فلسطینی عوام نے صبر، حوصلے اور قربانیوں کی نئی تاریخ رقم کی‘ جاوداں فہیم
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251008-08-11
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ناظمہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی کراچی جاوداں فہیم نے تحریکِ مزاحمتِ فلسطین کے دو سال مکمل ہونے پر اپنے بیان میں کہا کہ فلسطینی عوام نے بے مثال صبر، حوصلے اور قربانیوں کی ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ دو سال سے جاری یہ مزاحمتی جدوجہد ظلم کے مقابلے میں ایمان، عزم اور استقلال کی روشن علامت بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ دو ریاستی حل کو نہیں مانتے۔حماس کے بغیر کوئی معاہدہ قبول نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کے شہداء، مجاہدین اور معصوم بچوں کی قربانیاں پوری امت کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہی ہیں۔ امت مسلمہ کو چاہیے کہ وہ فلسطین کے لیے عملی مدد، سیاسی و سفارتی حمایت اور انسانی ہمدردی کے تمام تقاضے پورے کرے۔جاوداں فہیم نے کہا کہ جماعت اسلامی خواتین پاکستان، فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کے عزم کو دہراتی ہے اور اس جدوجہد کو اپنی اخلاقی و فکری طاقت سے جاری رکھے گی۔ انہوں نے خواتین سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں، اداروں اور سماجی حلقوں میں فلسطین کے لیے آگاہی مہم کو مزید مضبوط بنائیں تاکہ دنیا کو بتایا جا سکے کہ فلسطین کی آزادی صرف فلسطینیوں کا نہیں، پوری امت کا مشترکہ مشن ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حکومت تو مجبور ہے، پی ٹی آئی امریکا کی مذمت اور حماس کی حمایت کیوں نہیں کرتی؟ جماعت اسلامی
لاہور:جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ حکومت تو مجبور ہے، لیکن پی ٹی آئی امریکا کی مذمت اور حماس کی حمایت کیوں نہیں کرتی؟۔
نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لاہور اور کراچی کے عوام نے فلسطینیوں سے جس فقید المثال انداز میں یکجہتی کا اظہار کیا ہے، وہ قابل تحسین ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے امریکا کے نام نہاد ’ٹرمپ امن منصوبے‘ کو مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے اور فلسطینیوں کے حق میں اپنے مؤقف کو واضح کر دیا ہے۔ لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ ہم فلسطینی عوام اور حماس کے فیصلوں کا بھرپور ساتھ دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے موجودہ حکومت امریکا کی مذمت کرنے سے قاصر ہے اور اس پر دباؤ یا مجبوری صاف نظر آتی ہے، لیکن اپوزیشن میں موجود پاکستان تحریک انصاف امریکا کی مذمت اور حماس کی حمایت کیوں نہیں کرتی، یہ سوال پوری قوم کے ذہنوں میں گونج رہا ہے۔
سیلاب متاثرین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر لازم ہے کہ وہ متاثرین کی بحالی کو قومی فریضہ سمجھ کر اپنی ذمے داریاں نبھائیں۔ پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کی حکومتوں کی باہمی نورا کشتی کا نقصان براہ راست سیلاب متاثرین کو ہو رہا ہے، جنہیں امداد سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ پنجاب، اسلام آباد اور کوئٹہ کے عوام کو فوری طور پر بلدیاتی حقوق فراہم کیے جائیں تاکہ مقامی سطح پر مسائل کا حل ممکن ہو سکے۔ لیاقت بلوچ نے طلبہ کے مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسٹوڈنٹس یونینز کی بحالی وقت کی اہم ضرورت ہے اور نوجوانوں کو منظم کرنے کا واحد راستہ یہی ہے۔