ورجینیا میں امریکی بحریہ کے قیام کی 250 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا ہے کہ کیا آپ کو اسامہ بن لادن یاد ہے؟ اس کے سر میں گولی ماری گئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ورجینیا میں امریکی بحریہ کے قیام کی 250 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم افغانستان میں آسانی سے جیت سکتے تھے، ہم کوئی بھی جنگ آسانی سے جیت سکتے تھے، لیکن ہم سیاسی طور پر درست تھے، اب ہم جیت رہے ہیں، ہم اب سیاسی طور پر درست نہیں ہونا چاہتے، تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا۔ ٹرمپ نے اسامہ بن لادن کی ہلاکت کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کو اسامہ بن لادن یاد ہے؟ اس کے سر میں گولی ماری گئی تھی۔

واضح رہے ٹرمپ نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ امریکہ افغانستان میں بگرام اڈے پر دوبارہ قبضہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس دھمکی کے جواب میں طالبان حکومت کے چیف آف سٹاف فصیح الدین فطرت نے کہا کہ ہم افغان سرزمین کا ایک انچ بھی غیر ملکی افواج کو دینے کو تیار نہیں ہیں۔ وہیں طالبان حکومت کے انٹیلی جنس کے نائب سربراہ تاج میر جواد نے بھی دھمکی دی تھی کہ وہ خودکش حملے دہرائیں گے، امریکی افواج کو افغانستان واپس بھیجنے کی کسی بھی کوشش کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، خودمختاری ایک سرخ لکیر ہے اور کسی بھی غیر ملکی طاقت کو ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا حق نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ٹرمپ کی پالیسیوں سے امریکا سائنس میں عالمی برتری کھو سکتا ہے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسٹاک ہوم (انٹرنیشنل ڈیسک) نوبیل انعام دینے والی سوئیڈش کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سائنس اور تحقیق کے شعبے میں کٹوتیاں امریکا کی عالمی سائنسی برتری کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے اربوں ڈالر کی فنڈنگ ختم کی ہے، جامعات کی تعلیمی آزادی پر دباؤ ڈالا ہے اور ہزاروں سائنس دانوں کو نوکریوں سے نکالا گیا ہے۔ صرف رواں سال کے آغاز سے اب تک امریکی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ نے 2100 تحقیقاتی منصوبے ختم کیے گئے، جن کی مالیت تقریباً 9.5 ارب ڈالر ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ امریکا طویل عرصے سے دنیا کا سب سے بڑا سائنسی مرکز رہا ہے، لیکن اس کٹوتی سے ایک پوری نئی نسل تحقیق کے شعبے سے دور ہو سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ رجحان جاری رہا تو عالمی سطح پر بھی تحقیق پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور سائنس دان یورپ یا چین جیسے ممالک کا رخ کر سکتے ہیں۔ حکام نے متنبہ کیا کہ یہ صورتحال ناقابل تلافی نقصان کا باعث بن سکتی ہے، کیونکہ امریکا دنیا بھر کی سائنسی تحقیق کا اہم انجن ہے۔

انٹرنیشنل ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • بگرام ایئر بیس کسی صورت امریکا کے حوالے نہیں کریں گے: افغانستان
  • مشرق وسطیٰ کا 3 ہزار سالہ تنازع حل کے قریب، جلد خوشخبری ملے گی، ٹرمپ
  • پتا نہیں تم اتنی منفی سوچ کیوں رکھتے ہو؟ صدر ٹرمپ اسرائیلی وزیراعظم پر برس پڑے
  • امریکہ پر اسرائیلی لابی کے کنٹرول کی کہانی، امریکی افسر کی زبانی
  • امریکہ پر اسرائیلی لابی کے کنٹرول کی کہانی
  • پاکستان نے امریکہ کو بحیرہ عرب میں نئی بندرگاہ بنانے کی پیشکش کردی
  • پاکستان کی امریکا کو پسنی پورٹ ٹرمینل میں سرمایہ کاری کی پیشکش
  • غزہ امن منصوبہ ، امریکی صدر کے20 نکات مسترد،ڈرافت میں تبدیلی کی گئی،نائب وزیراعظم
  • ٹرمپ کی پالیسیوں سے امریکا سائنس میں عالمی برتری کھو سکتا ہے