پنجاب کی تذلیل اور نشانہ بنانے والوں کو جواب دوں گی: مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
—فائل فوٹو
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں پنجاب کی تذلیل اور نشانہ بنانے والوں کو جواب دوں گی، پنجاب کی بات وزیراعلیٰ نہیں کرے گی تو اور کون کرے گا۔
مریم نواز نے ناقدین کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے لوگوں کی عزت نفس کی بات کی، اس پر کبھی معافی نہیں مانگوں گی۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب آگیا تو مانگنا شروع کردو، پنجاب کے پاس وسائل ہیں، باقی تمام صوبوں کے پاس بھی یکساں وسائل ہیں، وہ کہاں جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے اعلانات کرنا آسان اور کام کرنا مشکل ہوتا ہے، وزیراعلیٰ مریم نواز وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان پر پیپلز پارٹی کا سینیٹ سے واک آؤٹوزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ اپنے وسائل سے لاکھوں سیلاب متاثرین کو گھروں میں آباد کریں گے، کبھی لوگوں کو کشکول پکڑنے کا نہیں کہوں گی۔
واضح رہے کہ مریم نواز نے فیصل آباد میں تقریب سے خطاب میں ایک بار پھر مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر چیز کا علاج بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نہیں ہوتا، این ایف سی کے پیسے سب کو یکساں ملتے ہیں، آپ اپنے پیسے کہاں لگاتے ہیں؟
وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب نہریں نکالنے کی بات کرے تو تکلیف ہو جاتی ہے، پانی چوری نہیں کرنا تھا، چولستان کی زمین کو آباد کرنا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مریم نواز
پڑھیں:
زرداری اور بلاول کسی معاملے پر بات ہی نہیں کرنا چاہتے‘فاروق ستار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(آئی این پی) متحدہ قومی موومنٹ کے سینیئر رہنما کو یہ شکوہ ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ایم کیو ایم کو کسی بھی معاملے میں اہمیت دینے کو تیار نہیں ہیں۔سینئیر رہنما ایم کیو ایم ڈاکٹر فاروق ستار نینجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’صدر زرداری اور بلاول بھٹو کسی معاملے پر بات ہی نہیں کرنا چاہتے، انھیں گھمنڈ ہے کہ ساتویں قومی مالیاتی کمیشن میں انھیں بے پناہ وسائل اور طاقت مل گئی ہے، لیکن انھیں یاد رکھنا چاہیے کہ یہ وسائل اور طاقت ہم نے دلوائی۔‘‘فاروق ستار کا کہنا تھا کہ یہ اس وقت ممکن ہو سکا تھا جب اُن کے اور سردار احمد کے پیپر پر شوکت ترین نے ساتویں قومی مالیاتی کمیشن پر فیصلہ کیا، انھوں نے دعویٰ کیا کہ صوبائی خودمختاری کا سارا مقدمہ ہی ایم کیو ایم نے لڑا، اور کہا ’’اٹھارویں ترمیم میں بھی ہمارا سب سے بڑا کردار تھا۔‘‘رہنما ایم کیو ایم نے کہا ’’لیکن یہ اس شرط پر تھا کہ 140 اے کی صیح تشریح ہو، اور اختیارات صوبے سے شہروں، ضلعوں اور بلدیات کو ملیں، لیکن پیپلز پارٹی نے ایسا نہیں کیا، اور 17 برسوں سے بلا شرکت غیرے تمام وسائل، فیصلوں اور اختیارات پر یہ قابض ہیں۔‘