اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلاکے گرفتار کارکنان کو یورپ منتقل کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تل ابیب: اسرائیل نے غزہ امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کے گرفتار کارکنان کو یورپ منتقل کرنے کا اعلان کیاہے۔
اسرائیل نے عالمی توجہ کا مرکز بننے والے “گلوبل صمود فلوٹیلا“ پر حملہ کرکے امداد لے جانے والی 39 کشتیوں کو قبضے میں لے لیا جب کہ ایک کشتی اب بھی غزہ کی جانب رواں دواں ہے۔
اسرائیلی بحریہ کا کہنا ہے کہ حملے کے دوران تحویل میں لیے گئے کارکنان کو یورپ منتقل کیا جائے گا۔
اسرائیلی افواج نے غزہ کی جانب امدادی سامان اور غیر ملکی کارکنوں کو لے جانے والے بیڑے کے بیشتر حصے کو روک لیا ہے۔
منتظمین کے مطابق اس بیڑے میں سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ سمیت متعدد غیر ملکی کارکن شامل تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ، کولمبیا نے اسرائیل کے خلاف بڑا اعلان کر دیا
کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے لیے امداد لے جانے والی گلوبل صمود فلوٹیلا کے عملے میں شامل دو کولمبیائی خواتین کی گرفتاری کے بعد ملک میں موجود تمام اسرائیلی سفارت کاروں کو ملک بدر کیا جا رہا ہے۔
اناطولیہ ایجنسی کے مطابق، فلوٹیلا میں شامل مانویلا بیڈویا اور لونا بریتو کو اسرائیلی افواج نے اس وقت گرفتار کیا جب قافلہ غزہ کے قریب ایک خطرناک سمندری زون میں داخل ہوا، جو ساحل سے تقریباً 150 ناٹیکل میل کے فاصلے پر تھا۔
صدر پیٹرو نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ اطلاعات درست ہیں تو یہ وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی جانب سے ایک نیا بین الاقوامی جرم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ فوری طور پر ختم کیا جا رہا ہے۔
صدر پیٹرو کے فیصلے کے بعد کولمبیا خطے کا وہ پہلا ملک بن گیا ہے جس نے فلوٹیلا واقعے پر اسرائیل کے خلاف اتنی بڑی سفارتی کارروائی کی ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنوں اور فلوٹیلا منتظمین نے کولمبیا کے اس اقدام کو سراہا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر عملی اقدامات کریں۔