پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان پر ایک بار پھر سینیٹ اور قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کردیا۔پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے درمیان لفظی گولہ باری کا سلسلہ نہ رک سکا۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان پر سینیٹ اور قومی اسمبلی میں آج بھی پیپلزپارٹی نے احتجاج کیا اور دونوں ایوانوں سے واک آؤٹ کیا، ساتھ ہی معافی مانگنے کا مطالبہ دہرایا۔سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کی حمایت مجبوری نہیں، معافی مانگنے سے کسی کی عزت نفس میں کمی نہیں آتی، کوئی صوبہ کسی کی جاگیر نہیں۔اس موقع پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھاکہ سیاست میں نرمی گرمی چلتی رہتی ہے، پیپلزپارٹی کو منالیں گے اور صدرمملکت صلح جوئی کا کردار ادا کریں گے۔ قومی اسمبلی میں بھی پیپلزپارٹی نے احتجاج اور بائيکاٹ کیا۔ راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھاکہ کوئی سمجھتا ہے کہ انہیں دیوار سے لگالے گا تو یہ اس کی سوچ ہے، جب تک کوئی مطمئن نہيں کرتا ایوان کی کارروائی کا حصہ بننا مشکل ہے۔انہوں نے کہاکہ غیر ذمہ دارانہ بیانات سے ہر پاکستانی کو تکلیف پہنچی ہے، اس تنازع کو انتہا تک نہیں لےجانا چاہتے لیکن افہام و تفہیم کو کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم تو بڑے بڑے ڈکٹیٹرز کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کھڑے رہے۔ان کا مزید کہناتھاکہ ایسا نہ ہو یہاں صوبائیت کی بو پھیل جائے، ہم وفاق کو کمزور کرنے والے نہیں پاکستان کھپے کا نعرہ لگانے والے لوگ ہیں۔دوسری جانب صدر آصف زرداری نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو کراچی بلالیا اور ٹیلی فون پر گفتگو میں محسن نقوی سے سندھ اور پنجاب حکومتوں کے درمیان کشیدگی پر گفتگو کی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

مسلم لیگ ن سے سیاسی تناو ، پیپلز پارٹی نے سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی واک آوٹ کر دیا

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )پیپلز پارٹی نے سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی واک آوٹ کر دیا، راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہمیں مطمئن کرنے تک پارلیمانی کارروائی میں شریک نہیں ہوں گے ۔

تفصیلات کے مطابق  راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے، آزاد کشمیر کے معاملے  کو کنٹرول کیا، غیر ذمہ دارانہ بیانات سے تکلیف پہنچی ہے، سب سے بڑھ کر ہماری قیادت کی عزت کی بات ہے، وہ الفاظ میں یہاں دہرا نہیں سکتا اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، مطمئن کرنے تک ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں بن  سکتے، ہمارے پارلیمانی لیڈر پنجاب کی سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے، یہ باتیں ہم میثاق جمہوریت کے بعد بھول گئے تھے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پورے پاکستان کا ہے، ہم آہنگی ہونے تک آگے نہیں بڑھا جاسکتا۔

پیپلز پارٹی عدم اعتماد لائے، ہم ساتھ دینے کے لیے تیار ہیں ، اسد قیصر

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہم آپس میں الجھ پڑے تو کیسے معاملہ آگے بڑھے گا؟ پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی، ہم پر الزامات لگانے سے کسی کی سیاست چمکے تو افسوسناک ہے، اس صورتحال میں ہم اس ایوان سے واک آوٹ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سیلاب آیا، جس پر ہم سب کو پریشانی تھی، بلاول بھٹو کا کسی جماعت،حکومت یا شخصیت کے خلاف کوئی بیان بتا دیں، بلاول بھٹو نے حب الوطنی،بی بی اور زرداری کا بیٹا ہونے کا حق دیا کیا، ہم پنجابی ہیں لیکن پہلے پاکستانی ہیں، بلاول بھٹو تو وزیراعلیٰ اور پنجاب حکومت کی تعریف کرتے ہیں،وزیراعلی کی عزت کرتے ہیں،ایسا نہ ہو صوبائیت کی بو پھیل جائے، ہم وفاق کمزور کرنے والے نہیں پاکستان کھپے کانعرہ لگانے والے ہیں۔ 

بھارت میں ہوٹل کا خراب کھانا کھانے سے آسٹریلوی کھلاڑیوں کی طبیعت بگڑ گئی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • نواز شریف پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں جاری بیان بازی پر کیا رائے رکھتے ہیں؟
  • مسلم لیگ ن سے سیاسی تناو ، پیپلز پارٹی نے سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی واک آوٹ کر دیا
  • ’ہم پاکستان کھپے کا نعرہ لگانے والے لوگ ہیں‘: پیپلز پارٹی کا سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی واک آؤٹ
  • شرجیل میمن اور عظمیٰ بخاری آمنے سامنے، دونوں وزیر اطلاعات کی ایک دوسرے پر الزامات
  • شرجیل میمن اور عظمیٰ بخاری آمنے سامنے، دونوں وزیر اطلاعات  کی  ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ
  • پنجاب حکومت سیلاب زدگان کی امداد سامنےلائے،پی پی
  • پنجاب حکومت سیلاب زدگان کی گئی امداد سامنے لائے،پیپلزپارٹی
  • ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں کشیدگی کم نہ ہوسکی، پنجاب اور سندھ حکومت کے ترجمان آمنے سامنے
  • پیپلزپارٹی کی معافی کا مطالبہ مسترد،تنقید کروگے تو زوردار جواب ملے گا، مریم نواز