data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی:۔ پختون اسٹوڈنٹس فیڈریشن سندھ نے داﺅد انجینئرنگ یونیورسٹی میں طلبا کے ایڈمیشن کینسل کیے جانے کو سخت ناانصافی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تمام متاثرہ طلبا کے ایڈمیشن فی الفور بحال کیے جائیں۔ سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن جمعیت کے ساتھ جاری ظلم اور وائس چانسلر کی جانب سے ڈرامہ نما اقدامات کی شدید مذمت کی جاتی ہے۔

وائس چانسلر صاحبہ خود تسلیم کرچکی ہیں کہ چار طلبا کے ایڈمیشن کینسل کیے گئے ہیں، کیا چار طلبا ان کی نظر میں کچھ بھی نہیں؟ جبکہ اس سے قبل بھی 12 طلبا کے ایڈمیشن کینسل کیے گئے تھے جنہیں سندھ ہائی کورٹ نے بحال کیا تھا۔ طلبا کے مستقبل کو بار بار خطرے میں ڈالنا غیرقانونی اور غیر اخلاقی عمل ہے۔

پی ایس ایف کے مطابق جامعہ میں ایسا جبر پر مبنی ماحول بنا دیا گیا ہے کہ اگر کوئی طالب علم اپنے بنیادی مسائل پر بھی بات کرے تو اسے ایڈمیشن کینسل کرنے کی دھمکی دی جاتی ہے۔ طلبا کو ڈرانا اور دھمکانا اب تقریباً ہر تعلیمی ادارے کا معمول بن چکا ہے۔

4000طلبا کے لیے صرف 7 تا 8 بسیں جن میں بمشکل 500 طلبا ہی سفر کر سکتے ہیں۔ 20ہزار روپے فیس بڑھا کر ایک لاکھ روپے کر دی گئی ہے، پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں، بیٹھنے کی جگہ ناکافی ہے اور لائبریری جدید تقاضوں سے عاری ہے۔ اس کے علاوہ تقریباً 1000 طلبا کو کم حاضری کی بنیاد پر سمر سمیٹر میں امتحانات سے روکنا ان کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے کے مترادف ہے۔

پختون اسٹوڈنٹس فیڈریشن سندھ ان مسائل کی اصل وجہ طلبا یونین پر غیر آئینی پابندی سمجھتی ہے۔ جب تک طلبا یونین بحال نہیں کی جاتی، طلبا کے مسائل حل نہیں ہوں گے اور ایسے بحرانوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن سندھ مطالبہ کرتی ہے کہ وائس چانسلر صاحبہ نمائشی ڈراموں اور ریلیوں کے بجائے اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں، طلبا کے ایڈمیشن فوری طور پر بحال کیے جائیں، اور طلبا کے بنیادی مسائل کو اولین ترجیح دی جائے۔

Aleem uddin.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: طلبا کے ایڈمیشن ایڈمیشن کینسل

پڑھیں:

فلسطینی ریاست کسی حال میں قبول نہیں، حماس کو ہرحال میں غیرمسلح کیا جائے گا: نیتن یاہو

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی مخالفت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق  اسرائیلی انتہاپسند وزرا کی جانب سے  اقوام متحدہ  کی سلامتی کونسل میں امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں پیش کی جانے والی قرارداد پر   تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو  نے کابینہ اجلاس کے دوران دائیں بازو کے وزرا کو فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت برقرار رکھنے کا یقین دلا دیا۔

نیتن یاہو نے کہا کہ بیرونی اور اندرونی دباؤ کے باوجود فلسطینی ریاست کے خلاف مؤقف میں ذرہ برابر فرق نہیں آیا ، دہائیوں سے جاری مخالفت جاری رہے گی۔

حماس سے متعلق اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چاہے آسان ہو یا مشکل لیکن حماس کو ہر حال میں غیر مسلح کیا جائے گا ۔

دوسری جانب سلامتی کونسل میں صدر ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں امریکا اور مسلم ممالک کی قرارداد پر ووٹنگ آج ہو گی۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • سندھ ہائیکورٹ‘ جامعہ کراچی میں طلبہ یونین انتخابات سے متعلق نوٹس
  • خطے کے حقوق کیلئے کسی قسم کی مصلحت پسندی قبول نہیں ہو گی، وزیر کلیم
  • قائمہ کمیٹی اجلاس ،چانسلر اردو یونیورسٹی ،رکن کمیٹی سبین غوری میں تلخ کلامی
  • بچے میری ریڈلائن، جنسی استحصال اور تشدد قبول نہیں، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
  • اسرائیل کیخلاف عملی کارروائی ہونی چاہیئے محض مذمت کافی نہیں، جوزپ بورل
  • فلسطینی ریاست کسی حال میں قبول نہیں، حماس کو ہرحال میں غیرمسلح کیا جائے گا: نیتن یاہو
  • عراقی سرزمین پر PKK عناصر کی موجودگی ناقابل قبول ہے، بغداد
  • اگر پابندی نہیں ہٹی تو بنگلہ دیش میں الیکشن نہیں ہونے دیں گے، حسینہ واجد کے بیٹے کی دھمکی
  • سکیورٹی کونسل ووٹنگ سے قبل اسرائیل کا ایک بار پھر فلسطین کو قبول نہ کرنے کا اعلان
  • ایران کو صرف باوقار اور باہمی مفاد پر مبنی مذاکرات ہی قبول ہیں، عباس عراقچی