ملکی دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں ، مغربی مطالبات مسترد؛ ایران کا میزائل رینج بڑھانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کمانڈر ایرانی پاسداران انقلاب نے ایران کے میزائلوں کی رینج ضرورت کے مطابق بڑھانے کا اعلان کر دیا ہے۔
عالمی خبر ایجنسی کے مطابق کمانڈر ایرانی پاسداران انقلاب نے ایرانی میزائلوں کی رینج بڑھانے کا اعلان کر دیا ہے۔ جنرل محمد جعفر اسدی کا کہنا ہے کہ مغربی مطالبات مسترد کرتے ہیں، ایران اپنے دفاع کا فیصلہ خود کرے گا اور میزائل کی رینج ضرورت کے مطابق بڑھائی جائے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا اور یورپی ممالک ایران کی میزائل صلاحیتوں پر پابندی چاہتے ہیں جب کہ ایرانی حکام کے مطابق میزائل پروگرام پر دباؤ جوہری معاہدے میں رکاوٹ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی میزائلوں کی خود ساختہ رینج 2 ہزارکلومیٹر تک محدود ہے۔ ایرای حکام کے مطابق 2 ہزار کلومیٹر رینج اسرائیل تک پہنچنے کیلیے کافی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ رواں برس جون میں ایران کے مغربی لانچرز اسرائیلی حملوں کی زد میں آئے تھے اور اب ایرانی حکام کے مطابق لانچنگ پوائنٹس مشرق کی طرف منتقل کر دیے گئے ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
اردگان نے ایرانی اداروں اور شخصیات کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیدیا
ترک اخبار کے مطابق ترکی میں اثاثے منجمد ہونے سے ایران کے جوہری مراکز، شپنگ کمپنیاں، توانائی کمپنیاں اور تحقیقی مراکز سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور کمپنیاں متاثر ہونگی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف دوبارہ بین الاقوامی پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد ترکی نے متعدد ایرانی اداروں اور شخصیات کے اثاثے منجمد کر دیے ہیں۔ ترکی نے 20 افراد اور 18 اداروں کے اموال، اثاثوں اور اکاؤنٹس کو منجمد کیا ہے۔ ترک اخبار تودی نے اس اقدام کو تہران پر دباؤ ڈالنے کی وسیع تر بین الاقوامی کوششوں کے ساتھ ایک مربوط اقدام قرار دیا ہے۔ یکم اکتوبر کو ترک صدر کی طرف سے جاری ہونے والے اس فیصلے میں ان افراد اور تنظیموں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جو ایران کے جوہری پروگرام کو ترقی دینے میں ملوث ہیں۔ یہ فرمان بین الاقوامی دباؤ کی مہم کی روشنی میں جاری کیا گیا ہے۔
اخبار کے مطابق ترکی میں اثاثے منجمد ہونے سے ایران کے جوہری مراکز، شپنگ کمپنیاں، توانائی کمپنیاں اور تحقیقی مراکز سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور کمپنیاں متاثر ہونگی۔ نشانہ بننے والے اداروں میں ایران کی جوہری توانائی کی تنظیم، بینک سپاہ سمیت کئی بینک اور یورینیم کی تبدیلی اور جوہری ایندھن کی پیداوار میں سرگرم ایک کمپنی شامل ہیں۔ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے جامع اقدام پر دستخط کیے ہیں جس کا متن ملک کے سرکاری اخبار کے ایک ضمنی شمارے میں شائع ہوا ہے۔