کراچی:

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نے صوبائی کابینہ کا اجلاس 6 اکتوبر کو دوپہر 2 بجے طلب کرلیا ہے۔

اجلاس کا ایجنڈا 34 نکات پر مشتمل ہے۔ کابینہ اجلاس کے دوران ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی سے متعلق امور زیر بحث آئیں گے۔ علاوہ ازیں صوبے میں ٹائر پائرو لائسز پلانٹس کے آپریشن پر پابندی کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا۔

اجلاس میں نیشنل ڈیٹرمنڈ کنٹریبیوشن (NDC) 3.

0 سے متعلق مسودہ رپورٹ پیش کی جائے گی، جب کہ مختلف محکموں کی کارکردگی اور ترقیاتی منصوبوں پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال متوقع ہے۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ویمنز ورلڈکپ: پاکستانی ٹیم سے ہاتھ ملانے سے متعلق بی سی سی آئی کا موقف سامنے آگیا

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے بھارت اور پاکستان کی ویمنز ٹیموں کے درمیان میچ سے قبل مصافحے کے حوالے سے اپنا مؤقف واضح کر دیا ہے۔

بی سی سی آئی نے ہٹ دھرمی برقرار رکھتے ہوئے ایشیا کپ کے بعد آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ کو بھی سیاست میں گھسیٹنےکا فیصلہ کیا ہے۔

بی سی سی آئی سیکرٹری دیوجیت سائیکیا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ معاملے  پر ہماری پالیسی وہی ہے جو  پچھلے ہفتے تھی۔

انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے تمام قوائد و ضوابط پر عمل کیا جائے گا لیکن اس بات کی کوئی یقین دہانی نہیں دی جا سکتی کہ بھارت اور پاکستان کی کھلاڑیاں آپس میں ہاتھ ملائیں گی۔

خیال رہے کہ آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ میں پاک بھارت میچ  پانچ اکتوبر کو سری لنکا کے شہر کولمبو میں کھیلا جائے گا۔

اس سے قبل ایشیا کپ میں بھی بھارتی ٹیم نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم سے ہاتھ نہیں ملایا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • مشاق احمد سمیت تمام پاکستانیوں کی رہائی کیلیے بااثر یورپی ملک سے رابطے میں ہیں،اسحق ڈار
  • افغانستان پر چہار ملکی کا اجلاس 6 اکتوبر کو ماسکو میں ہوگا
  • افغانستان پر بڑی بیٹھک، چار ملکی اجلاس پیر کو ماسکو میں ہوگا
  • 4 ماہ سے لاپتا 2 بھائیوں میں سے ایک عدالت پہنچ گیا
  • چین کےساتھ تعاون خلاتک پہن چکا،جنگوں کےبجائےمعاشی ترقی کاسوچنا ہوگا،صدرزرداری
  • جنگ نہیں ترقی کا سوچنا ہوگا، پورا مشرق چین کیساتھ مل کرکام کرے گا، صدر زرداری
  • 7 اکتوبر کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں 2025 کے پہلے سپرمون کا نظارہ کیا جائے گا
  • ویمنز ورلڈکپ: پاکستانی ٹیم سے ہاتھ ملانے سے متعلق بی سی سی آئی کا موقف سامنے آگیا
  • ٹرمپ کا بیس نکاتی منصوبہ، امن کا وعدہ یا اسرائیل کی جیت؟