Jasarat News:
2025-10-05@23:32:00 GMT

شمع جونیجو کا چرچا !!

اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251006-03-3

 

عبدالتواب شیخ

شمع جونیجو کا تعلق ہمارے آبائی شہر سے ملحقہ شہر کوٹری سے ہے، کہتے ہیں کہ بچپن سے شمع جونیجو کو ڈراموں میں کام کرنے کا جنون تھا اور وہ اس جنون میں جدوجہد کر کے کسی نہ کسی طرح پاکستان ٹیلی ویژن تک پہنچ گئیں اور چھوٹے سے کردار سے اپنے ایکٹنگ کیرئیر کی ابتداء کی، شمع جونیجو کا کیرئیر ابھی ابتدائی مرحلے میں ہی تھا کہ جمشید قاضی کی نظر شمع جونیجو پر ٹھیر گئی اور وہ ان کے عشق میں مبتلا ہوگئے، جمشید قاضی اسٹیٹ بینک کے سابق گورنر کی فیملی سے ہیں وہ یعنی اے جی این قاضی کے بھائی بی جی این قاضی کے پوتے ہیں۔ جمشید قاضی کے والد سندھ یونیورسٹی میں پروفیسر تھے، انہوں نے ٹی وی پر شمع جونیجو کو کیا دیکھا وہ ان کے ساتھ شادی پر اصرار کرنے لگے اور پھر عشق نے منزل پائی اور دونوں کی فیملی کے درمیان یہ شادی طے ہوگئی، اسی درمیان جمشید قاضی جو خود بھی پولیس میں اعلیٰ عہدے پر فائز تھے انہیں یو این مشن پر سوڈان میں تعینات کیا گیا۔ جمشید قاضی ’’امن فورس‘‘ میں ملک سے باہر رہے جہاں سے وہ فیملی سمیت لندن منتقل ہوگئے اور اب مستقل طور پر لندن میں ہی رہائش پذیر ہیں۔

شمع جونیجو نے لندن میں رہتے ہوئے سفارتی حلقوں میں وسیع تعلقات قائم کر لیے اور پھر وہ اقوم متحدہ میں سفارت کاروں سے اپنے تعلقات کو مزید وسعت دیتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ بھی رابطے قائم کرنے میں کامیاب ہو گئیں، اسی اثر رسوخ کو بروئے کار لاتے ہوئے انہوں نے پاکستان کی ان سیاسی جماعتوں کی اعلیٰ قیادت تک بھی رسائی حاصل کرلی جو خفیہ طور پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حامی ہیں۔ شمع جونیجو اس وقت تک یہ سب کام خفیہ طور پر انجام دیتی رہی ہیں تاہم اب ان کے لیے مزید چھپنا ممکن نہیں اب وہ روشنی میں ’’ظاہر‘‘ ہو چکی ہیں۔ شمع جونیجو اس وقت منظر پر آئیں جب وہ وزیراعظم شہباز شریف کے خصوصی طیارے میں لندن سے نیویارک پہنچیں، شمع جونیجو کو طیارے میں نجانے کیا سوجھی کہ انہوں نے طیارے سے ایک ٹویٹ کیا اور اپنے سفرکے بارے میں بتایا، اس ٹویٹ نے تو جیسے بھونچال پیدا کردیا، نا معلوم مداخلت پر وہ ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی گئی لیکن تیر کمان سے نکل چکا تھا، سوشل میڈیا ایکٹو ہوچکا تھا اور اب بہت سی ان دیکھی نگاہیں شمع جونیجو کے تعاقب میں لگ چکی تھیں۔

