کے پی حکومت دہشتگردی کیخلاف جنگ میں وفاق اور افواج کے ساتھ ہے: مزمل اسلم
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
پشاور (ویب ڈیسک) مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبر پختونخوا حکومت وفاق اور افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جس نے صوبائی ایکشن پلان بنایا ہے، ہم وفاق کے ساتھ ایک پیج پر ہیں لیکن سیاسی غلط فہمیاں پیدا کر دی جاتی ہیں، دہشت گردی کے خاتمے میں کے پی حکومت تعاون کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کو 7 ارب روپے جاری کئے ہیں، بلٹ پروف گاڑیاں بھی اسی لئے آئیں کہ دہشت گردوں سے مقابلہ کر سکیں، انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن میں عوام کے نقصانات کا ازالہ کے پی حکومت پورا کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت افغان مہاجرین کی باعزت واپسی چاہتی ہے، پاکستان سے اب تک جتنے مہاجرین گئے اس میں سے 80 فیصد کے پی سے گئے، وفاقی حکومت نے ایک روپے کا تعاون بھی نہیں کیا، مہاجرین کی واپسی کے اخراجات کے پی حکومت نے دیئے، دیگر صوبوں سے یہاں مہاجرین کے آنے کے مسئلے کو قانون نافذ کرنے والے ادارے دیکھ رہے ہیں۔
مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ اور محکمہ داخلہ مل کر کام کر رہے ہیں، وفاقی حکومت نے آئی ڈی پیز کے پیسے بھی روکے ہوئے ہیں، آئی ڈی پیز کو مہینے کے 40 کروڑ روپے ہم دے رہے ہیں، باجوڑ اور دیگر علاقوں سے بے گھر افراد کو ساڑھے تین ارب روپے ادا کئے گئے، وفاق خیبر پختونخوا کا مقروض ہے۔
مشیر خزانہ نے مزید کہا کہ اے ڈی پی کی 4 ماہ میں دو اقساط آجانی چاہیے تھیں لیکن ایک روپے نہیں دیا، ہماری یہی جنگ ہے کہ ضم اضلاع کو این ایف سی میں شامل کیا جائے، پہلے چار ماہ میں این ایف سی 65 ارب روپے کم آئے ہیں، وفاق سے 40 ارب روپے ڈویلپمنٹ کے کم آئے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا کے پی حکومت ارب روپے
پڑھیں:
جسٹس (ر) جواد ایس خواجہ کی وفاق کیخلاف آئینی درخواست، 27ویں ترمیم چیلنج
جسٹس جواد ایس خواجہ(فائل فوٹو)۔سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے وفاق کے خلاف آئینی درخواست دائر کر دی۔
جسٹس جواد ایس خواجہ نے درخواست آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی ہے، جس میں 27ویں ترمیم کو چیلنج کیا گیا ہے۔
درخواست کے مطابق سپریم کورٹ کا آئینی دائرہ اختیار کسی اور عدالت یا فورم کو منتقل نہیں کیا جا سکتا۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے صحافیوں نے سوال کیا کہ کیا سینیٹ میں نمبر پورے ہیں؟ جس پر اسحاق ڈار نے کہا کہ جی انشاء اللّٰہ۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت آئین میں ایسی کسی ترمیم کو کالعدم قرار دے جو سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار کم کرے۔
اس میں مزید استدعا کی گئی کہ درخواست کے فیصلے تک 27ویں ترمیم کے متنازعہ حصوں پر عملدرآمد روکا جائے۔