پورٹ قاسم عالمی رینکنگ میں نمایاں، دنیا کی نویں تیزی سے ترقی کرتی کنٹینر بندرگاہ قرار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: پاکستان کی معیشت کے لیے ایک اہم سنگ میل عبور ہوگیا، پورٹ قاسم کو بین الاقوامی ادارے کی تازہ رپورٹ میں دنیا کی نویں سب سے زیادہ ترقی کرنے والی کنٹینر بندرگاہ قرار دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق کنٹینر پورٹ پرفارمنس انڈیکس (CPPI) 2024 میں 400 سے زائد عالمی بندرگاہوں کا تجزیہ کیا گیا، جس میں پورٹ قاسم نے محض چار برسوں میں 35.
وفاقی وزیر برائے میری ٹائم افیئرز جنید انور چوہدری نے اس پیش رفت کو قومی فخر کا لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی پالیسی اصلاحات، مؤثر قوانین اور ڈیجیٹلائزیشن نے اس کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا،کارگو آٹومیشن، ریئل ٹائم ٹریکنگ اور جدید سہولیات نے پاکستان کی بندرگاہی صنعت کو عالمی معیار پر لا کھڑا کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے طویل عرصے سے رکے ہوئے ڈریجنگ منصوبے کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد بڑے جہازوں کی آمد و رفت ممکن ہوگی اور تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ نئے برتھس اور اسٹوریج سہولیات سے برآمدی استعداد میں بھی خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔
چیئرمین پورٹ قاسم ریئر ایڈمرل (ر) معظم الیاس نے اس کامیابی کو افرادی قوت کی محنت، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور اختراعی اقدامات کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پیش رفت پاکستان کو خطے کے ایک ابھرتے ہوئے لاجسٹکس حب کے طور پر اجاگر کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی، گوادر اور پورٹ قاسم مل کر ایک جدید سمندری مثلث تشکیل دے رہے ہیں، جس سے نہ صرف تجارتی لاگت کم ہوگی بلکہ پاکستان عالمی سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش مارکیٹ بن جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بشریٰ بی بی فیض حمید کیلئے کام کرتی تھیں، خواجہ آصف
میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے اکانومسٹ کی خبر کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی مکمل طور پر فیض حمید اور جنرل باجوہ کے کنٹرول میں تھے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی سابق انٹیلی جنس سربراہ جنرل فیض حمید کے لیے کام کرتی تھیں، بشریٰ بی بی کی دی گئی معلومات چند روز میں درست ثابت ہو جاتی تھیں۔ میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے اکانومسٹ کی خبر کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی مکمل طور پر فیض حمید اور جنرل باجوہ کے کنٹرول میں تھے، جنرل عاصم منیر کی رپورٹ پر بانی پی ٹی آئی نے ناراض ہو کر انہیں ہٹا دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ سنگین مذاق کیا گیا، طاقت کے لیے ایک خاتون کو لانچ کیا گیا، چار پانچ سال کی لوٹ مار ایک منصوبے کے تحت کی گئی۔ لوٹ مار کے پیسے سے بانی پی ٹی آئی کو حصہ ملتا تھا، باقی پیسہ باہر گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف سپریم کورٹ میں پلان کے تحت فیصلے ہوئے۔ پنجاب جیسے صوبے کے ساتھ سنگین مذاق ہوا، آکسفورڈ سے پڑھ کر بھی یہ سب کرنا افسوسناک ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عدلیہ کے تبادلوں پر نیا قانون دنیا کے مطابق ہے، جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس کے خواب دیکھے ہوئے تھے وہ نہ بن سکے، عدلیہ آزاد ہونی چاہیے مگر ثاقب نثار اور اعجاز الاحسن والے انداز میں نہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ فیض حمید عدالتوں اور بانی پی ٹی آئی دونوں کو کنٹرول کر رہے تھے، ملک کی کمانڈ جادو ٹونے کے حوالے کر دی گئی تھی، بشریٰ بی بی دشمن ملک کے ہاتھ لگ جاتیں تو سنگین خطرات پیدا ہو سکتے تھے۔