اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) دفاعی تجزیہ کار فاران جعفری کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف دو محاذ کھولنے کی تیاری کر رہا ہے، وہ اپنی ساکھ بحال کرنے کیلئے پاکستان کے کچھ علاقے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ اس مقصد کیلئے بھارت یا تو آزاد کشمیر میں قبضہ کرے گا یا پھر وہ پاکستان کے خلاف جنگ چھیڑے گا، جب پاکستان مشرقی محاذ پر مصروف ہوگا تو مغربی محاذ پر طالبان خیبر پختونخوا کے کچھ علاقوں پر قبضہ کرلیں گے۔

اپنی ایک طویل ایکس پوسٹ میں فاران جعفری نے کہا کہ تمام علامات بتاتی ہیں کہ اگلے تنازعے میں بھارت پاکستان کے خلاف دو محاذی جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔

معرکہ حق کے بعد پاکستان اور پاکستانی افواج کا دنیا میں قد بڑھا ہے، ناصر جنجوعہ

بھارتی سٹریٹجک قیادت اچھی طرح سمجھتی ہے کہ چین کے حمایت یافتہ پاکستان نے اس سال کے شروع میں نہ صرف بھارتی افواج کو عسکری طور پر شکست دی بلکہ اس نے سٹریٹجک توازن کو بھی اپنی طرف منتقل کر دیا۔ "یہ وہی بات ہے جو میں نے مئی میں کہی تھی، مگر اُس وقت زیادہ تر لوگ، بشمول پاکستانی، میری بات کو مبالغہ سمجھ رہے تھے اور پاکستانی کامیابی کے مطلب کو سمجھ نہیں پائے۔ مگر بھارت پوری طرح سمجھ رہا ہے، چاہے وہ عوامی سطح پر انکار کرے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بھارت کو نہ صرف پاکستان کو ایک واضح اور دکھائی دینے والی فوجی شکست دینی ہوگی بلکہ اسے دوبارہ سٹریٹجک توازن کو اپنی طرف پلٹانا ہوگا ۔"

پاکستان ویمنزٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں پہلی بار بھارتی ٹیم کو آل آؤٹ کردیا ، تاریخ رقم کرنے میں ڈیانا بیگ کا اہم کردار

فاران جعفری کے مطابق  اگر بھارت وہ جغرافیائی و سیاسی حیثیت دوبارہ حاصل کرنا چاہتا ہے جو اس نے کھو دی، اور اگر بی جے پی اگلے بڑے انتخابات جیتنا چاہتی ہے۔ تو اسے ایسا انداز اپنانا ہوگا کہ چاہے پاکستان کی جوابی کاروائی کچھ بھی ہو، وہ بھارت کے عسکری اور سٹریٹجک اقدامات کے سامنے توازن  قائم نہ کر سکے۔

تجزیہ کار کے مطابق اسی لیے بھارتی اہلکار اب پہلے سے کہیں زیادہ سنجیدگی سے پاکستان کے خلاف علاقائی نقصان مسلط کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ "کیونکہ علاقائی نقصان ایسی چیز ہے جسے کوئی بھی جیت یا تلافی کر کے پورا نہیں کر سکتا ۔ چاہے آپ کتنے ہی لڑاکا طیارے مار گرائیں یا مراکز پر حملے کریں۔ اور اسی بنا پر میں سمجھتا ہوں کہ بھارت پاکستان کے خلاف ایک مضبوط دو محاذی صورتِ حال متعارف کروانے کی تیاری کر رہا ہے۔"

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان سیاسی درجہ حرارت بڑھنے لگا، بلاول بھٹو کے ترجمان نے پنجاب حکومت سے مناظرے کی آفر قبول کرلی

انہوں نے اپنے تجزیے میں کہا کہ نئے تنازعے میں  بھارت دو چیزوں کی امید کرے گا: یا تو وہ پاکستان سے کچھ علاقے، خاص طور پر کشمیر اور اس کے قریب کے علاقے، اپنے قابو میں لے آئے ، یا پھر اس کے نئے طالبان اتحادی خیبر پختونخوا کی سرحدی پٹی کے ساتھ  کچھ علاقے اس وقت اپنے کنٹرول میں لے لیں جب پاکستان بھارت سے نمٹ رہا ہو۔ بنیادی طور پر جو بھی فائدہ پہنچے، وہی کام آئے گا۔

