شکاگو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے شکاگو کو ’جنگی علاقہ‘ قرار دیتے ہوئے وہاں فوجی دستے تعینات کرنے کا اعلان کردیا۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکا بھر میں بڑھتی ہوئی سیاسی کشیدگی کے دوران صدر ٹرمپ کی جرائم اور امیگریشن کے خلاف سخت پالیسی کو ڈیموکریٹس نے اختیارات کے ناجائز استعمال کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

شکاگو میں بھی مقامی ڈیموکریٹک حکام نے ٹرمپ کے اقدام کی سخت مخالفت کی ہے۔ اسی دوران ایک جج نے ایک اور ڈیموکریٹک شہر پورٹ لینڈ میں فوج بھیجنے کے وائٹ ہاؤس کے حکم کو معطل کر دیا ہے۔

اس نئے تنازع کی ابتدا اس وقت ہوئی جب ٹرمپ نے ہفتے کی رات شکاگو میں نیشنل گارڈ کے 300 اہلکاروں کی تعیناتی کی منظوری دی۔

امریکا کی سیکرٹری ہوم لینڈ سکیورٹی کرسٹی نوم نے حکومت کے اس اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ’شکاگو دراصل ایک جنگی علاقہ بن چکا ہے‘۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اس سے قبل دارالحکومت واشنگٹن میں بھی نیشنل گارڈز تعینات کرچکے ہیں۔

امریکا میں ہونے والے ایک حالیہ سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ 42 فیصد شہری امریکی شہروں میں نیشنل گارڈ کی تعیناتی کے حق میں ہیں جبکہ 58 فیصد اس کی مخالفت کرتے ہیں۔

ٹرمپ نے منگل کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ ’اندرونی جنگ‘ کے لیے فوج کا استعمال کر سکتے ہیں، انہوں نے آج ایک غلط دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ’پورٹ لینڈ جل کر راکھ ہو رہا ہے، ملک بھر میں بغاوت پھیل چکی ہے‘۔

ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور ایوانِ نمائندگان کے ریپبلکن اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’واشنگٹن میں نیشنل گارڈ کے دستے حقیقی معنوں میں ایک جنگی زون سے نمٹ رہے ہیں‘۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ٹرمپ کی حماس کو غزہ جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کیلئے اتوار تک کی ڈیڈ لائن

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے اتوار کی شام 6 بجے تک کا وقت ہے، حماس کے پاس معاہدہ کرنے کا یہ آخری موقع ہے، معاہدے پر دیگر ممالک دستخط کرچکے ہیں۔ امریکی صدر نے حماس کو دھمکی دی کہ حماس معاہدہ نہیں کرسکا تو اس کو سخت نتائج بھگتنا پڑیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو غزہ جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کے لیے ڈیڈ لائن دے دی۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ حماس کے پاس معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے اتوار کی شام 6 بجے تک کا وقت ہے، حماس کے پاس معاہدہ کرنے کا یہ آخری موقع ہے، معاہدے پر دیگر ممالک دستخط کرچکے ہیں۔ امریکی صدر نے حماس کو دھمکی دی کہ حماس معاہدہ نہیں کرسکا تو اس کو سخت نتائج بھگتنا پڑیں گے، معاہدہ کرنے سے حماس کے جنگجوؤں کی بھی جان بچ جائے گی۔

ٹرمپ نے فلسطینیوں کو بھی خبردار کیا کہ بے گناہ فلسطینی غزہ شہر کو خالی کر کے محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔ خیال رہے کہ رواں ہفتے امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے 20 نکاتی غزہ امن معاہدے کا اعلان کیا تھا اور کہا کہ اس پر تمام مسلم اور عرب ملکوں نے اتفاق کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مودی جواب دے کہ روس، پاکستان کو فوجی مدد کیوں فراہم کررہا ہے، کانگریس
  • پاکستان سمیت 8 ممالک کا حماس کے امریکی امن منصوبے پر ردعمل کا خیر مقدم
  • اسرائیل نے انخلا کی ابتدائی لائن پر رضامندی ظاہر کر دی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • صیہونی وزیراعظم نے غزہ میں فوجی کارروائیاں تیز کرنے کا عندیہ دیدیا
  • حماس کا جواب، ڈونلڈ ٹرمپ کا اسرائیل سے غزہ میں فوری حملے روکنے کا مطالبہ
  • داؤد یونیورسٹی انتظامیہ کا آمرانہ رویہ قبول نہیں،  اسلامی جمعیت طلبہ کا پٹیشن دائر کرنے کا اعلان
  • ٹرمپ کی حماس کو غزہ جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کیلئے اتوار تک کی ڈیڈ لائن
  • ملکی مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کیلئے لبنانی فوج و سکیورٹی فورسز کو 230 ملین ڈالر کی امریکی امداد
  • ڈیپوٹیشن پر تعینات 17گریڈ کے آفیسر کاڈیپوٹیشن ختم کرنے کاحکم