—فائل فوٹو

کراچی ایئر پورٹ پر کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس چوری کے گھپلے سامنے آئے ہیں جن میں ایف بی آر نے کروڑوں روپے کا سامان ضبط کر لیا۔

ایف بی آر کے مطابق سامان کو گڈز ڈیکلریشن، کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس ادا کیے بغیر باہر نکالا جا رہا تھا، فراڈ میں غیر ملکی گراؤنڈ ہینڈلنگ کمپنی کے ملازمین اور درآمد کنندگان ملوث پائے گئے۔

یہ بھی پڑھیے کسٹمز کراچی کے 2 افسران کو 120 روز کے لئے معطل کر دیا

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اس فراڈ کا انکشاف قابلِ اعتماد انٹیلی جنس معلومات موصول ہونے پر ہوا، بر وقت کارروائی کے نتیجے میں 10 کروڑ 30 لاکھ روپے مالیت کی ایک کھیپ ضبط کر لی۔

ایف بی آر نے کہا ہے کہ دو کھیپیں جعلی گیٹ پاسز کی بنیاد پر دھوکہ دہی سے کلیئر کی جا چکی تھیں، کسٹمز ایئر پورٹ کراچی نے 2 ایف آئی آرز درج کرا کے کمپنی کے ملازمین کو گرفتار کر لیا۔

ایف بی آر نے بتایا ہے کہ جعلی طریقہ کار سے مجموعی طور پر 5 کھیپیں غیر قانونی طور پر باہر نکالی گئیں، ان 5 کھیپوں کی کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس چوری کا کُل تخمینہ 38 کروڑ 40 لاکھ روپے ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس ایف بی ا ر

پڑھیں:

لندن سے چوری شدہ گاڑی کی کراچی میں موجودگی، انٹرپول سے ٹریکرز ایکٹیویٹی لاگ طلب

فائل فوٹو

لندن سے چوری شدہ گاڑی کی کراچی میں موجودگی کی اطلاع پر پاکستان نے انٹرپول سے ٹریکرز ایکٹیویٹی لاگ مانگ لیا۔

برطانیہ کے ہیروگیٹ سے نومبر 2022 میں چوری شدہ گاڑی کے کراچی پہنچنے کے معاملے پر اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل (اے وی ایل سی) نے انٹرنیشنل پولیس (انٹرپول) کو جوابی مراسلہ بھیج دیا ہے اور گاڑی کے سیٹلائٹ ٹریکر کی فروری 2025 سے تاحال ٹریکرز ایکٹیویٹی لاگ مانگ لیا ہے۔

اے وی ایل سی کے ایس ایس پی امجد شیخ نے بتایا کہ ٹریکر لاگ میں یہ جانچ کی جائے گی کہ گاڑی کن کن ممالک کی لوکیشنز سے گزری ہے، مہنگی یورپی گاڑیوں میں عموماً سیٹلائٹ ٹریکرز نصب ہوتے ہیں، اس لیے ٹریکر ایکٹیویٹی لاگ ہمیں گاڑی کے روٹ اور ممکنہ شمولیت کاروں کے بارے میں اہم شواہد فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ انٹرپول کی جانب سے موصول ہونے والے ابتدائی خط میں گاڑی کی موجودہ لوکیشن کورنگی روڈ، اعظم بستی بتائی گئی تھی، اس اطلاعات کی روشنی میں کراچی پولیس کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ 

لندن سے چوری کروڑوں مالیت کی لگژری گاڑی ڈیفنس سے برآمد

کراچی لندن سے چوری کروڑوں روپے مالیت کی لگژری گاڑی...

ایس ایس پی امجد شیخ نے کہا کہ جب چوری شدہ گاڑی پکڑی جائے گی تو تفتیش سے معلوم کیا جائے گا کہ یہ گاڑی پاکستان میں کیسے داخل ہوئی، ممکن ہے گاڑی کے ساتھ جعلی یا ناقص دستاویزات بھی ہونگے جس کی بنیاد پر گاڑی کو ایشیا میں اسمگل کیا گیا ہو یہ بھی تفتیش کا ایک رخ ہوگا۔

واضح رہے کہ یہ گاڑی نومبر 2022 میں برطانیہ کے علاقے ہیروگیٹ سے چوری ہوئی تھی اور اب کراچی میں اس کی موجودگی سے متعلق انٹرنیشنل اور مقامی سطح پر تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • ایف آئی اے کی کارروائی، 2 ملزمان سے کروڑوں مالیت کی کرنسی برآمد کرلی
  • غیر قانونی سگریٹس معاشی ومالی استحکام کیلیے خطرہ بن گئے
  • کراچی ایئرپورٹ پر کارروائی، کروڑوں مالیت کے لیپ ٹاپس سمیت الیکٹرونک سامان ضبط، ملزمان گرفتار
  • پنجاب حکومت کا بڑا اقدام، دفاتر میں روایتی سسٹم ختم، کروڑوں کی بچت ہوگی
  • پنجاب کے دفاتر میں ڈیجیٹل سسٹم رائج ،کروڑوں روپے کی بچت متوقع
  • لندن سے چوری شدہ گاڑی کی کراچی میں موجودگی، انٹرپول سے ٹریکرز ایکٹیویٹی لاگ طلب
  • ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی میں کروڑوں روپے کے گھپلے بے نقاب
  • کراچی، اورنگی ٹاؤن میں پولیس مقابلہ، دو ڈاکو زخمی، تین گرفتار، اسلحہ و سامان برآمد
  • کراچی میں چوری کی واردات، معروف کامیڈین کی گاڑی گھر کے باہر سے چوری