اماراتی شناخت، شہریت و کسٹم اتھارٹی نے یو اے ای میں مقیم غیرملکیوں کی جانب سے اپنے دوستوں کے لیے وزٹ ویزے جاری کرانے کے نئے ضوابط جاری کردیئے ہیں۔

شناخت و شہریت اتھارٹی کا کہنا ہے کہ امارات میں مقیم کوئی بھی غیرملکی اگر اپنے پہلے درجے کے رشتہ دار کو وزٹ پر بلانے کا خواہش مند ہو تو لازمی ہے کہ اس کی ماہانہ تنخواہ 4 ہزار درھم سے کم نہ ہو۔

اتھارٹی کا مزید کہنا ہے کہ قانونی طورپر مقیم غیرملکی کی جانب سے دوسرے یا تیسرے درجہ کے رشتہ دار کے لیے وزٹ ویزہ جاری کرانے کی صورت میں ماہانہ تنخواہ کی کم از کم حد 8 ہزار درھم مقرر کی گئی ہے۔

امارات میں مقیم غیرملکی دور کے رشتہ دار یا دوست کے لیے ویزہ جاری کرانے کی درخواست دے تو اس صورت میں اس کی ماہانہ تنخواہ کم از کم 15 ہزاردرھم ہونا لازمی ہے۔

خیال رہے اس سے قبل امارات میں 4 نئی اقسام کے وزٹ ویزے متعارف کرائے جاچکے ہیں جن میں منصوعی ذہانت کے ماہرین ، تفریح و تقریبات اور کروز شپ و لیژر بوٹس سے متعلق افراد کی کیٹگری شامل تھی۔

اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ضوابط کے مطابق ہر قسم کے ویزے کے لیے قیام کی مدت اور اس میں کی جانے والی توسیع کی شرائط بھی ان کے مطابق طے کی جاتی ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی رپورٹ جمع نہ کرانے پر عدالت برہم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی ( اسٹاف رپورٹر )سندھ ہائی کورٹ نے آج کے ایم سی لانڈھی کایٹج انڈسٹریز کے الاٹیز کی آئینی پٹیشن کی سماعت کی۔ ہائیکورٹ کی ڈبل بینچ جسٹس محمد یوسف سعید اور جسٹس عبدالمبین لاکھو پر مشتمل ہے، عدالت نے بورڈ آف ریونیو کے وکیل سے کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی زمین کی سروے رپورٹ کے بارے میں استفسار کیا تو بورڈ آف ریونیو کے وکیل نے اس کے لیے عدالت سے مزید وقت مانگا جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور ممبر ریونیو بورڈ کو 11 دسمبر کو ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔ عدالت نے سماعت کے دوران سرکاری وکلا کی سرزنش کرتے ہوئے سوال کیا کہ آپ ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی زمین کی سروے رپورٹ 13 ماہ گزرنے کے بعد بھی پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ جس پر بورڈ آف ریونیو کے وکیل نے مختلف عذر پیش کیے جنہیں عدالت نے رد کر د۔یا اس موقع پر الاٹیز کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ میونسپل کمشنر اور کے ایم سی کے وکلا بھی آج عدالت میں موجود نہیں انہیں بھی طلب کیا جائے الاٹیز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ زمین کے ایم سی نے 1993 میں بیروزگار نوجوانوں کو الاٹ کی تھی جس کیلیے ان سے کروڑوں روپے وصول کیے گئے مگر 33 سال گزرنے کے بعد بھی 2334 الاٹیز پلاٹوں سے محروم ہیں اس موقع پر پٹیشنر اور کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز ایکشن کمیٹی کے چیئرمین محمود حامد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کے الاٹیز اپنے پلاٹوں کے حصول اور لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی آباد کاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • کے ایم سی لانڈھی کاٹیج انڈسٹریز کی رپورٹ جمع نہ کرانے پر عدالت برہم
  • کراچی: بدر کمرشل فیز 5 میں خاتون کی موت کیسے ہوئی؟ گُتھی نہ سلجھی
  • قومی کرکٹرز کو مختلف لیگز کےلیے این او سی جاری
  • حیدرآباد ،واٹر کارپوریشن میں نئے چیف آئی ٹی آفیسر کی تعیناتی
  • برطانیہ میں برف باری کا خطرہ‘ زرد انتباہ جاری
  • کراچی: ڈیفنس میں نئی نویلی دلہن کی موت پر شوہر کا کزن زیرِ حراست
  • پی ٹی آئی رہنما جنید افضل ساہی کی سزا معطلی کی درخواست ، فریقین کو نوٹس
  • پیپلز پارٹی اور کشمیر کے عوام کا رشتہ تین نسلوں پر محیط ہے، کوئی سازش اسے کمزور نہیں کر سکتی، بلاول بھٹو
  • پاکستان میں بنکرنگ کےلیے تاریخ کا پہلا لائسنس جاری، جنید انوار چوہدری
  • اوورسیز پاکستانیوں بالخصوص برطانیہ میں مقیم افراد کیلئے نادرا الرٹ جاری