ججوں کے استعفےکے متن سے ان کا سیاسی اور ذاتی ایجنڈا واضح ہوگیا، رانا ثنااللہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہےکہ مستعفی ججز سیاسی ججز تھے، ان لوگوں کو عہدوں پر رہنا زیب نہيں دیتا۔وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے جسٹس منصور اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے پر ردعمل دیتے ہوئےکہا کہ ججوں کے استعفےکے متن سے ان کا سیاسی اور ذاتی ایجنڈا واضح ہوگیا۔ ججوں کا ایجنڈا حکومت کے خلاف تھا۔اس کے علاوہ ایک اور انٹرویو میں رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ مستعفی ججز اپنے سیاسی اور ذاتی مفادات کے لیےکوششیں کرتے رہے، مستعفی ججز کے خط کےمندرجات سیاسی تقریر ہیں، مستعفی ججز استعفے میں ایک چیز بھی نہیں بتاسکےکہ کس طرح 27 ویں ترمیم آئین پر حملہ ہے، سپریم کورٹ کو کیسے ٹکڑےکیا گیا ججز اس کی نشاندہی کرتے۔ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں ہوتا رہا ہےکہ 7 ایک طرف اور 8 دوسری طرف ہیں، زیب نہیں دیتا کہ یہ لوگ ان عہدوں پر بیٹھے ہوں، آئین میں ترمیم کرنا پارلیمنٹ کا اختیار ہے، استعفے اور ججز کے مؤقف کے بارے میں صدر مملکت فیصلہ کریں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مستعفی ججز
پڑھیں:
سپریم کورٹ کے ججوں کے استعفے پر اسد قیصر کا ردعمل
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی کے رکن اسد قیصر سپریم کورٹ سے مستعفی ہونے والے جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وکلا کو ان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے استعفی دے دیا ہے اور میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جتنی وکلا تنظیمیں اور مزدور تنظیمیں ہیں ان کو ان کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے۔اسد قیصر نے کہا کہ کل دو بجے ہمارا اجلاس ہوگا جس میں اگلے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا اور حکومتی اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیا قانون میں ترمیم اس طرح ہوتی ہے، ایک بار ترمیم کر کے پھر کہنا کہ یہ ایسا نہیں ویسا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف جو کہتا ہے ووٹ کو عزت دو اور وہ عام طور پر نہیں آتے ہیں لیکن کل آگئے۔
" مرے قلم کا سفر رائیگاں نہ جائے گا" جسٹس منصور علی شاہ نے استعفیٰ کا اختتام احمد فراز کی نظم "محاصرہ" کے اشعار سے کیا
مزید :