فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو انسٹیٹیوٹ نے اعلان کیا ہے کہ اس کی نمائندہ کانفرنس کے نویں ایڈیشن میں 600 سے زیادہ ممتاز مقررین اور 20 سربراہانِ مملکت شرکت کریں گے۔

یہ انسٹیٹیوٹ کے قیام کے بعد سے اب تک کا سب سے بڑا اور بااثر اجتماع ہوگا، جو سرمایہ کاری، جدت طرازی اور عالمی ترقی کے سنگم پر مکالمے اور عملی اقدامات کے لیے ’ایف آئی آئی 9‘ کی حیثیت کو دنیا کے نمایاں ترین پلیٹ فارم کے طور پر اجاگر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی سفیر کی ملاقات، ریاض میں 9ویں فیوچر انویسٹمنٹ فورم میں شرکت کی دعوت قبول

یہ کانفرنس 27 تا 30 اکتوبر 2025 کو ریاض میں منعقد ہوگی، جس کا عنوان ’خوشحالی کی کلید‘ ہے۔

اس موقع پر دنیا بھر کے رہنما، سرمایہ کار، پالیسی ساز، سی ای اوز، مؤجدین اور تبدیلی لانے والے افراد ایک ساتھ جمع ہوں گے تاکہ مشترکہ عالمی خوشحالی کے لیے حل تلاش کیے جا سکیں۔

ایف آئی آئی انسٹیٹیوٹ کے ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین اور قائم مقام سی ای او رچرڈ اتیاس نے کہاکہ خوشحالی اقوام، معیشتوں اور افراد کی مشترکہ آرزو ہے۔ 600 سے زیادہ مقررین اور 20 سربراہانِ مملکت کی شرکت اس بات کی عکاس ہے کہ پائیدار ترقی، ٹیکنالوجی میں جدت اور انسانی ترقی کے اگلے دور کی تشکیل کے لیے عملی حکمتِ عملی وضع کرنا کس قدر ضروری ہو چکا ہے۔

ایف آئی آئی کے اس ایڈیشن میں اعلیٰ سطحی اجلاس، انٹرایکٹو فورمز اور مشترکہ ورکنگ گروپس شامل ہوں گے جو اہم مسائل پر توجہ دیں گے جو درج ذیل ہیں۔

• غیر یقینی عالمی معاشی حالات میں شمولیتی ترقی کے مواقع پیدا کرنا۔

• مصنوعی ذہانت اور نئی ٹیکنالوجیز کے ذمہ دارانہ استعمال کو فروغ دینا۔

• ماحولیاتی استحکام اور پائیدار توانائی کی منتقلی کو آگے بڑھانا۔

• اختراع، کاروباری قیادت اور نئی نسل کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانا۔

• شمالی و جنوبی دنیا کے درمیان پل تعمیر کر کے مساوات اور مواقع کو فروغ دینا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو سمٹ، پاک سعودیہ کے لیے کتنی اہم ہوگی؟

فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو اس غیر معمولی عالمی قیادت کے اجتماع کے ذریعے دنیا بھر کے شہریوں کے لیے خوشحالی کی راہیں کھولنے، عملی حل فراہم کرنے، عالمی شراکت داریوں کو فروغ دینے اور انسانیت کی خدمت پر مبنی سرمایہ کاریوں کو آگے بڑھانے کا مقصد رکھتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ریاض غیر یقینی معاشی حالات فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ریاض غیر یقینی معاشی حالات فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس وی نیوز ترقی کے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان آزاد کشمیر کے عوام کی سماجی و معاشی ترقی کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے، دفتر خارجہ

دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان آزاد کشمیر کے عوام کی عزت، حقوق اور سماجی و معاشی ترقی کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کے عوام اپنے شہری و سیاسی حقوق آزادانہ طور پر استعمال کرتے ہیں۔ 

ترجمان کے مطابق پاکستان آزاد کشمیر کے عوام کی عزت، حقوق، پرامن احتجاج اور سماجی و معاشی ترقی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔یہ عزم آئینی ذمے داری کے ساتھ کشمیری عوام سے پاکستان کے اخلاقی وعدے کی عکاسی کرتا ہے۔

ترجمان کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ بھارت نے طاقت کے استعمال اور بنیادی آزادیوں کے انکار کو کشمیری عوام کی آواز دبانے کا ہتھیار بنا رکھا ہے۔

ترجمان کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوششیں اور شہری آزادیوں کا انکار تشویشناک ہے۔ بھارت آزاد کشمیر پر بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے اقوام متحدہ چارٹر اور عالمی قوانین کی ذمے داریوں کو تسلیم کرے۔

ترجمان کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے احترام میں مضمر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں گوگل اے آئی پلس پلان سے ڈیجیٹل ترقی اور تعلیمی مواقع میں اضافہ
  • سعودی ٹیلی کمیونیکیشنز گروپ کا پاکستان میں اے آئی ہب قائم کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان آزاد کشمیر کے عوام کی سماجی و معاشی ترقی کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے، دفتر خارجہ
  • پورٹ قاسم عالمی رینکنگ میں نمایاں، دنیا کی نویں تیزی سے ترقی کرتی کنٹینر بندرگاہ قرار
  • پورٹ قاسم دنیا کی نویں سب سے زیادہ ترقی کرنے والی بندرگاہ قرار
  • ترقی پذیر ممالک باہمی تعاون سے معاشی استحکام میں کوشاں، انکٹاڈ
  • موجودہ حالات میں پاکستان کو سب سے زیادہ معاشی استحکام کی ضرورت ہے، گورنر سندھ
  • شہباز شریف کے دورہِ ریاض میں بڑے فیصلوں کی تیاری، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے معاشی اقدامات کا اعلان متوقع
  • آزاد کشمیر کے موجودہ حالات انتہائی تشویشناک ہیں، دانشمندانہ حکمتِ عملی کی اشد ضرورت ہے: چوہدری محمد سرور