکا سے قبل پینٹاگون کی ایک اہم منظوری حاصل کر چکا ہے۔
سعودی طویل عرصے سے لاک ہیڈ مارٹن کے اس لڑاکا طیارے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے ٹرمپ کے اعلان سے قبل رائٹرز کو بتایا تھا کہ صدر طیاروں کے معاملے پر ولی عہد سے بات کرنا چاہتے ہیں، پھر ہم فیصلہ کریں گے۔
سعودی عرب، جو امریکی اسلحے کا سب سے بڑا خریدار ہے، کئی برسوں سے ان لڑاکا طیاروں کا خواہشمند ہے، کیونکہ وہ اپنی فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنا چاہتا ہے اور بالخصوص ایران سے آنے والے علاقائی خطرات کا مقابلہ کرنا چاہتا ہے۔
بادشاہت کی جانب سے دو اسکواڈرن کے برابر طیارے خریدنے کی تازہ کوشش ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ٹرمپ انتظامیہ نے ریاض کے ساتھ دفاعی تعاون مزید بڑھانے کے لیے آمادگی کا اشارہ دیا ہے۔
سعودی فضائیہ اس وقت مختلف قسم کے لڑاکا طیارے استعمال کرتی ہے، جن میں بوئنگ کے ایف-15، یورپی ٹورنیڈوز اور ٹائیفونز شامل ہیں۔
سعودی عرب نے اس سال کے شروع میں ٹرمپ کو براہِ راست اپیل کی تھی کہ وہ ان طیاروں کی فروخت کی اجازت دیں۔
امریکی حکام نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رائٹرز کو بتایا کہ پینٹاگون کے محکمہ پالیسی نے کئی ماہ تک اس ممکنہ معاہدے پر کام کیا۔
واشنگٹن مشرقِ وسطیٰ میں اسلحے کی فروخت اس انداز سے طے کرتا ہے کہ اسرائیل کی ’معیاری فوجی برتری‘ برقرار رہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ اسرائیل کو علاقائی عرب ممالک کے مقابلے میں ہمیشہ زیادہ جدید امریکی ہتھیار فراہم کیے جائیں۔
ایف-35، جو اسٹیلتھ ٹیکنالوجی سے لیس ہے اور دشمن کے ریڈار سے بچنے کی صلاحیت رکھتا ہے، دنیا کا سب سے جدید لڑاکا طیارہ سمجھا جاتا ہے، اسرائیل تقریباً ایک دہائی سے ان طیاروں کو چلا رہا ہے، اس نے کئی اسکواڈرن تشکیل دیے ہیں، اور وہ اب تک مشرقِ وسطیٰ کا واحد ملک ہے جس کے پاس یہ نظام موجود ہے۔
ایف-35 کا معاملہ وسیع تر سفارتی کوششوں سے بھی منسلک رہا ہے، بائیڈن انتظامیہ نے اس سے قبل ایک جامع معاہدے کے حصے کے طور پر سعودی عرب کو ایف-35 فراہم کرنے کی کوشش کی تھی، جس میں ریاض کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا امکان بھی شامل تھا، تاہم یہ کوششیں بالآخر ناکام رہیں۔
ایف-35 کی ممکنہ فروخت کو امریکی کانگریس کی جانب سے جانچ پڑتال کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے، قانون ساز پہلے بھی 2018 میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد ریاض کے ساتھ اسلحے کے سودوں پر سوال اٹھا چکے ہیں، اور کانگریس کے کچھ اراکین اب بھی سعودی عرب کے ساتھ عسکری تعاون مزید بڑھانے کے حوالے سے محتاط ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآزاد کشمیر کے نومنتخب وزیراعظم فیصل راٹھور نے عہدے کا حلف اٹھا لیا آزاد کشمیر کے نومنتخب وزیراعظم فیصل راٹھور نے عہدے کا حلف اٹھا لیا وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا ارے بھائی ہمارے پاس تو ویسے بھی اب کھونے کو کچھ نہیں بچا، جج سپریم کورٹ سلامتی کونسل نے ٹرمپ کے غزہ پلان کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی حماس نے سلامتی کونسل میں ٹرمپ کےغزہ منصوبے کی حمایت میں قراردادکو مسترد کردیا الیکشن کمیشن کا اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کروانے کا اعلان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • وزیر داخلہ سے امریکی سفیر کی ملاقات‘ اسلام آباد دھماکے کی مذمت
  • شادی ہالز رات 12بجے بند کرنے اورایکو پر پابندی کاخیرمقدم کرتے ہیں
  • بنگلہ دیش اور پاکستان پولیس اکیڈمیوں کے تعاون کو بڑھانے کا اعلان
  • امریکی صدر کا سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کرنے کا اعلان
  • الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کردیا
  • آزادکشمیر کے نو منتخب وزیراعظم فیصل ممتاز کی تقریب حلف برداری آج ہوگی
  • صوفی بزرگ سید انور شاہ کا 65واں عرس، ضلع گھوٹکی میں عام تعطیل کا اعلان
  • دفعہ 144 کے نفاذ میں پنجاب میں سات روز کی توسیع کا اعلان
  • اسلام آباد، سابق وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن کی سوئی ناردرن کمپنی کے افسران سے ملاقات
  • گڈز ٹرانسپورٹرز کا کرایہ بڑھانے کا اعلان