عثمان خان:  حکومتی حج اسکیم 2025 کے تحت درخواست گزاروں کے لیے ایک اہم اطلاع سامنے آئی ہےکہ اگر کسی بھی درخواست گزار نے مقررہ وقت میں دوسری قسط جمع نہ کرائی تو ان کی درخواست منسوخ کر دی جائے گی اور وہ اس سال حج ادا کرنے کے اہل نہیں رہیں گے۔

 ذرائع کے مطابق حج واجبات کی دوسری قسط 3 سے 10 نومبر تک وصول کی جائے گی اور بروقت دوسری قسط جمع نہ کرانے والے حج پر نہیں جاسکحج اسکیم 2025: بروقت قسط  جمع نہ کرانے والے حج پر نہیں جاسکیحج اسکیم 2025: بروقت قسط  جمع نہ کرانے والے حج پر نہیں جاسکیں گےں گےیں گے، دوسری قسط بر وقت جمع نہ کروانے پر حج درخواست منسوخ تصور ہو گی۔
منسوخ درخواستوں کی جمع شدہ پہلی قسط کی رقم بینک اکاؤنٹ میں واپس بھجوا دی جائے گی، حج واجبات 14 منتخب بینکوں میں جمع کروائے جا سکیں گے، دوسری قسط کی مد میں ساڑھے 6 لاکھ روپے فی کس وصول کیے جائیں گے۔

نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں کو گردے کی پتھری کا زیادہ خطرہ ؛ تحقیق سامنے آگئی

 ذرائع کے مطابق ڈبل بیڈ فیملی روم منتخب کرنے والوں کو اضافی دو لاکھ روپے فی کس،ٹرپل بیڈ فیملی روم کا انتخاب کرنے والوں کو اضافی 67 ہزار روپے فی کس ادا کرنا ہوں گے،درخواست گزار دوسری قسط کے وقت پیکج تبدیل کرواسکیں گے اور قسط کی ادائیگی کے بعد حج پیکج تبدیل کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: جمع نہ کرانے والے حج پر نہیں حج اسکیم 2025

پڑھیں:

