اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کے نام ایک تنقیدی خط لکھا ہے جس کی کاپی عدالت کے تمام ججز کو بھی بھجوائی گئی ہے۔ خط میں انہوں نے فل کورٹ میٹنگ اور عدلیہ میں مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) کے ممکنہ استعمال سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ خط کے متن کے مطابق، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے لکھا کہ مصنوعی ذہانت programmable ہوتی ہے، لہٰذا اگر روبوٹس کو کرسیِ انصاف پر بٹھایا گیا، تو ان کے فیصلے ہمیشہ ان پروگرامز کے تابع ہوں گے جو ان میں وقتاً فوقتاً فیڈ کیے جائیں گے۔ انہوں نے لکھا کہ اس دلیل کے مطابق کمپیوٹر یا روبوٹ حق یا انصاف کے معاملے میں آزادانہ رائے قائم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے اعتراف کیا کہ ماضی میں وہ اس مؤقف سے متفق نہیں تھے، تاہم فل کورٹ میٹنگ کے بعد ان کا نقطہ نظر بدل گیا ہے، اور اب وہ عدلیہ میں مصنوعی ذہانت کے بطور فیصلہ کنندگان استعمال کے ناقدین سے متفق ہیں۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے اپنے خط میں مزید کہا کہ وہ جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی فل کورٹ میٹنگ میں پیش کی گئی اختلافی آراء سے اتفاق کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت

پڑھیں:

مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف حکومتی اپیل مسترد کرنے کا تفصیلی اختلافی نوٹ جاری

اسلام آباد:

سپریم کورٹ کی جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی کا مخصوص نشستوں کے فیصلے کے خلاف حکومتی اپیل مسترد کرنے کا تفصیلی اختلافی نوٹ جاری کر دیا گیا۔

اخلافی نوٹ میں لکھا ہے کہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور الیکشن کمیشن کی نظرثانی درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔

ججز کے اختلافی نوٹ میں لکھا ہے کہ تینوں نظرثانی درخواستیں 9 جولائی 2024 کے مختصر فیصلے کے خلاف دائر کی گئیں، صرف الیکشن کمیشن نے تفصیلی فیصلے (23 ستمبر 2024) کی بنیاد پر اضافی درخواستیں جمع کرائیں۔

تفصیلی اختلافی نوٹ میں لکھا ہے کہ تمام دلائل تفصیلی فیصلے میں پہلے ہی نمٹائے جا چکے ہیں، وکلا نے مقدمہ دوبارہ دلائل کے ذریعے کھولنے کی کوشش کی تاہم نظرثانی کا دائرہ محدود ہوتا ہے، اس لیے نیا مقدمہ نہیں کھولا جا سکتا۔

اختلافی نوٹ کے مطابق صرف وہ فیصلے نظرثانی کے قابل ہوتے ہیں جن میں واضح قانونی غلطی ہو، معمولی بے ضابطگی یا اختلافِ رائے نظرثانی کی بنیاد نہیں بن سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • مصنوعی ذہانت کے عدلیہ میں استعمال سے متعلق خط سامنے آگیا
  • عدلیہ پر عوامی اعتماد کم ہو رہا ہے‘ چیئرمین پی ٹی آئی کا عمران خان کے ٹرائل پر تحفظات کا اظہار
  • ریاض میں عالمی کانفرنس کا آغاز، عربی لغت نگاری کو مصنوعی ذہانت سے ہم آہنگ کرنے پر زور
  • چیئرمین پی ٹی آئی کا عدلیہ پر عدم اعتماد کا اظہار، عمران خان کے ٹرائل پر تحفظات
  • عدلیہ پر عوامی اعتماد کم ہو رہا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کا عمران خان کے ٹرائل پر تحفظات کا اظہار
  • مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف حکومتی اپیل مسترد کرنے کا تفصیلی اختلافی نوٹ جاری
  • عدلیہ میں مصنوعی ذہانت کے استعمال سے متعلق جسٹس اعجاز اسحاق کا خط سامنے آگیا
  • مصنوعی ذہانت کے عدلیہ میں استعمال سے متعلق جسٹس اسحاق کا خط سامنے آگیا
  • جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان کا چیف جسٹس کے نام تنقیدی خط سامنے آگیا