ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی شہروں کو ’جنگی میدان‘ قرار دے کر نیشنل گارڈ تعینات کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے شکاگو کو ’جنگی علاقہ‘ قرار دیتے ہوئے شہر میں وفاقی فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔
یہ فیصلہ مقامی ڈیموکریٹ رہنماؤں کی سخت مخالفت کے باوجود کیا گیا۔ ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے دفاع میں کہا کہ شکاگو واقعی جنگی زون بن چکا ہے۔
مزید پڑھیں: حماس نے امن منصوبے پر عملدرآمد سے انکار کیا تو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے، ٹرمپ کی دھمکی
ادھر ریاست الینوائے کے گورنر جی بی پرٹزکر نے الزام لگایا کہ ریپبلکن رہنما جان بوجھ کر افراتفری پیدا کر رہے ہیں تاکہ فوجی مداخلت کا جواز بنایا جا سکے۔ فیڈرل کورٹ نے اس سے قبل اوریگن میں ایسی ہی تعیناتی کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
نئی پیشرفت سے امریکا میں قانون نافذ کرنے کے اختیارات پر سیاسی کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹرمپ شکاگو وار زون.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا شکاگو وار زون
پڑھیں:
بنگلہ دیش کے مشیر قومی سلامتی کی اعلیٰ امریکی عہدیداروں سے ملاقاتیں، دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال
بنگلہ دیش کے مشیر برائے قومی اور روہنگیا معاملے پر اعلیٰ نمائندے ڈاکٹر خلیل الرحمان نے واشنگٹن ڈی سی میں امریکی حکومت کے سینیئر عہدیداران سے ملاقاتیں کی ہیں۔
ڈاکٹر خلیل الرحمان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انڈر سیکریٹری برائے سیاسی امور ایلیسن ہوکر سے ملاقات کی، جنہوں نے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کی قیادت اور عبوری حکومت کی جانب سے آئندہ فروری میں ہونے والے انتخابات سے متعلق اقدامات پر امریکہ کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش اور امریکا کے درمیان محصولات سے متعلق جامع مذاکرات کا دوبارہ آغاز
اس موقع پر دونوں فریقین نے علاقائی سیاسی و سیکیورٹی امور پر بھی گفتگو کی۔ ایلیسن ہوکر نے روہنگیا مسئلے کے حل کے لیے بنگلہ دیش کی کوششوں کی حمایت کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر خلیل الرحمان نے اقوام متحدہ کی بین الاقوامی کانفرنس برائے روہنگیا میں امریکا کی جانب سے اعلان کردہ 60 ملین ڈالر امداد پر شکریہ ادا کیا۔
ڈاکٹر خلیل الرحمان نے امریکی محکمہ خارجہ کے دیگر اعلیٰ حکام سے بھی الگ الگ ملاقاتیں کیں، جن میں نکول چولک پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری اور اینڈریو ہیروپ ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری شامل تھے۔ ان ملاقاتوں میں دوطرفہ امور پر وسیع تر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے امریکی اسسٹنٹ ٹریڈ نمائندے برینڈن لنچ سے بھی ملاقات کی، جس میں حالیہ ٹیرف مذاکرات کے بعد کی پیش رفت پر گفتگو ہوئی۔
ڈاکٹر خلیل الرحمان نے امریکا کے ساتھ تجارتی خسارے میں کمی کے لیے بنگلہ دیش کے عزم کو دہرایا اور درخواست کی کہ جیسے جیسے خسارہ کم ہوتا جائے، امریکا ٹیرف میں مزید نرمی پر غور کرے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش، حسینہ واجد کو امریکا سے کیا توقعات ہیں؟
برینڈن لنچ نے یقین دہانی کروائی کہ معاہدے پر عملدرآمد کے دوران اس درخواست پر مکمل غور کیا جائے گا، خاص طور پر جب دوطرفہ تجارتی فرق مزید کم ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکا بنگلہ دیش مشیر قومی سلامتی ملاقاتیں وی نیوز