حماس کی غزہ کا انتظام عبوری فلسطینی انتظامیہ کے سپرد کرنے پر آمادگی‘ پاکستان کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251006-08-29
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان سمیت تمام وزرائے خارجہ نے حماس کی جانب سے غزہ کا انتظام ایک عبوری فلسطینی انتظامی کمیٹی کے سپرد کرنے کی آمادگی کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ جاری اعلامیہ کے مطابق وزرات خارجہ نے صدر ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل سے بمباری فوری روکنے اور تبادلے کے معاہدے پر عمل درآمد شروع کرنے کے مطالبے کا خیر مقدم کیا، خطے میں امن کے قیام کے لیے ان کی کوششوں کو سراہا۔وزرات خارجہ نے اس پیش رفت کو ایک جامع اور پائیدار جنگ بندی کے قیام اور غزہ کے عوام کو درپیش سنگین انسانی صورتحال کے حل کے لیے ایک حقیقی موقع قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تجاویز کے تمام پہلوؤں پر جامع مذاکرات فوراً شروع کیے جائیں تاکہ ان کے نفاذ کے طریقہ کار پر اتفاق کیا جا سکے۔وزرات خارجہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ تجاویز پر عمل درآمد، غزہ پر جاری جنگ کے فوری خاتمے اور ایک جامع معاہدے کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لال قلعہ دھماکے میں ہلاک کشمیری نوجوان سرینگر میں سپرد خاک
میاں مہر علی نے کشمیری باشندوں کو نشانہ بنائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری کشمیری قوم کو سزا نہیں دی جانی چاہئے کیونکہ کشمیری قوم دہشتگردی نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی کے لال قلعے میں 10 نومبر کو بم دھماکے میں جاں بحق ہوئے کشمیری نوجوان کی جسد خاکی آج وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع پہنچائی گئی جہاں مرحوم کو آبائی علاقہ بابا نگری، وانگتھ میں پر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد لحد کیا گیا۔ مرحوم کی آخری رسومات میں سینکڑوں مقامی شہریوں نے شرکت کی۔ دہلی بم دھماکے میں فوت ہونے والوں میں بلال احمد سنگو بھی شامل تھے۔ وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع سے تعلق رکھنے والا یہ نوجوان برسوں سے دہلی میں مزدوری کرکے اپنے اور اہل خانہ کے لئے نان شبینہ کا انتظام کر رہا تھا۔ آج صبح بلال کی جسد خاکی بابا نگری، گاندربل پہنچائی گئی جہاں اسے پر نم آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔
بلال احمد کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 10 نومبر کو ہوئے دھماکے کے بعد سے ان کا کا بلال کے ساتھ رابطہ منقطع ہوگیا تھا اور وہ اس کی عافیت کے حوالہ سے کافی پریشان تھے۔ مقامی باشندوں نے بتایا کہ تصویر وائرل ہونے کے بعد ہی وہ بلال کی شناخت کر پائے اور اس کی اطلاع انہوں نے مقامی پولیس اسٹیشن کو دی۔ مقامی باشندوں نے حکام سے متوفی کے اہل خانہ کی امداد کرنے کی اپیل کی ہے۔ ادھر کنگن کی ممبر اسمبلی میاں مہر علی نے بھی نماز جنازہ میں شرکت کی اور لواحقین کی ڈھارس بندھائی۔
بعد ازاں میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے ایم ایل اے نے کہا کہ دلسوز واقعے میں بلال احمد فوت ہوگیا اور لوگوں کو یہ معلوم ہونا چاہیئے کہ دہشتگردی کے متاثر سبھی ہیں اور خاص طور پر کشمیری قوم بھی۔ انہوں نے کشمیری باشندوں کو نشانہ بنائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی اس حوالہ سے واضح کیا ہے کہ پوری کشمیری قوم کو سزا نہیں دی جانی چاہیئے کیونکہ کشمیری قوم دہشت گردی نہیں ہے۔