فاران جعفری کا کہنا ہے کہ  پاکستان کے لیے بھارت کے خلاف ہر وقت تیار رہنا ضروری ہے (جیسا کہ ہمیشہ رہتا ہے)، اس سے بھی زیادہ ضروری ہے کہ پاکستان اندرونی اُن عناصر کو بےاثر کرے جو طالبان کے حامی ہیں۔

کوئٹہ اور گردونواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے ، لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: بھارت پاکستان کے خلاف کی تیاری کر رہا ہے فاران جعفری

پڑھیں:

بھارت نے کشمیریوں کے خلاف باقاعدہ جنگ چھیڑ رکھی ہے، حریت کانفرنس

مودی حکومت کے اقدامات ظلم و جبر، نگرانی اور نفسیاتی جنگ پر مبنی نو آبادیاتی ایجنڈے کی عکاسی کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے کیونکہ بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے نہتے کشمیریوں کے خلاف باقاعدہ جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فورسز مقبوضہ جموں و کشمیر میں من گھڑت الزامات پر گھروں پر چھاپے مار رہی ہیں، ڈاکٹروں اور بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کر رہی ہیں اور انسانی حقوق کی دیگر سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو ہمیشہ کے لیے حل کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ ایڈوکیٹ منہاس نے کہا کہ بھارتی فورسز آزادی پسند کشمیریوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے مقبوضہ علاقے میں اندھا دھند چھاپے اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کر رہی ہیں۔

10 نومبر کو لال قلعہ کے واقعے کے بعد سے سینکڑوں بے گناہ کشمیریوں کو جن میں ڈاکٹر، ماہرین تعلیم اور طلباء شامل ہیں، من گھڑت الزامات پر گرفتار کیا گیا ہے اور دہشت گردی کی جھوٹی کہانیاں گھڑی جا رہی ہیں۔ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون یواے پی اے اور پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA) جیسے کالے قوانین کو بغیر ثبوت یا منصفانہ ٹرائل کے من مانی گرفتاریوں کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ گھروں پر چھاپے مارے جاتے ہیں، جائیدادوں پر قبضہ کیا جاتا ہے اور لوگوں کو تلاشی کے بہانے ہراساں کیا جاتا ہے جبکہ ”وائٹ کالر عسکریت پسندی” کا لیبل لگا کر جان بوجھ کر پیشہ ور افراد کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ یہ کارروائیاں اختلاف رائے کو دبانے، تعلیم کو جرم بنانے اور آزادی کا مطالبہ کرنے پر کشمیریوں کو سزا دینے کی کوشش ہے۔ مودی حکومت کے اقدامات ظلم و جبر، نگرانی اور نفسیاتی جنگ پر مبنی نو آبادیاتی ایجنڈے کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل جبر کے باوجود کشمیری عوام کا جذبہ آزادی غیر متزلزل ہے۔ انہوں نے کہا کشمیریوں کو دہشت زدہ کرنے اور ظلم کا نشانہ بنانے پر بھارت کو بین الاقوامی سطح پر جوابدہ بنایا جانا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کے خلاف جنگ میں فیلڈ مارشل نے میری مشاورت سے فیصلے کیے، وزیر اعظم
  • بھارت کے خلاف جنگ میں فیلڈ مارشل نے میری مشاورت سے فیصلےکیے، وزیر اعظم
  • آئندہ مون سون کیلئے تیاری کی ہدایت، صوبوں سے ملکر منصوبہ سازی کی جائے: وزیراعظم
  • معرکہ حق، بھارت عسکری میدان کے بعد معاشی محاذ پر بھی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور
  • معرکہ حق میں شاندار حکمت عملی، بھارت عسکری میدان کے بعد معاشی محاذ پر بھی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور
  • امریکی کانگریس کا بھارت کے خلاف جنگ میں پاکستان کی فتح کا اعتراف،اہم ترین رپورٹ جاری
  • اسحاق ڈار کی قطری وزیراعظم سے غیر رسمی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر گفتگو
  • شیخ حسینہ: سزائے موت کا فیصلہ!
  • بھارت نے کشمیریوں کے خلاف باقاعدہ جنگ چھیڑ رکھی ہے، حریت کانفرنس
  • چار محاذ، ایک ریاست؛ پاکستان کی بقا کی حقیقی لڑائی