ن لیگ اور پی پی قیادت اختلافات کو سنبھال لے گی، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 6th, October 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی قیادت اختلافات کو سنبھال لے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر اختلافات پیدا ہوئے تھے، جو دونوں پارٹیوں کی قیادت نے مل کر طے کیے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز پارٹی کی مستقبل کی قیادت ہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قیادت معاملات کو سنبھال لے گی۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام سے چیزیں درست ہوں گی۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ کشیدگی کو کم کرنے میں صدر مملکت آصف زرداری ماہر ہیں، اُن کا تجربہ طویل ہے، وہ تصادم پر یقین نہیں رکھتے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہماری قیادت بھی پیپلز پارٹی کے ساتھ تصادم نہیں چاہتی، آصف زرداری نے محسن نقوی کو بلایا ہے، یہ خوش آئند بات ہے۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف کی ایک ہفتہ قبل جنیوا میں سرجری ہوئی ہے، اب اُن کی طبیعت بہتر ہے۔ نواز شریف کی غیرموجودگی پر بہت ساری قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، ماضی میں ن لیگی قائد سے مستفید ہونے والے بہت سے لوگ ان سے متعلق غلط باتیں کر رہے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر قرۃ العین مری نے کہا ہے کہ عظمیٰ بخاری تنخواہ حلال کرتے کرتے ماسی مصیبتے بن گئی ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کل شام وطن واپس پہنچیں گے تو معاملات طے ہوجائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی خواجہ ا صف وزیر دفاع نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
بیڈ گورننس ، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کو ہٹانے کا فیصلہ، دوستین ڈومکی کی تصدیق
اسلام آباد(نیوزڈیسک)مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سینیٹر میر دوستین خان ڈومکی نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں بیڈ گورننس کے باعث سرفراز بگٹی کو ہٹانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے پارلیمانی سیکریٹری نے بھی تبدیلی کی تصدیق کر دی ۔تفصیلات کے مطابق دوستین ڈومکی نے سماء نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے نئے وزیراعلیٰ کے نام پر مشاورت شروع کر دی یے اور اِن ہاؤس تبدیلی ہو گی،نیا وزیراعلیٰ پیپلزپارٹی کا ہی ہو گا۔
پیپلز پارٹی کے پارلیمانی سیکریٹری لیاقت لہڑی نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو تبدیل کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کوشش ہے کہ کوئی نیا چہرہ سامنے لائیں، ایسا وزیراعلیٰ آئے جو بلو چستان کے مسائل حل کرے، اکثریت وزیراعلیٰ کی تبدیلی چاہتی ہے ۔
لیاقت لہڑی کا کہناتھا کہ پیپلزپارٹی کی بھی کوشش ہو گی نیا چہرہ اور مثبت چہرہ آئے، ایسا وزیراعلیٰ جو بلوچستان کے مسائل سے واقف بھی ہو اور حل کی کوشش کرے، ہم تمام دوست بیٹھ کر مشاورت کررہے ہیں کہ ایسا سی ایم لائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ارکان کی اکثریت سی ایم کو ہٹانا چاہتی ہے، چاہتے ہیں پارٹی سے کوئی اور وزیراعلیٰ آئے اور صوبے کے بدترین صورتحال کو کنٹرول کرے، نئے وزیراعلیٰ کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی، پارٹی جسے وزیراعلیٰ نامزدکرےگی اسے تسلیم کریں گے۔
ان کا کہناتھا کہ ہمیں بلوچستان اور اس کے عوام کو دیکھنا ہے، وزیراعلیٰ نے قیادت کو کچھ اور باتیں بتائی تھیں، لیکن ہم زمینی حقائق کو دیکھتے ہیں جو یکسر مختلف ہیں، ہم نے زمینی حقائق قیادت کے سامنے رکھے ہیں، قیادت جو فیصلہ کرے گی ہم لبیک کریں گے۔