بھارتی فوج کے سربراہ جنرل اپیندرا دویدی نے پاکستان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آئندہ کوئی تنازعہ ہوا تو بھارت وہ صبر و ضبط نہیں دکھائے گا جو آپریشن سندور کے دوران دکھایا گیا تھا۔

سرگنگا نگر میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کے عزم کو آزمانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے اور دہشت گردی کی سرپرستی فوری طور پر ختم کرنی چاہیے۔ اگلی بار بھارت ضبط کا مظاہرہ نہیں کرے گا، کارروائی ایسی ہوگی کہ پاکستان کو سوچنا پڑے گا کہ وہ دنیا کا حصہ رہنا چاہتا ہے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیے: مودی کی پالیسیوں پر تنقید، سابق بھارتی آرمی چیف کا جنگ کے بجائے سفارتی حل پر زور

انہوں نے کہا کہ اپریل 22 کے پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد پاکستان کے اندر دہشت گردی کے ٹھکانوں پر کی گئی کارروائی نے پوری قوم پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ یہ جنگ صرف فوج کی نہیں بلکہ پورے ملک کی ہے۔ سندور کے اسباق نے فوجیوں اور شہریوں دونوں کے حوصلے بلند کیے ہیں۔

آپریشن کے حوالے سے انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارت نے صرف دہشت گردوں کے اڈوں، تربیتی مراکز اور ان کے سرپرستوں کو نشانہ بنایا، کسی بے گناہ شہری کو نقصان نہیں پہنچایا گیا۔

دوسری طرف پاکستان نے بین الاقوامی میڈیا کو حالیہ تنازع میں بھارتی کارروائیوں سے عام شہریوں کی ہلاکت کے ثبوت پیش کیے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آپریشن سندور انڈیا بھارتی فوج پاکستان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انڈیا بھارتی فوج پاکستان پاکستان کو

پڑھیں:

ویمنز ورلڈکپ: بی سی سی آئی نے پاک بھارت کھلاڑیوں کے مصافحے سے راہِ فرار اختیار کرلی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے ایک بار پھر اپنی ضد اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آئی سی سی ویمنز ورلڈکپ سے قبل پاکستان ٹیم کے ساتھ مصافحے کے معاملے پر اپنا مؤقف پیش کر دیا ہے۔

بھارتی بورڈ کے مطابق 5 اکتوبر کو سری لنکا کے شہر کولمبو میں شیڈول پاک بھارت ویمنز میچ میں کھلاڑیوں کے درمیان ہاتھ ملنے کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی کے سیکرٹری دیوجیت سائیکیا نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کے حوالے سے بورڈ کی پالیسی وہی ہے جو گزشتہ ہفتے ایشیا کپ کے دوران اختیار کی گئی تھی۔

انہوں نے وضاحت کی کہ کرکٹ کے تمام بین الاقوامی قوائد و ضوابط پر عمل کیا جائے گا، تاہم بھارت اور پاکستان کی کھلاڑیوں کے آپس میں ہاتھ ملانے سے متعلق کوئی یقین دہانی نہیں دی جا سکتی۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ حالیہ ایشیا کپ کے دوران بھی بھارتی ٹیم نے میچ سے قبل پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ ملانے سے انکار کر کے کھیل کو سیاست کی نذر کر دیا تھا۔ اس رویے پر شائقین اور ماہرین کرکٹ نے بھارتی ٹیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اب ورلڈکپ میں بھی اسی قسم کے مؤقف کے باعث خدشہ ہے کہ ایک بار پھر اسٹیڈیم کے ماحول پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ پاک بھارت میچ ویمنز ورلڈکپ کے اہم ترین مقابلوں میں سے ایک سمجھا جا رہا ہے اور دونوں ملکوں کے کرکٹ شائقین اس کے شدت سے منتظر ہیں، تاہم بی سی سی آئی کا یہ رویہ کھیل کی روح کے خلاف سمجھا جا رہا ہے اور کرکٹ سے وابستہ حلقے اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ کھیل کو کھیل ہی رہنے دیا جائے، سیاست کو اس میں شامل کر کے کھلاڑیوں کے درمیان کھیل کے جذبے کو متاثر نہ کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • معرکہ حق میں جگ ہنسائی ،بھارت نے آپریشن سندور ٹو کی تیاری شروع کردی
  • پاکستان کو سوچناپڑے گا   دنیا کے نقشے پر رہنا چاہتا ہے یا نہیں ،بھارتی آرمی چیف کی بڑھک
  • بھارتی وزیر دفاع کی سرکریک پر پاکستان کو دھمکی
  • متنازعہ سر کریک پر بھارت کی پاکستان کو دھمکی
  • مودی سرکار نے ویمنز ورلڈ کپ کو بھی نشانے پر رکھ لیا ،بھارت کا کرکٹ سے کھلواڑ جاری
  • ویمنز ورلڈکپ: بی سی سی آئی نے پاک بھارت کھلاڑیوں کے مصافحے سے راہِ فرار اختیار کرلی
  • ویمنز ورلڈکپ: پاکستانی ٹیم سے ہاتھ ملانے سے متعلق بی سی سی آئی کا موقف سامنے آگیا
  • بلوچستان میں بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی
  • ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: بھارت کا پاکستان سے مصافحے سے گریز کا امکان برقرار