Jasarat News:
2025-11-21@04:34:54 GMT

بھارت: کھانسی کے شربت میں زہریلے کیمیکل کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں کھانسی کا شربت پینے سے 14 معصوم بچوں کی ہلاکت کی تحقیقات میں دوا میں زہریلا کیمیکل پائے جانے انکشاف ہوگیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش میں کھانسی کا شربت پینے سے 14 معصوم بچوں کی ہلاکت نے ملک بھر میں تشویش کی لہر دوڑا دی۔ بھارتی وزارتِ صحت نے بتایا کہ یہ شربت معروف ماہرِ اطفال ڈاکٹر پراوین سونی نے تجویز کیا تھا، جو سرکاری ملازمت کے ساتھ اپنی نجی کلینک میں بھی بچوں کا علاج کرتے تھے۔ ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ کھانسی کے شربت میں صنعتی کیمیکل ڈائی ایتھیلین گلائکول شامل تھا، جو ایک انتہائی زہریلا مادہ ہے اور معمولی مقدار میں بھی گردوں کو شدید نقصان پہنچا کر جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ وزارتِ صحت کے مطابق دوا کے نمونوں میں 48.

6 فیصد ڈائی ایتھیلین گلائکول کی مقدار پائی گئی، جو انسانی استعمال کے لیے خطرناک حد سے کہیں زیادہ ہے۔ حکام نے بتایا کہ یہ دوا کولڈرف کے نام سے جنوبی بھارتی ریاست تمل ناڑو میں تیار کی گئی تھی۔ واقعے کے بعد مدھیہ پردیش حکومت نے نہ صرف اس دوا بلکہ متعلقہ کمپنی کی تمام مصنوعات کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ پولیس نے ڈاکٹر پراوین سونی کو گرفتار کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی ہے۔

انٹرنیشنل ڈیسک سیف اللہ

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

حکومت کا نئی شوگر ملز کے قیام پر پابندی ختم کرنیکا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی حکومت نے ٹیکسٹائل برآمدات متاثر ہونے کے باوجود ملک بھر میں نئی شوگر ملوں کے قیام پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، اس اقدام سے گنے کی کاشت میں مزید اضافے سے اربوں ڈالر مالیت کی معیاری روئی اور خوردنی تیل کی درآمدات بڑھنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے شوگر انڈسٹری کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وفاقی وزارت غذائی تحفظ آئندہ روز میں ایک سمری بھی وزیر اعظم کو ارسال کر دے گی جس میں نئی شوگر ملوں کے قیام پر پابندی ختم کرنے کی تجویز دی جائے گی۔ احسان الحق نے بتایا کہ حکومت کے اس مجوزہ فیصلے سے گنے کی کاشت میں اضافہ ریکارڈ سطح پر آجائے گا جبکہ کپاس کی کاشت میں مزید نمایاں کمی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غیر دوستانہ حکومتی پالیسیوں کے باعث پہلے ہی 300 سے زائد جننگ فیکٹریاں اور 150 سے زائد ٹیکسٹائل ملز غیر فعال ہو چکی ہیں جن میں بڑے بڑے ٹیکسٹائل گروپس کی ملز بھی شامل ہیں۔ ان عوامل کے باعث کپاس کی کھپت میں مزید کمی کے خطرات سامنے آرہے ہیں۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • یونیسیف کے وفدکاBHYاسپتال کادورہ،ویکسینیشن سینٹرکاجائزہ
  • بھارتی دہشت گردی کا انکشاف: مکتی باہنی ْآپریشن جیک پاٹٗ کے خونی منصوبے بےنقاب
  • امریکا؛ بھارتی حکومت کا بیرون ملک سکھ رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بے نقاب
  • پنجاب ڈرگ اتھارٹی کا انتباہ: متعدد ادویات اور مرہم ناقص قرار
  • کرن جوہر کا اپنی نسوانی چال ڈھال سے متعلق دلچسپ انکشاف، تبدیلی کب اور کیسے آئی؟
  • سوشل میڈیا انفلوئنسر کی پُراسرار موت، پولیس نے تحقیقات میں کیا انکشاف کیا؟
  • حکومت کا نئی شوگر ملز کے قیام پر پابندی ختم کرنیکا فیصلہ
  • بھارت میں گرل فرینڈ نے جنسی ہراسانی پر سابق دوست کی زبان چبا ڈالی
  • پاکستان پر دو بڑے سائبر حملے ناکام بنائے جانے کا انکشاف
  • تنازعہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے بین الاقوامی مداخلت کی ضرورت ہے، ڈاکٹر فائی