فیلڈ مارشل کا بروقت انتباہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251118-03-2
پاکستان کی مسلح افواج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے واضح کیا ہے کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے تاہم جنگ مسلط کرنے والوں کو اس طرح جواب دیا جائے گا جس طرح مئی میں دیا گیا تھا، میں اللہ تعالیٰ کے حکم اور اس کے فرمان کے مطابق اپنے فرائض کی انجام دہی کرتا ہوں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایوان صدر میں صدر مملکت آصف علی زرداری کی طرف سے اردن کے شاہ دوم کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے غیر رسمی گفت گو کرتے ہوئے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ بھارت کے خلاف اللہ تعالیٰ نے ہمیں فتح سے ہم کنار کیا اور پاکستان کو پوری دنیا میں سر بلند کیا۔ مسلح افواج کے سربراہ کا اس موقع پر مزید کہنا تھا کہ مسلمان جب اپنے خالق و مالک پر بھروسا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ دشمن پر پھینکی ہوئی مٹی کو بھی میزائل بنا دیتا ہے، اسی برس کے آغاز میں جب پاکستان کے ازلی دشمن بھارت نے ہم پر جنگ ٹھونسی تو پاکستان کے سپاہی اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کے لیے نکلے تھے چنانچہ اللہ تعالیٰ نے مئی کے اس معرکے میں پاکستان کو سرخرو کیا جس طرح غزوۂ احد میں مٹی ڈالنے سے مسلمانوں کو فتح ہوئی تھی، اسی طرح پاکستان کے سپاہیوں نے دشمن کا جرأت و بہادری سے مقابلہ کیا اور ربّ کائنات نے ہمیں فتح یاب کیا یہ کامیابی بلاشبہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اور اس کی بے پناہ تائید و نصرت کا نتیجہ تھی۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اس موقع پر اپنی گفت گو میں جنگ احد کے واقعات اور قرآن حکیم کی آیات کا حوالہ بھی دیا۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی یہ گفتگو یقینا ہر مسلمان کے ایمان و یقین کی آئینہ دار ہے اور بلاشبہ ہمارے کمینہ خصلت ہمسایہ دشمن کی طرف سے مئی میں ہم پر بلاجواز مسلط کی گئی جنگ میں پاکستان کی فتح و نصرت اللہ تعالیٰ ہی کی تائید و نصرت کا نتیجہ ہے۔ ہر مسلمان کا یہی ایمان ہے کہ ہر معرکہ میں اس کا بھروسا اللہ تعالیٰ ہی کی مدد پر ہوتا ہے اور جب یہ مدد آ پہنچتی ہے تو فی الواقع مومن کے ہاتھ سے دشمن پر پھینکی ہوئی مٹی کی مٹھی بھی میزائل اور ٹینک سے فائر کیے گئے گولے کا اثر دکھاتی ہے اور دشمن کی صفوں میں وہ تباہی اس مٹی کی مٹھی سے پھیلتی ہے کہ دنیا دنگ رہ جاتی ہے۔ یہی پختہ ایمان ہر معرکے میں مسلمانوں اور مومنین کا سب سے کارگر ہتھیار ہوا کرتا ہے یہ مقام شکر ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج کے ایک ایک سپاہی کے دل و دماغ میں یہ ایمان راسخ اور پوری قوت سے موجزن ہے اس کی بنیادی وجہ یہ بھی ہے کہ پاک فوج کی اساس ’’ایمان، تقویٰ اور جہاد فی سبیل اللہ‘‘ کے اصولوں پر رکھی گئی ہے یہ وہ جذبہ ہے جو میدان جنگ میں برسرپیکار فوجیوں کو کسی بھی مرحلہ پر مایوس اور پریشان نہیں ہونے دیتا بلکہ زبردست حوصلہ اور تقویت بخشتا ہے۔ ایوان صدر میں مسلح افواج کے سربراہ کی یہ غیر رسمی گفت گو اس حقیقت کی نشاندہی کرتی ہے کہ یہ انمول جذبہ پاک فوج کے سپاہیوں ہی میں نہیں ان کے سپہ سالار تک کے دلوں میں موجزن ہے۔
مسلح افواج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی جانب سے دشمن کو یہ انتباہ نہایت بروقت اور بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔ اس وقت خطے کے مجموعی حالات اور ملکی سلامتی اور سالمیت کو درپیش چیلنج اس امر کا تقاضا کرتے ہیں کہ پاکستان اپنی دفاعی حکمت عملی کے معاملہ میں ہمہ وقت چوکس رہے۔ خطے کی جغرافیائی اور سیاسی صورت حال ان دنوں ناقابل یقین تبدیلیوں سے گزر رہی ہے۔ بھارت کی سیاسی قیادت اور فوجی سربراہان کے ذہنوں پر مئی کی شکست کا بدلہ لینے کا بھوت بری طرح سوار ہے، بھارت کے انتہا پسند وزیر اعظم کے سینے پر تو خاص طور پر سانپ لوٹ رہے ہیں انہیں دنیا بھر کی طرف سے طعن و تشنع کا سامنا ہے اور اندرون ملک بھی عوام اور اہل فکر و دانش کی جانب سے اٹھائے جانے والے سوالوں کا جواب دینا ان کے لیے خاصا مشکل ہو رہا ہے چنانچہ وہ ہر صورت مئی کا حساب برابر کرنے کے لیے موقع کی تلاش میں ہیں ان کے جنگی عزائم اور جارحانہ طرز عمل چھپائے نہیں چھپ رہے۔ یوں بھی بھارتی حکمرانوں کا یہ پرانا وتیرہ ہے کہ وہ اپنے داخلی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے بھی پاکستان کو مطعون کا کرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں اور اپنے اندرونی تنازعات، سماجی، معاشی اور معاشرتی مسائل سے جان چھڑانے کے لیے بھی پاکستان پر الزام تراشی کا سہارا لیتے ہیں اور اس مقصد کی خاطر پاکستان کے خلاف محاذ آرائی کا میدان گرم رکھنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں تاہم پاکستان نے ہمیشہ امن کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا ہے اور تمام بین الاقوامی فورمز پر دو طرفہ مسائل کا حل بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے تلاش کرنے پر زور دیا ہے جب کہ اس کے برعکس بھارت مسلسل مذاکرات سے انکار کی پالیسی پر عمل پیرا رہا ہے بلکہ اس کی طرف سے ہماری بات چیت کی پیشکش کا مثبت جواب دینے کے بجائے اسے پاکستان کی کمزوری پر محمول کیا جاتا رہا ہے اس پس منظر میں پاکستان نے ہمیشہ اس امر کو یقینی بنایا ہے کہ ہم اپنی دفاعی تیاریوں میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کریں اور دشمن کی کسی بھی غلط فہمی اور غلط بینی کے جواب کے لیے ہمہ وقت تیار رہیں۔ ہماری مسلح افواج نے سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت اپنی بری، بحری اور فضائی سرحدوں کے دفاع کو جدید خطوط پر استوار کرنے پر بھر پور توجہ دی ہے اور جب کبھی موقع آیا ہے اپنی دفاعی صلاحیتوں کا لوہا بھی منوایا ہے۔ دشمن کی طرف سے روز افزوں دہشت گردی اور تخریب کاری کی وارداتوں کے ذریعے پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششیں بھی اب کوئی راز نہیں رہیں اور اس مذموم مقصد کے لیے دشمن ہمارے نادان ہمسایہ بھائیوں کو بھی استعمال کر رہا ہے اور افغانستان کے اندر موجود ٹی ٹی پی اور بلوچستان میں بی ایل اے جیسی تنظیموں کی اپنے منفی مقاصد آگے بڑھانے کے لیے دامے، درمے اور سخنے ہر طرح سے سرپرستی کر رہا ہے ۔ الحمد للہ ہماری مسلح افواج اس چیلنج کا بھی بھر پور طور پر مقابلہ کر رہی ہیں اور اس مقصد کے لیے ہر طرح کی قربانیاں دے کر اہل وطن کے جان و مال کے تحفظ کا فریضہ کامیابی سے ادا کر رہی ہیں پاکستان کی مسلح افواج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید محمد عاصم منیر نے درست طور پر دشمن کو پاکستان کے دفاع کے بارے میں بروقت متنبہ کر دیا ہے تاکہ وہ کسی غلط فہمی کا شکار ہو کر ماضی کی طرح کوئی غلط قدم اٹھانے کے بارے میں سوچنے کی حماقت سے باز رہے اور اسے احساس رہے کہ اگر اس نے ماضی کی غلطی دہرائی تو اسے پاکستان کی بہادر مسلح افواج کی جانب سے پہلے سے بھی زیادہ زور دار اور منہ توڑ جواب کا سامنا کرنا پڑے گا۔!!

اداریہ سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • آریانا گرانڈے سے بدسلوکی کرنے والے شخص کو سزا مل گئی
  • عظمیٰ بخاری کی فیک نازیبا ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے مقدمے میں ملزم کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • فیلڈ مارشل کا بروقت انتباہ
  • سرکاری حج اسکیم 2026 کےلئے واجبات جمع کرانے کا آخری موقع
  • سرکاری حج اسکیم 2026کی دوسری قسط جمع کرانے کی آخری مہلت میں 3روز کی توسیع
  • بیٹے نے دوسری شادی کرنے پر ماں کو کلہاڑی کے وار سے موت کے گھاٹ اُتار دیا
  • سرکاری حج سکیم کے واجبات جمع کروانے کا آخری موقع
  • قصور، ناخلف بیٹے نے دوسری شادی کرنے پر ماں کو کلہاڑی کے وار سے موت کے گھاٹ اُتار دیا
  • اندھی گولیاں، خودکشیاں اور ہلاکتیں
  • جہلم میں گرین ٹریکٹر اسکیم کے تحت کسانوں میں ٹریکٹرز تقسیم