شمع جونیجو اعلیٰ سطح سے منظوری کے بغیر کسی پاس، کسی اجازت نامے یا دعوت نامے یا اتھارٹی لیٹر، آئی ڈی کارڈ وغیرہ کے بغیر بھلا کیسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پاکستانی وفد میں شریک ہو کر پہنچ سکتی تھیں اور کس طرح انہیں نائب وزیر اعظم یا وزیر خارجہ کے قریب کی نشست مل سکتی تھی؟ وزارت خارجہ کی بھونڈی وضاحتوں کو کوئی بھی تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کے پیچھے شمع جونیجو کی موجودگی کی تصویر جنگل کی آگ کی طرح دنیا میں پھیل چکی ہے، مہدی حسن کی غزلیں سننے کے شوق میں خواجہ آصف کی وہ کلاس ہوئی کہ الامان الحفیظ لیکن اب کیا ہوت جب چڑیاں چگ گئی کھیت۔ شمع جونیجو کو جس مقام تک پہنچنا تھا وہ پہنچ گئی، اب وضاحتوں اور تردیدوں سے گلو خلاصی ہونے والی نہیں، لوگ بخوبی سمجھتے ہیں کہ پردے کے پیچھے کیا چل رہا ہے، دکھایا کچھ جا رہا ہے ہو کچھ اور ہی رہا ہے۔ (معمولی قطع برید کے ساتھ غازی صلاح الدین صاحب کی دیوار سے)

عبدالتواب شیخ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شمع جونیجو کو

پڑھیں:

قاضی نثار احمد پر ہونیوالے بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، علامہ بشارت حسین زاہدی

اپنے ایک مذمتی بیان میں قم المقدسہ میں نمائندہ قائد ملت جعفریہ پاکستان کا کہنا تھا کہ یہ حملہ علاقے کے پُرامن ماحول کو سبوتاژ کرنے اور بدامنی و فرقہ واریت پھیلانے اور مذہبی منافرت کی آگ بھڑکانے کی گہری سازش کا حصہ ہے۔ ہم اس مذموم سازش کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قم المقدسہ میں نمائندہ قائد ملت جعفریہ پاکستان اور مدیر دفتر علامہ بشارت حسین زاہدی نے امیر اہل سنت والجماعت گلگت بلتستان محترم قاضی نثار احمد صاحب پر ہونے والے بزدلانہ حملے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ علاقے کے پُرامن ماحول کو سبوتاژ کرنے اور بدامنی و فرقہ واریت پھیلانے اور مذہبی منافرت کی آگ بھڑکانے کی گہری سازش کا حصہ ہے۔ ہم اس مذموم سازش کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ علامہ بشارت زاہدی کا کہنا تھا کہ اس بزدلانہ کارروائی کے لیے نگر کالونی جیسی پرامن جگہ کا انتخاب کرنا خود ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔

یہ انتخاب واضح طور پر ظاہر کرتا ہے کہ سازشی عناصر کا اصل مقصد صرف ایک شخص نہیں، بلکہ پورے علاقائی امن کو تباہ کرنا ہے۔ تمام انتظامیہ اور سکیورٹی اداروں سے پُرزور مطالبہ ہے کہ وہ ان سازشی عناصر کو جلد از جلد بے نقاب کریں اور ان کے ناپاک ارادوں کو ناکام بنائیں۔ ہم گلگت بلتستان کے تمام محب وطن اور باشعور شہریوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ مسلکی تفریق سے بالاتر ہو کر اتحاد و اتفاق اور بھائی چارے کو مضبوط کریں۔ دشمن کو شکست دینے کا واحد طریقہ یہی اتحاد و یکجہتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قاضی احمد :اساتذہ کے عالمی دن پر گرلز ہائی اسکول میں تقریب کا انعقاد
  • قاضی نثار احمد پر ہونیوالے بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، علامہ بشارت حسین زاہدی
  • گلگت ; دہشت گردوں کی مولانا قاضی نثار کے قافلے پر فائرنگ
  • گلگت میں امیر اہلسنت والجماعت قاضی نثار احمد کے قافلے پر فائرنگ
  • انسدادِ شدت پسندی قانون امن کے فروغ میں سنگِ میل ثابت ہوگا، ڈاکٹر احمد جاوید قاضی
  • شمع جونیجو: وزارت خارجہ کٹہرے میں؟
  • سیلاب متاثر ہ علاقوں میں سروے جلد مکمل کر کے بحالی کا عمل شروع ہونا چاہیے: مسرت جمشید چیمہ
  • ہم نے شمع جونیجو کا نام اس وفد میں نہیں بھیجا تھا، اسحاق ڈار کی وضاحت
  • شمع جونیجو کس وفد کے ساتھ اقوام متحدہ گئیں؟ اسحاق ڈار کی وضاحت