اے پی ڈی اے کا وزیراعظم سے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی پالیسی پر نظرِ ثانی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
— فائل فوٹو
آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن (اے پی ڈی اے) کے چیئرمین ایچ ایم شہزاد نے حکومت کی جانب سے کمرشل بنیادوں پر استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دینے کے فیصلے کو درست سمت میں ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔
تاہم انہوں نے کہا ہے کہ اس پالیسی کے کچھ پہلو ایسے ہیں جو خود نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں اور ان پر فوری نظرِ ثانی کی ضرورت ہے۔
ایچ ایم شہزاد نے اپنے بیان میں کہا کہ 40 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی (RD) عائد کرنے کا فیصلہ انتہائی غیر منطقی ہے کیونکہ استعمال شدہ گاڑیاں پہلے ہی دنیا کی بلند ترین شرحِ ٹیکس یعنی 122 فیصد سے 475 فیصد تک ٹیکس کا بوجھ اٹھا رہی ہیں۔ مزید بوجھ ڈالنے سے یہ کاروبار ناصرف تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گا بلکہ صارفین کے لیے گاڑیاں ناقابلِ خرید بھی ہو جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کے ساتھ ایسی شرائط منسلک کی گئی ہیں جو براہِ راست کاروباری طبقے اور بالخصوص اوورسیز پاکستانیوں کو متاثر کر رہی ہیں۔ اوورسیز پاکستانی پہلے ہی TR، گفٹ اور بیگیج اسکیم کے تحت گاڑیاں لا کر پاکستان کے لیے قیمتی زرمبادلہ فراہم کر رہے ہیں، اس لیے ان کے مفادات کا تحفظ ناگزیر ہے۔
چیئرمین APMDA نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ اس معاملے پر فوری مکالمہ کرے تاکہ پالیسی کو بہتر بنا کر تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے ایک ’ون-ون سیچوایشن‘ پیدا کی جا سکے۔
انہوں نے وزیراعظم پاکستان سے پرزور اپیل کی کہ آل پاکستان موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد کو ملاقات کا وقت دیا جائے تاکہ وہ براہِ راست اپنے مطالبات، مشکلات اور حقائق سے حکومت کو آگاہ کر سکیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اوگرا نے درآمدی آر ایل این جی کی قیمت میں اضافے کا اعلان کردیا
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ماہ نومبر کیلیے درآمدی ار ایل این جی کی قیمتوں کا تعین کر دیا۔
اوگرا کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سوئی سدرن اور سوئی نادرن کے لیے اکتوبر کے مقابلے میں نومبر میں درآمدی ایل این جی معمولی مہنگی کی گئی ہے۔
سوئی نادرن کے لیے آر ایل این جی 16 سینٹ مہنگی کی گئی ہے اور نومبر کے لیے قیمت 12 ڈالر 39 سینٹ مقرر کی گئی ہے۔
اکتوبر میں درآمدی آر ایل این جی کی قیمت 12 ڈالر 23 سینٹ فی ایم ایم بی ٹی یومقرر تھی۔
اسی طرح نومبر میں سوئی سدرن کے لیے درأمدی ایل این جی 22 سینٹ مہنگی کی گئی ہے اور نومبر کے لیے 11 ڈالر 45 سینٹ فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اکتوبر میں سوئی سدرن کے لیے 11 ڈالر 23 سینٹ فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر تھی۔