ملک کی برآمدات مالی سال 26 کی پہلی سہ ماہی یعنی جولائی سے ستمبرتک کے عرصے میں 3.83 فیصد کمی کے بعد 7.60 ارب ڈالر پر آگئی ہیں۔

پاکستان ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں برآمدات 7.91 ارب ڈالر رہی تھیں۔

اعداد و شمار کے مطابق درآمدات میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے اور پہلی سہ ماہی میں یہ 13.

49 فیصد بڑھ کر 16.97 ارب ڈالر تک جا پہنچی ہیں، جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 14.95 ارب ڈالر تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان پر 19 فیصد ٹیرف کا نفاذ، پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر مگر کیسے؟

ستمبر 2025 میں برآمدات 2.50 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال اسی ماہ میں 2.84 ارب ڈالر تھیں، اس طرح 11.71 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

دوسری جانب درآمدات اس ماہ 5.84 ارب ڈالر رہیں جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 5.13 ارب ڈالر تھیں۔

ستمبر میں تجارتی خسارہ 45.83 فیصد اضافے کے ساتھ 3.34 ارب ڈالر تک جا پہنچا، جو گزشتہ سال اسی ماہ میں 2.3 ارب ڈالر تھا۔

مزید پڑھیں: پاک امریکا تجارتی معاہدہ پاکستانی معیشت کے لیے کتنا اہم ہے؟

تاہم ماہانہ بنیاد پر برآمدات میں 3.64 فیصد اضافہ ہوا اور اگست کے 2.42 ارب ڈالر کے مقابلے میں ستمبر میں برآمدات 2.50 ارب ڈالر رہیں۔

درآمدات بھی اگست کے مقابلے میں 10.53 فیصد بڑھیں، نتیجتاً ماہانہ تجارتی خسارہ 16.33 فیصد اضافے کے بعد 3.34 ارب ڈالر ہوگیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ملکی برآمدات میں کمی کی بڑی وجہ ٹیکسٹائل شعبے کی گرتی ہوئی کارکردگی ہے، جو کل برآمدات کا 60 فیصد بنتا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی ترسیلات زر اور برآمدات میں اضافہ، وفاقی حکومت نے ماہانہ معاشی آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین عاصم انعام کے مطابق عالمی منڈی میں کپاس کی قیمتوں میں نمایاں کمی اور توانائی کے بڑھتے ہوئے اخراجات برآمدات پر منفی اثر ڈال رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے دوران کپاس کی قیمت 1.50 ڈالر فی پاؤنڈ سے کم ہو کر 64 سینٹس رہ گئی جس سے ٹیکسٹائل صنعت کے منافع پر دباؤ بڑھ گیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر برآمد کنندگان کو بجلی 7 سینٹس فی یونٹ کے حساب سے فراہم کی جائے تو 2 سے 3 سال میں ٹیکسٹائل کی برآمدات 25 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں کتنے ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے؟

دوسری جانب ادارہ شماریات کے مطابق جولائی سے اگست میں خدمات یعنی سروسز کی برآمدات 11.73 فیصد اضافے کے ساتھ 1.4 ارب ڈالر رہیں جبکہ گزشتہ سال یہ 1.25 ارب ڈالر تھیں۔

اسی عرصے میں خدمات کی درآمدات بھی 15.37 فیصد بڑھ کر 2.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ اس طرح خدمات کے شعبے میں تجارتی خسارہ 16.94 فیصد اضافے کے ساتھ 707 ملین ڈالر تک جا پہنچا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن برآمد کنندگان برآمدات پاکستان ادارہ شماریات ٹیکسٹائل درآمدات سہ ماہی عاصم انعام

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن برآمد کنندگان برا مدات پاکستان ادارہ شماریات ٹیکسٹائل درا مدات سہ ماہی جو گزشتہ سال اسی ارب ڈالر تھیں ارب ڈالر رہیں فیصد اضافے کے میں برآمدات ارب ڈالر تک کی برآمدات کے مطابق سہ ماہی

پڑھیں:

ایل این جی قیمتوں میں1.97 فیصد تک کا مزید اضافہ کردیا گیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی قیمتوں میں1.97 فیصد تک کامزید اضافہ کر دیا گیا۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے نومبرکے لیے ایل این جی کی قیمتوں کانوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق سوئی سدرن کے سسٹم پر ایل این جی کی قیمت میں 0.22 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ جبکہ سوئی ناردرن کے سسٹم پر ایل این جی 0.17 ڈالرز فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگی کی گئی ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق سوئی ناردرن کے لیے ایل این جی کی نئی قیمت 12.40 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یومقرر کی گئی ہے جبکہ سوئی سدرن کے لیےایل این جی کی نئی قیمت11.45ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ہوگی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اوگرا نےاکتوبر کے لیے ایل این جی 2 فیصد تک مہنگی کی تھی، اوگرا نےستمبرکے لیے ایل این جی کی قیمتوں میں2.63 فیصد تک اضافہ کیا تھا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • آٹو سیکٹر سے اچھی خبر ،فنانسنگ میں 33 فیصد اضافہ
  • ایل این جی قیمتوں میں1.97 فیصد تک کا مزید اضافہ کردیا گیا
  • نئی شوگر ملز کے قیام کی اجازت، ٹیکسٹائل برآمدات و خوردنی تیل کی درآمدات پر خدشات بڑھ گئے
  • ترسیلات زر میں اضافہ، مگر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ برقرار
  • کرپٹو مارکیٹ میں شدید مندی؛ بٹ کوائن ایک ہفتے میں 13 فیصد گر گیا
  • 92 فیصد تاجروں نےصورتحال منفی قراردیدی،گیلپ سروے
  • 92 فیصد کاروباری طبقے نےصورتحال منفی قراردیدی،گیلپ سروے
  • پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں سالانہ بنیاد پر 17 فیصد اضافہ ریکارڈ
  • مقامی آئی ٹی کمپنیوں کی برآمدات میں 2025 میں نمایاں اضافہ
  • 2025 میں پہلی بار مقامی آئی ٹی سیکٹر کی برآمدات میں اضافہ