data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے میں سرکاری دفاتر کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے تاریخی قدم اٹھا لیا ہے، اب سول سیکریٹریٹ سمیت تمام محکموں میں روایتی فائل سسٹم ختم کردیا گیا ہے اور تمام کارروائی ڈیجیٹل نظام کے ذریعے کی جائے گی۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق  پنجاب حکومت کے ترجمان نے کہاکہ اس فیصلے سے نہ صرف کروڑوں روپے کی بچت ہوگی بلکہ انتظامی امور میں شفافیت اور رفتار بھی بڑھے گی۔

چیف سیکریٹری پنجاب آفس کے ترجمان کے مطابق سول سیکریٹریٹ اور حکومت پنجاب کی تمام کاغذی کارروائی کو مکمل طور پر ڈیجیٹلائز کردیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے موجودہ تمام ہارڈ کاپی فائلز اکٹھی کرلی گئی ہیں، جو آئندہ ای فائلنگ اینڈ آفس آٹومیشن سسٹم (ای فاس) پر اپ لوڈ کی جائیں گی،  اب تمام سرکاری کارروائیاں اور فائلز صرف ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر ہی دستیاب ہوں گی۔

ترجمان کے مطابق اس اقدام کے نتیجے میں اسٹیشنری کی مد میں کروڑوں روپے کی بچت متوقع ہے،  80 فیصد سے زائد اسٹیشنری کا بجٹ ختم کردیا جائے گا جبکہ دفاتر میں پیپر ورک کے اخراجات میں نمایاں کمی ہوگی۔

انہوں نے مزید کہاکہ   اس کے ساتھ ساتھ کسی بھی دفتر میں فائل کو غیر ضروری طور پر روکنے کی صورت میں چیف سیکریٹری آفس کو خودکار طریقے سے الرٹ جاری ہوگا تاکہ تاخیر ختم کی جا سکے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اب تمام فائلز ای فاس پر اپ لوڈ ہوں گی اور ہر فائل کو باآسانی ٹریک کیا جا سکے گا۔ اس ڈیجیٹل نظام کے تحت ہر فائل کا ریکارڈ محفوظ رہے گا اور ضرورت پڑنے پر فوری طور پر کسی بھی سطح پر دستیاب ہوگا۔

پنجاب حکومت کے مطابق یہ قدم صوبے کو جدید طرز حکمرانی کی طرف لے جانے کی ایک اہم پیش رفت ہے اور مستقبل میں دیگر شعبوں کو بھی مرحلہ وار ڈیجیٹلائز کیا جائے گا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پنجاب حکومت

پڑھیں:

پنجاب میں احتجاج، جلسوں اور دھرنوں پر پابندی برقرار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: پنجاب میں جلسے ،جلوس، دھرنوں پر پابندی برقرار ہے،اس حوالے سے حکومت پنجاب نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع کر دی۔

 محکمہ داخلہ پنجاب کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق پنجاب میں ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں، اجتماع اور ایسی تمام سرگرمیوں پر موجود پابندی میں ہفتہ 22 نومبر تک دفعہ 144 کے تحت توسیع کی گئی ہے۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ دفعہ 144 کے تحت چار یا زائد افراد کے عوامی مقامات پر جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی۔ اسی طرح پنجاب بھر میں ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔

پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے تحت لاو ¿ڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہے جبکہ اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم پر مکمل پابندی ہے۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کےلیےکیا گیا۔

حکومت پنجاب نے دہشت گردی اور امن عامہ کے خدشات کے پیش نظر احکامات جاری کیے۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے واضح کیا کہ دفعہ 144 کے تحت پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازہ اور تدفین پر نہیں ہوگا۔

اسی طرح سرکاری فرائض کی انجام دہی پر موجود افسران و اہلکار اور عدالتیں پابندی سے مثتنا ہیں۔

ترجمان نے واضح کیا کہ لاو ¿ڈ ا سپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبہ کےلیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سکیورٹی خطرات کے پیش نظر عوامی جلوس و دھرنا دہشت گردوں کےلیے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے اور شرپسند عناصر عوامی احتجاج کا فائدہ اٹھا کر اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کےلیے ریاست مخالف سرگرمیاں کر سکتے ہیں۔

 محکمہ داخلہ پنجاب نے ہفتہ 22 نومبر تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے اور عوامی آگاہی کیلئے نوٹیفیکیشن کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی ہدایت کی گئی ہے۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت نے کالعدم ٹی ایل پی کے خلاف دیگر صوبوں میں کارروائی کے لیے وفاق سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا
  • سیاسی موت کے پروانے پر خوشدلی سے دستخط کرکے آیا ہوں، انوار الحق
  • پنجاب میں احتجاج، جلسوں اور دھرنوں پر پابندی برقرار
  • اسلام آباد میں مسلح ڈاکوؤں کی پولیس پر فائرنگ، 3 گرفتار، اسلحہ برآمد
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع
  • وفاقی حکومت کا شوگر سیکٹر مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ، پنجاب میں 27 شوگر ملز نے کرشنگ شروع کردی
  • الیکشن کمیشن نے طلال چوہدری کو نوٹس جاری کر دیا
  • پنجاب حکومت کا کرشنگ میں تاخیر کرنے والی شوگر ملز کے خلاف کریک ڈاون کا فیصلہ
  • کرکٹرسرفراز احمد کو پی سی بی میں اہم ذمہ داریاں تفویض
  • ای کامرس کے فروغ کیلیے ورک فورس روڈ میپ کی ضرورت